من پریت کور کے خلاف چار سال کی پابندی کا مطلب یہ ہوگا کہ 2017میں بھونیشور میں ہوئے ایشیائی چمپین شپ کے دوران بنائے گئے قومی ریکارڈ اور گولڈ میڈل انہیں گنوانا پڑےگا۔
ہندوستانی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی(ناڈا)نے شاٹ پٹ کی ایشین چمپین من پریت کور پر ڈوپنگ کی وجہ سے چار سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ جانچ کے دوران ان کے چار نمونے پازیٹو پائے گئے۔ ان کی پابندی20 جولائی 2017 سے مانی جائے گی۔ ایک اچھی بات یہ ہے کہ انہیں یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سزا کے خلاف نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی سے رجوع کریں۔کور کے خلاف چار سال کی پابندی کا مطلب یہ ہوگا کہ 2017میں بھونیشور میں ہوئے ایشیائی چمپین شپ کے دوران بنائے گئے قومی ریکارڈ اور گولڈ میڈل انہیں گنوانا پڑےگا۔
ایشیائی گراں پری، فیڈریشن کپ،ایشیائی ایٹھلیٹکس چمپین شپ اور انٹر اسٹیٹ چمپین شپ ان چاروں ٹورنامنٹ کے دوران کور کے نمونے مثبت پائے گئے۔کمال کی بات یہ ہے کہ ان چاروں مقابلوں میں انہیں گولڈ میڈل حاصل ہوا تھا۔ایشیائی گراں پری کے دوران تو انہوں نے 18.86میٹر کا قومی ریکارڈ بھی بنایا تھا۔
मलेशिया में शानदार प्रदर्शन के बाद भारतीय महिला हॉकी टीम की फॉरवर्ड खिलाड़ी लालरेमसियामी ने अपने प्रदर्शन के लिए सीनियर्स को श्रेय दिया।#IndiaKaGame pic.twitter.com/D3ddOHhofx
— Hockey India (@TheHockeyIndia) April 13, 2019
ہندوستانی ہاکی ٹیم نے ملیشیا میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملیشیا کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز میں 4-0سے شاندار جیت حاصل کر لی۔پوری سیریز میں ہندوستان کو ایک میچ میں بھی شکست نہیں ہوئی۔ہندوستانی خواتین نے ملیشیا کی خواتین ٹیم کو پہلے میچ میں 3-0 سے، دوسرے میچ میں 5-0سے ہرایا۔تیسرا میچ ان دونوں ٹیموں کے درمیان 4-4سے ڈرا رہا جبکہ چوتھے میچ میں ہندوستانی خواتین کو 5-0سے شاندار جیت ملی۔پانچواں اور آخری میچ ہندوستان نے نوجوت کور کے گول کی مدد سے1-0سے جیتا۔ملیشیا کو ملیشیا میں ہی شکست دینا ہندوستانی خواتین کی یہ بڑی کامیابی ہے۔
سنگاپور میں جاری سنگاپور اوپن بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں ایک طرف جہاں ہندوستان کے لئے خوشی کی خبر یہ ہے کہ پی وی سندھو سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہیں وہیں افسوس کی خبر یہ ہے کہ سائنا نہوال کا سفر کوارٹر فائنل میں جا کر ختم ہو گیا۔ریواولمپک میں سلور میڈل جیتنے والی سندھو نے دنیا کے اٹھارہویں نمبر کی کھلاڑی چین کی کئی یان یان کو شکست دی جبکہ سائنا نہوال کو جاپان کی اوکوہارا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔کمال کی بات یہ ہے کہ جس سائنا نے گزشتہ تین میچوں میں اوکوہارا کو شکست دی تھی وہ یہاں ان سے بڑی آسانی سے ہار گئی۔انڈیا اوپن میں سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعد یہ اس سیزن میں دوسرا موقع ہے جب سندھو سیمی فائنل میں پہنچی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ یہاں خطاب حاصل کرنے میں کامیاب ہو پاتی ہیں یا نہیں۔
