الیکشن کمیشن نےساؤتھ-ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی چنمئے بسوال کو فوری اثر سے عہدے سے ہٹانے کی ہدایت جاری کر کے ان کو وزارت داخلہ کو رپورٹ کرنے کو کہا ہے۔ ان کی جگہ ایڈیشنل ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ) کمار گیانیش کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
چنمئے بسوال (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے ساؤتھ-ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی چنمئے بسوال کو اتوار کو فوری اثر سے ہٹادیا۔ کمیشن نے علاقے کی موجودہ صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا۔کمیشن نے ایڈیشنل ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ)کمار گیانیش کو علاقے کی ذمہ داری سنبھالنے کی ہدایت دی ہے۔الیکشن کمیشن کےترجمان نے کہا، ‘کمیشن کے فیصلے کے مطابق یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ چنمئےبسوال آئی پی ایس(2008)، ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ)اپنے موجودہ عہدے کی ذمہ داری سے فوری اثرسے آزادسمجھے جائیں اور مرکزی وزارت داخلہ کو رپورٹ کریں۔ ‘
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال کے مدنظر الیکشن کمیشن ہدایت دیتی ہے کہ کمار گیانیش، دانپس (1997)،چنمئے بسوال آئی پی ایس سے فوراً ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ)کی ذمہ داری اپنے ہاتھوں میں لیں۔ ذرائع کے مطابق،سکیورٹی انتظامات کو لے کر فائرنگ کے واقعات اور سڑک بند کرنے کو لےکر الیکشن کمیشن کی ٹیم نے ناراضگی ظاہر کی تھی، جس کے بعد کمیشن نے یہ کارروائی کی۔
بتا دیں کہ، قومی راجدھانی کے شاہین باغ میں شہریت قانون (سی اے اے)کے خلاف چل رہےمظاہرے کے درمیان دہلی کے چیف الیکشن آفیسر(سی ای او)رنبیر سنگھ نے اسمبلیانتخاب کے مدنظر حالات اور تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے گزشتہ
جمعہ کو علاقے کادورہ کیا تھا۔ سنگھ نے کہا تھا کہ علاقے میں جس جگہ آٹھ فروری کو انتخابی سرگرمیاں ہونی ہیں وہاں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم پوری طرح سے محتاط ہےاور قومی راجدھانی میں ہر وقت حالات کا تجزیہ کر رہا ہے۔
وہیں، شہریت قانون کےخلاف شاہین باغ میں مظاہرہ جاری ہے اور ایک فروری کو ایک نوجوان نے اس علاقے میں فائرنگ کر دی تھی۔ حالانکہ اس فائرنگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔اس سے پہلے جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے باہری علاقے میں ایک نو جوان کے ذریعے سرعام پولیس کی موجودگی میں فائرنگ کرنے کے واقعہ کے بعد پولس پر سوال اٹھے تھے۔
کمیشن نے وزارت داخلہ اور دہلی پولیس چیف کو ڈی سی پی کے طور پر مناسب افسر کی تعیناتی کے لئے اس کو تین افسروں کے ناموں کا ایک پینل فوراً بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔ الیکشن کمیشن کی ہدایت میں کہا گیا ہے،’ذمہ داری سنبھالنے کے متعلق ایک تعمیلی رپورٹ چیف سکریٹری فوراًالیکشن کمیشن کو بھیجیں۔ ‘
بتا دیں کہ دہلی کےچیف الیکشن آفیسر رنبیر سنگھ نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے اتوار کی صبح شاہین باغ علاقے کا دورہ کیا تھا۔ بسوال کا تبادلہ ایسےوقت میں کیا گیا ہے، جب ایک آدمی نے 30 جنوری کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر شہریت قانون کی مخالفت کر رہے مظاہرین پر گولی چلائی تھی اور ایک طالب علم زخمی ہو گیا تھا۔ حملہ آور کو بعد میں پولس نے حراست میں لیا تھا۔ دو دن بعد شاہین باغ میں ایک بندوق بردار نے ہوائی فائرنگ کی۔
وہیں، اتوار دیر رات جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر اسکوٹی سے آئے دو لوگ گولی باری کر کےفرار ہو گئے۔ پولیس ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت اور گرفتاری نہیں کر سکی ہے۔جامعہ ملیہ کیمپس میں پولیس فورسز کے داخل ہونے اور طالبعلموں پر لاٹھی چارج کے لئے بھی بسوال کی تنقیدہوئی تھی۔واضح ہو کہ شہریت قانون کی مخالفت میں جامعہ کے طالب علموں کے مظاہرہ کے دوران پولیس جامعہ کے کیمپس میں گھسی تھی اور لائبریری میں پڑھ رہے طالب علموں کی وحشیانہ طورپرپٹائی کی تھی، جس میں ایک طالب علم کی آنکھ کی روشنی چلی گئی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)