یو پی اے صدر سونیا گاندھی نے لوک سبھا سے منظور ہوئے آر ٹی آئی ترمیم بل کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کو وسیع غوروفکر کے بعد بنایا گیا اور پارلیامنٹ نے اس کو اتفاق رائے سے منظور کیا۔ اب یہ ختم ہونے کی کگار پر پہنچ گیا ہے۔
سونیا گاندھی (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک / کانگریس)
نئی دہلی: لوک سبھا میں آر ٹی آئی ترمیم بل منظور ہونے کے پس منظر میں کانگریس پارلیامانی جماعت کی رہنما سونیا گاندھی نے منگل کو ایک خط لکھکر الزام لگایا کہ حکومت اس ترمیم کے ذریعے آر ٹی آئی قانون کو ختم کرنا چاہتی ہے جس سے ملک کا ہر شہری کمزور ہوگا۔سونیا نے ایک بیان میں کہا، ‘ یہ بہت تشویش کا موضوع ہے کہ مرکزی حکومت تاریخی رائٹ ٹو انفارمیشن قانون-2005 کو پوری طرح سے ختم کرنے پر اتارو ہے۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ اس قانون کو وسیع غور و فکر کے بعد بنایا گیا اور پارلیامنٹ نے اس کو اتفاق رائے سے منظور کیا۔ اب یہ ختم ہونے کی کگار پر پہنچ گیا ہے۔ ‘
یو پی اے صدر نے کہا، ‘ پچھلے کئی سال میں ہمارے ملک کے 60 لاکھ سے زیادہ شہریوں نے آر ٹی آئی کا استعمال کیا اور انتظامیہ میں تمام سطحوں پر شفافیت اور جوابدہی لانے میں مدد کی۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہماری جمہوریت کی بنیاد مضبوط ہوئی۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ آر ٹی آئی کا فعال طور پر استعمال کئے جانے سے ہمارے سماج کے کمزور طبقوں کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ ‘
سونیا نے دعویٰ کیا، ‘ یہ واضح ہے کہ موجودہ حکومت آر ٹی آئی کو بکواس مانتی ہے اور اس سینٹرل انفارمیشن کمیشن کے درجے اور آزادی کو ختم کرنا چاہتی ہے جس کو مرکزی الیکشن کمیشن اور سی وی سی کے برابر رکھا گیا تھا۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ مرکزی حکومت اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے بھلےہی legislative majority کا استعمال کر لے، لیکن اس عمل سے ملک کا ہر شہری کمزور ہوگا۔ ‘
غور طلب ہے کہ لوک سبھا نے سوموار کو حزب مخالف کی سخت مخالفت کے درمیان آر ٹی آئی ترمیم بل 2019 کو منظوری دے دی۔مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے شفافیت قانون کے بارے میں حزب مخالف کی تشویش کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت شفافیت، عوامی شراکت داری، منیمم گورنمنٹ، میکسیمم گورننس کو لے کر پر عزم ہے۔