سی بی آئی چیف آلوک ورما کی بحالی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جب عدالت یہ مانتی ہے کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا قانون کے خلاف تھا،تو ان کو بحالی کے ساتھ تمام اختیارات بھی دینا چاہیے۔کمیٹی کے فیصلے تک پالیسی سے متعلق فیصلہ لینے سے روکنے کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کرکے چھٹی پر بھیجنے کے مرکزی حکومت کے
فیصلے کو خارج کر دیا ہے۔ورما اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچے تھے۔عدالت نے سی وی سی کی جانچ پوری ہونے تک ورما کے کسی بھی بڑا فیصلہ لینے پر روک لگا دی ہے۔عدالت نے ڈی ایس پی ای ایکٹ کے تحت اعلیٰ اختیاروالی کمیٹی سے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے عدالت کے اس فیصلے کو جزوی جیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آلوک ورما کو ان کے عہدے پر بحال کیے جانے کے باوجود ان کو تمام اختیارات نہیں دیے گئے ہیں۔پرشانت بھوشن ے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ، آج سپریم کورٹ نے سی وی سی اور مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو پلٹ دیا ہے جس میں آلوک ورما کو سی بی آئی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ،لیکن عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت اس معاملے کو اعلیٰ اختیاروالی کمیٹی کے سامنے ایک ہفتے میں لائے۔اور جب تک کمیٹی کوئی فیصلہ نہیں لیتی تب تک آلوک ورما پالیسی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیں گے۔ اس کمیٹی میں وزیر اعظم ،اپوزیشن کے رہنما اور چیف جسٹس ہوتے ہیں وہ اس پر فیصلہ لے سکتے ہیں۔پرشانت بھوشن نے اس بارے میں یہ بھی کہا کہ سی وی سی کی جانچ پوری ہونے تک پالیسی سے متعلق کوئی فیصلہ لینے سے ورما کو روکا جائے ایسا کوئی اہتمام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا جب عدالت یہ مانتی ہے کہ قانون کے تحت سی بی آئی چیف کو چھٹی پر بھیجے جانے کا اختیار نہیں تو ان کو عہدے پر بحال کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو سارے اختیارات بھی ملنے چاہیے۔ اس بات کا کیا مطلب ہے کہ جب تک یہ معاملہ کمیٹی دیکھ نہیں لیتی تب تک وہ پالیسی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیں گے۔اس طرح کا تو کوئی اہتمام نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ منگل کو چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے ایم ناگیشور راؤ کی سی بی آئی کے عبوری چیف کے طور پر تقرری کومنسوخ کر دیا۔سی بی آئی ڈائریکٹر کے طور پر آلوک ورما کی مدت کار31 جنوری کو پوری ہو رہی ہے۔
واضح ہو کہ جانچ بیورو کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور بیورو کے اسپیشل ڈائریکٹرراکیش استھانا کے درمیان چھڑی جنگ عام ہونے کے بعد حکومت نے گزشتہ سال 23 اکتوبر کو دونوں افسروں کو ان کے اختیارات سے محروم کرکے چھٹی پر بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دونوں افسروں نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے۔
مرکز نے اس کے ساتھ ہی بیورو کے جوائنٹ ڈائریکٹر ایم ناگیشور راو کو جانچ ایجنسی کے ڈائریکٹر کی عارضی طورپرذمہ داری سونپ دی تھی۔بنچ نے غیر سرکاری تنظیم کامن کاز کی عرضی پر بھی سماعت کی تھی۔ اس تنظیم نے عدالت کی نگرانی میں جانچ ایجنسی سے راکیش استھاناسمیت بیورو کے تمام افسروں کے خلاف لگے بد عنوانی کے الزامات کی تفتیش کرانے کی گزارش کی تھی۔
عدالت نے بیورو کے وقار بنائے رکھنے کے مقصدسے مرکزی نگرانی کمیشن کو کابینہ سکریٹری سے ملے خط میں لگائے گئے الزامات کی تفتیش دو ہفتے کے اندر پوری کرکے اپنی رپورٹ مہر بند لفافے میں سونپنے کی ہدایت دی تھی۔ یہی نہیں، عدالت نے سی وی سی تفتیش کی نگرانی کی ذمہ داری سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اے کے پٹنایک کو سونپی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
The post
پرشانت بھوشن نے کہا؛ آلوک ورما کی بحالی ایک جزوی جیت ہے appeared first on
The Wire - Urdu.