مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں 16 مہاجر مزدوروں کی دردناک موت کے بعد کورٹ سے یہ مانگ کی گئی تھی کہ عدالت ملک کے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو فوری ہدایت دے کہ پیدل چل رہے لوگوں کی پہچان کر کے انہیں ان کے گھروں تک محفوظ طریقے سے پہنچایا جائے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مہاجر مزدوروں کے لیے دائر کی گئی ایک عرضی کو خارج کر دیا، جس میں یہ مانگ کی گئی تھی کہ ملک کے سبھی ضلع مجسٹریٹ کوفوری ہدایت دی جائے کہ وہ پیدل چل رہے لوگوں کی پہچان کر کےانہیں ان کے گھروں تک محفوظ طریقے سےپہنچانے میں مدد کریں۔
مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں 16مہاجر مزدوروں کی دردناک موت کے بعد یہ عرضی عدالت میں دائر کی گئی تھی۔ جسٹس ایل ناگیشور راؤ، سنجے کشن کول اور بی آر گوئی کی بنچ نے کہا کہ کورٹ کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ اس صورتحال کی نگرانی کر سکے۔بنچ نے کہا کہ یہ ریاست سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بارےمیں مناسب قدم اٹھائیں۔
لائیو لاء کے مطابق،سپریم کورٹ بنچ کی قیادت کر رہے جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے کہا، ‘ہم انہیں پیدل چلنے سے کیسے روک سکتے ہیں۔ کورٹ کے لیے یہ مانیٹر کرنا ناممکن ہے کہ کون پیدل چل رہا ہے اور کون نہیں چل رہا ہے۔’وہیں جسٹس کول نے کہا، ‘ہر وکیل اچانک کچھ پڑھتا ہے اور پھر آپ چاہتے ہیں کہ ہم اخباروں کے آپ کے علم کی بنیادپر ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت مدعوں کا فیصلہ کریں؟ کیا آپ جاکر سرکار کی ہدایات کونافذ کریں گے؟ ہم آپ کو ایک خصوصی پاس دیں گے اور آپ جاکر جانچ کریں گے؟’
مختلف میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر الکھ آلوک شریواستو کے ذریعےدائردرخواست میں کہا گیا تھا کہ کو رونا بحران کے وقت لگاتار ہو رہی دردناک حادثوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے کورٹ کے فوری طور پردخل دینے کی ضرورت ہے۔سرکار کی جانب سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ سرکار پہلے سے ہی لوگوں کو آمد ورفت کی سہولت دے رہی ہے اور لوگوں کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں پہنچایا جا رہا ہے۔
اس بنیاد پر کورٹ نے عرضی کو خارج کر دیا اور معاملے میں کسی بھی طرح کی دخل اندازی کرنے سے منع کر دیا۔خاص بات یہ ہے کہ اسی درخواست میں عرضی گزاروں نے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ کے اس گمراہ کرنے والے بیان کا بھی ذکر کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی شخص اپنے گھر پہنچنے کے لیے روڈ پر پیدل نہیں چل رہا ہے۔
حالانکہ کورٹ نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ معاملے کی گمبھیرتا کو دیکھتے ہوئے، جہاں مرکزی حکومت کی جانب سے مناسب قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے، مہاجر مزدوروں کی موت کے معاملے لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