غزل گلوکار بھوپندر سنگھ کا ممبئی کے ایک اسپتال میں مشتبہ طور پرپیٹ کے کینسر اورکووڈ سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے انتقال ہوگیا۔ پانچ دہائیوں پر محیط اپنے کیریئر میں انہوں نے ‘دل ڈھونڈتا ہے’، ‘نام گم جائے گا’، ‘تھوڑی سی زمین تھوڑا آسمان’، دو دیوانے شہر میں، کسی نظر کو تیرا انتظار، کسی کو مکمل جہاں، جیسے کئی مشہور نغموں اور کلام کو اپنی آواز دی۔
بھوپندر سنگھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: ‘نام گم جائے گا’، ‘دل ڈھونڈتا ہے’ جیسے نغموں اور کلام کے لیے مشہور غزل گلوکار بھوپندر سنگھ کا سوموار کوممبئی کے ایک اسپتال میں مشتبہ طور پر پیٹ کےکینسر اور کووڈ سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے انتقال پوگیا۔ ان کی اہلیہ گلوکارہ متالی سنگھ نے یہ جانکاری دی۔
وہ 82 برس کے تھے۔
پانچ دہائیوں پر محیط کیرئیر میں گلوکار نے دنیا چھوٹے یار نہ چھوٹے (دھرم کانٹا)، تھوڑی سی زمین تھوڑا آسمان (ستارہ)، دل ڈھونڈتا ہے (موسم)، نام گم جائے گا (کنارہ) جیسے کئی نغمے لتا منگیشکرکے ساتھ گائے۔
بھوپندر سنگھ نے محمد رفیع، آر ڈی برمن، مدن موہن، لتا منگیشکر، آشا بھونسلے، گلزار سے لے کر بپی لاہڑی تک میوزک انڈسٹری کےسب سے بڑے ناموں کے ساتھ کام کیاتھا۔
معروف گلوکارہ متالی سنگھ کے مطابق، ان کے شوہر کو پیشاب میں انفیکشن کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ان کا کووڈ 19 کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا۔
متالی نے بتایا، ‘بھوپندر کو آٹھ سے دس دن پہلے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا کیونکہ انہیں پیشاب میں کسی قسم کا انفیکشن تھا۔ جانچ کے بعد پتہ چلا کہ وہ کووڈ-19 سے متاثر تھے۔ مشتبہ پیٹ کے کینسر کی وجہ سے شام 7.45 بجے کے قریب ان کی موت ہوگئی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، کرٹی کیئر ایشیا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دیپک نامجوشی نے کہا، ‘سوموار کی صبح ان کی حالت مزید خراب ہوگئی اور ہمیں انہیں وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑا۔ انہیں دل کا دورہ پڑا اور شام 7:45 پر ان کا انتقال ہوگیا۔
امرتسر میں پیدا ہوئے بھوپندر سنگھ دہلی کے پٹیل نگر (ویسٹ) میں پلے بڑھے تھے۔ پسماندگان میں ان کی اہلیہ اور ایک بیٹا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز آل انڈیا ریڈیواور دوردرشن سے کیا تھا۔ دہلی میں ایک پروگرام کے دوران موسیقار مدن موہن نے بھوپندر سنگھ کو سنا اور ان سے فلمی موسیقی کی دنیا میں مقدر آزمانے کو کہا۔ انہوں نے سنگھ کو پہلابریک دیا۔
اس کے بعد بالی ووڈ یعنی ہندی فلم انڈسٹری میں ان کی گلوکاری کا آغاز 1964 میں چیتن آنند کی ہدایتکاری میں بنی فلم ‘حقیقت’ سے ہوا جس میں انہوں نے محمد رفیع، طلعت محمود اور منا ڈے کے ساتھ مدن موہن کا گانا ‘ہوکے مجبور مجھے اس نے بلایا ہوگا’ گایا تھا۔
بھوپندر سنگھ کو اپنا پہلا سولو گانا دو سال بعد فلم ‘آخری خط’ میں ‘رت جواں جواں رات مہربان’ کے ساتھ ملا۔ اس کی موسیقی خیام نے دی تھی۔
اس کے بعد انہوں نے دو دیوانے شہر میں میٹھے بول بولے، کسی نظر کو تیرا انتظارآج بھی ہے، کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا جیسے دوسرے کلاسک گانوں کو اپنی آواز دی تھی۔
اسی کی دہائی میں متالی سے شادی کے بعد انہوں نے فعال پلے بیک سنگنگ سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔ اس کے بعد دونوں نے باقاعدگی سے اپنے البم تیار کیے۔ اپنے بعد کے سالوں میں وہ متالی کے ساتھ غزل کے پروگراموں میں حصہ لیا کرتے تھے۔
پلے بیک سنگنگ کے علاوہ بھوپندر سنگھ کئی مشہور گانوں کے گٹارسٹ بھی تھے، جن میں ‘دم مارو دم’، ‘چرا لیا ہے’، ‘چنگاری کوئی بھڑکے’ اور ‘محبوبہ او محبوبہ’ شامل ہیں۔
ہرش دیپ کور، انکر تیواری اور سوانند کرکرے سمیت بالی ووڈ گلوکاروں اور موسیقاروں ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
گلوکارہ ہرش دیپ کور نے ٹوئٹر پر لکھا، ‘انتہائی افسوسناک خبر…ایسٹ ان پیس بھوپندر جی… موسیقی کی دنیا کا بہت بڑا نقصان۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے مشہور گلوکار کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھوپندر سنگھ کے انتقال سے ہم نے ایک ایسا فنکار کھو دیا ہے جس کی آواز نے کئی غزلوں کو زندہ جاوید اور ناقابل فراموش بنا دیا۔ ان کے گیت لوگوں کے ذہنوں میں گونجتے رہیں گے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)