سونیا گاندھی نے حکومت پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ منافع کمانے والے پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس (پی ایس یو)کو پی ایم مودی کے دوستوں کو بیچا جا رہا ہے۔غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ سمیت 28 پی ایس یو میں اپنی حصہ داری بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بدھ کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس( پی ایس یو) کی نجی کاری اور کشمیر مدعے کو لے کر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارلیامنٹ کے سینٹرل ہال میں کانگریس پارلیامنٹری پارٹی کی میٹنگ میں انھوں نےیورپی رکن پارلیامان کے وفد کے کشمیر دورے پر سوال اٹھایا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ملک کے رہنماؤں کو کشمیر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ یورپین ایم پی کو وہاں جانے دیا گیا۔یہ پی ایم مودی اور شاہ کا شرمناک کام ہے۔
این بی ٹی کی ایک خبر کے مطابق؛سونیا گاندھی نے حکومت پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ منافع کمانے والے پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس (پی ایس یو)کو پی ایم مودی کے دوستوں کو بیچا جا رہا ہے۔غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ سمیت 28 پی ایس یو میں اپنی حصہ داری بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سونیا گاندھی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس نے مہاراشٹر میں شرمناک حرکت کی ۔انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں گورنر نے مرکز کے اشارے پر کام کیا۔بی جے پی نے کانگریس-این سی پی-شیو سینا اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی۔ کانگریسی صدر نے کہا کہ ہم ایک جٹ ہو کر بی جے پی کے جھوٹ کا پردہ فاش کریں گے۔