تمل ناڈو: وزیر اعلیٰ نے سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف معاملہ واپس لینے کا اعلان کیا

پچھلے مہینےبی جے پی صدر جےپی نڈا نے آئندہ تمل ناڈواسمبلی انتخاب کے لیےبی جے پی اور اےآئی اے ڈی ایم کےاتحاد کی تصدیق کی ہے۔اےآئی اےڈی ایم کےرہنما اور ریاست کے وزیر اعلیٰ کے پلانی سوامی نے ایک اجلاس میں اقلیتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اے آئی اےڈی ایم کے-بی جے پی اتحادسے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

پچھلے مہینےبی جے پی صدر جےپی نڈا نے آئندہ تمل ناڈواسمبلی انتخاب کے لیےبی جے پی اور اےآئی اے ڈی ایم کےاتحاد کی تصدیق کی ہے۔اےآئی اےڈی ایم کےرہنما اور ریاست کے وزیر اعلیٰ  کے پلانی سوامی نے ایک اجلاس میں اقلیتوں  کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اے آئی اےڈی ایم کے-بی جے پی اتحادسے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ پلانی سوامی(فوٹو: پی ٹی آئی)

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ پلانی سوامی(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزیر اعلیٰ کے پلانی سوامی نےکورونا وائرس کا انفیکشن پھیلنے سے روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن ضابطوں  کی خلاف ورزی کرنے اور پچھلے سال شہریت قانون(سی اے اے)کے خلاف مظاہرہ کرنے کو لےکر درج کیے گئے معاملوں کو جمعہ کو واپس لیے جانے کااعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ تشدد، پولیس اہلکاروں  کو ان کے فرائض کی تکمیل  میں خلل ڈالنے اور لاک ڈاؤن کے دوران فرضی طریقے سے ای پاس حاصل کرنے سے متعلق معاملوں کو چھوڑکر باقی تمام معاملوں کو واپس لیا جائےگا۔

وزیر اعلیٰ نے اپریل میں ممکنہ اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئےتمل ناڈو کےتین کاسی ضلع کے کڈایانلور میں کہا کہ پچھلے سال کورونا وائرس انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن ضابطوں کی خلاف ورزی  کرنے کو لےکر پولیس نے تقریباً دس لاکھ معاملے درج کیے تھے۔

پلانی سوامی نے کہا کہ اسی طرح احکامات کی خلاف ورزی کر ناشہریت قانون کے خلاف احتجاج  کرنے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس اہلکاروں  کے کام میں رکاوٹ  ڈالنے کو لےکر 1500 معاملے درج کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ معاملوں کو چھوڑکر لوگوں کی بھلائی  کو دیکھتے ہوئے باقی معاملوں کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دی  نیوز منٹ کی رپورٹ کے مطابق، ایک نوٹیفیکشن میں تمل ناڈو سرکار نے کہا ہے کہ سی اے اے پاس ہونے کے بعد کئی احتجاج  کیے گئے تھے، جن میں اس قانون کی کاپیاں جلا دی گئی تھیں۔

نوٹیفیکشن میں کہا، ‘کچھ گروپوں سے وابستہ لوگوں نے ریاست کے مختلف حصوں میں احتجاج  کیا، ریلیاں نکالیں، پتلوں کو جلایا، آئین  کی کاپیاں بھی جلائی تھیں۔ ان مظاہروں کے دوران نظم ونسق کو بنائے رکھنے کے لیے پولیس نے ضروری قدم اٹھائے۔ پولیس نے ان لوگوں کے خلاف تقریباً 1500 معاملے درج کیے،جنہوں نے عوام  کو پریشان کیا، عوامی املاک  کو نقصان پہنچایا اور پولیس کو اپنی ذمہ داری نبھانے میں رکاوٹ  ڈالی۔’

نوٹیفیکشن کے مطابق،‘ان معاملوں میں میں آپ کو مطلع کرنا چاہوں گا کہ تشدد سے متعلق معاملوں اور پولیس ڈیوٹی میں رکاوٹ  ڈالنے کے معاملوں کو چھوڑکر دیگر معاملوں میں جانچ عوامی مفاد کو دھیان میں رکھتے ہوئے روک دی جائےگی۔’

رپورٹ کے مطابق، سی اے اےمخالف مظاہروں  میں شامل لوگوں کے خلاف کیس واپس لینے کا یہ فیصلہ تروپور ضلع میں مسلم رائے دہندگان کوتمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کے خطاب کے بعدکا ہے۔ ریاستی سرکار کےاس  قدم کوسی اے اے کو لےکراقلیتی کمیونٹی میں پیدا کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ انہیں اےآئی اےڈی ایم کے- بی جےپی اتحاد سے نہیں ڈرنے کی بات بھی کہی۔

گزشتہ جنوری ماہ میں بی جے پی صدر جےپی نڈا نے تمل ناڈو میں اپریل مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخاب  کے سلسلے میں بی جے پی اور اےآئی اےڈی ایم کے کا اتحاد جاری رہنے کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ دونوں پارٹیاں آنے والا اسمبلی انتخاب ساتھ مل کر لڑیں گی۔

بی جے پی اور اےآئی اےڈی ایم کے نے سال 2019 میں لوک سبھا انتخاب  بھی ساتھ میں لڑا تھا۔

اس مسلم اکثریتی حلقے میں لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے اےآئی اےڈی ایم کے رہنما اور وزیر اعلیٰ پلانی سوامی نے کہااتحاد الگ چیز ہوتی ہے اور نظریات الگ بات ہوتی ہے۔اتحاد ہر وقت بدل سکتا ہے۔ سیاست کے لیےاتحاد بنائے جاتے ہیں۔ ہر پارٹی کا ایک نظریہ ہوتا ہے اور وہ اسے جانے نہیں دیتے ہیں۔ کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہمارے اتحاد کی وجہ سے وہ متاثر نہیں ہوں گے۔ اس حکومت کو جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کی حمایت کی ضرورت ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کےان پٹ کے ساتھ)