اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ گوشت کاروباری قاسم قریشی کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2018 کے ہاپوڑ قتل معاملے میں اتر پردیش پولیس کو آگے کی جانچ کرنے کی ہدایت دینے سے منگل کو انکار کر دیا۔چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ نے کہا کہ گوشت کاروباری 45 سالہ قاسم قریشی کے قتل معاملے میں آگے کی جانچ کرنے اور ضمنی فردجرم دائر کرنے کے لئے ریاستی پولیس کو ہدایت دینے کی مانگ والی عرضی پر فیصلہ نچلی عدالت لےگی۔بنچ مقتول کے رشتہ دار سمیع الدین کی طرف سے دائر نئی عبوری عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ گوشت کاروباری کے دونوں بھائیوں کی طرف سے ہاپوڑ کے چیف جیوڈشیل مجسٹریٹ کے سامنے سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت درج کرائے گئے بیانات میں ہوئے انکشافات کے مدنظر آگے تفتیش کی ضرورت ہے۔
عرضی پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے بنچ نے سمیع الدین سے نچلی عدالت کا رخ کرنے کو کہا جو قانون کے مطابق فیصلہ لےگی۔ اترپردیش ریاستی حکومت نے اس قبل میں عدالت کو مطلع کیا تھا کہ اس نے ہاپوڑ قتل معاملے میں تفتیش پر نئی اسٹیٹس رپورٹ دائر کی ہے۔
Hapur lynching case: Supreme Court refuses to pass an order directing Uttar Pradesh government with respect to filling of the supplementary charge sheet. pic.twitter.com/BATW8YroVi
— ANI (@ANI) May 28, 2019
عدالت نے آٹھ اپریل کو ریاستی حکومت کو اس معاملے میں نئی رپورٹ دائر کرنے کو کہا تھا۔ جس میں گزشتہ سال جون میں گئورکشا کے نام پر ایک آدمی کا قتل کر دیا گیا تھا اور دیگر کے ساتھ بری طرح مارپیٹ کی گئی تھی۔این ڈی ٹی وی کے مطابق، اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی اس مانگ کو بھی خارج کیا کہ اس مقدمہ کی سماعت سپریم کورٹ میں بند کر دی جائے۔ سپریم کورٹ میں فی الحال عرضی زیر التوا رہےگی۔اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ ایک میٹ کاروباری قاسم قریشی کی بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیاتھا جبکہ 65 سال کے سمیع الدین جو پیشے سے کسان تھے ان کو پیٹ-پیٹکر زخمی کر دیا گیا تھا۔
واضح ہو کہ اس معاملے میں ہاپوڑ پولیس نے روڈریز کے تحت قتل، قتل کی کوشش اور فسادات پھیلانے کے الزام میں 9 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ 9 میں سے چار ملزم ابھی ضمانت پر جیل کے باہر ہیں۔حملے میں زخمی ہوئے سمع الدین اور مارے گئے قاسم کے بیٹے نے کورٹ میں عرضی لگاکر مانگ کی ہے کہ معاملے کی تفتیش اتر پردیش سے باہر کی ایس آئی ٹی کرے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)