وزڈن کی جانب سے لگاتار تیسری مرتبہ سال کے بہترین کرکٹر منتخب ہونے والے وراٹ کوہلی ویسے تو دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں اور ان کی قیادت میں ہندوستان نے کئی بڑی ٹیموں کے خلاف شاندار جیت حاصل کی ہیں مگر ان دنوں انڈین پریمیئر لیگ کے دوران ان کے ستارے گردش میں نظرآ رہے ہیں۔ان کی کپتانی میں رائل چیلنجر بنگلور کی ناکامی کا اندازہ کا اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی ٹیم کو اب تک کھیلے گئے سبھی چھ میچوں میں سے سبھی میں شکست ہوئی ہے۔یعنی چھ میچوں کے بعد بھی آر سی بی کے پوانٹس صفر ہیں۔اب آر سی بی کو پلے آف میں پہنچنے کے لئے باقی بچے ہوئے سبھی 8مقابلے جیتنے ہوں گے جو ایک بہت ہی مشکل کام ہے۔
آخر اس بار آر سی بی کی اتنی خراب حالت کیوں ہے ؟اس کے جواب میں ایک طرف جہاں کپتان کوہلی اس کے لئے اپنے گیند بازوں کی خراب گیند بازی کو مانتے ہیں وہیں کرکٹ کے ماہرین کا ماننا ہے کہ ٹیم مجموعی طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔اے بی ڈیولیرس جیسے سینئر کھلاڑی کا ماننا ہے کہ ٹیم کی ناکامی کی وجہ ان کی خراب فیلڈنگ ہے۔اسے ثابت کرنے کے لئے وہ کہتے ہیں کہ کئی اہم مواقع پر آر سی بی کے کھلاڑیوں نے کیچ ڈراپ کئے ہیں۔آر سی بی کے فیلڈروں نے جہاں 19کیچ لپکے ہیں وہیں انہوں نے 14کیچ ڈراپ بھی کر دئے ہیں۔ آرسی بی کواب اپنا اگلا میچ آج یعنی 13اپریل کوکنگس الیون پنجاب کے خلاف کھیلنا ہے ہر کوئی بس اب یہی دیکھنا چاہتا ہے کی ٹیم کی جیت شروع ہوتی ہے یا اس کی ہار کا سلسلہ چلتا ہی رہے گا۔بار بار کی شکست کے بعداب ایک اہم سوال تو یہ بھی اٹھنے لگا ہے کہ بھلا اتنی ناکامی کے بعد جلد ہی شروع ہونے والے عالمی کپ میں کوہلی سے بہتر کارکردگی کی امید کیسے کی جا سکتی ہے۔
ایک طرف جہاں ہندوستان کے کپتان کوہلی آئی پی ایل میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں وہیں سابق کپتان دھونی کی ٹیم چنئی سپر کنگ کمال پر کمال کئے جا رہی ہے۔پوائنٹ ٹیبل میں سات میچوں میں چھ جیت کے ساتھ چنئی سپر کنگ کی ٹیم ٹاپ پر بنی ہوئی ہے۔اسے سات میچوں میں ابھی تک صرف ایک میچ میں شکست ہوئی ہے۔
کرکٹ کا بائبل کہے جانے والے وزڈن نے ہر سال کی طرح اس سال بھی بہترین کرکٹروں انتخاب کیا ہے۔ ایک طرف جہاں ہندوستان کے وراٹ کوہلی لگاتار تیسرے سال بیسٹ کرکٹر آف دی ایئر منتخب ہوئے ہیں وہیں ہندوستانی خواتین ٹیم کی اوپنر بلے باز اسمرتی مندھانا بھی بہترین وومین کرکٹر منتخب ہوئی ہیں۔ان دونوں کو گزشتہ سال انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل کی جانب سے بھی بہترین کرکٹر منتخب کیا گیا تھا۔ افغانستان کے گیند باز راشد خان کا انتخاب ٹی20کے بہترین کرکٹر کے طور پر ہوا۔دنیا کے عظیم بلے باز وں میں شمار آسٹریلیا کے ڈان بریڈمین کو یہ ایوارڈ دس بار ملا۔وزڈن کی جانب سے 1889سے سال کے بہترین کرکٹر کی فہرست جاری کی جاتی ہے۔