ناسک میں ہوئے کمبھ کے لیے گوداوری کا پانی چھوڑنے کے خلاف دائر ایک عرضداشت پر بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسا کرنا 2003 کی ریاستی آبی پالیسی کی خلاف ورزی تھی۔
نئی دہلی: مہاراشٹر کے چیف سکریٹری کے جنوری 2016 کے حکم کو خارج کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ نے 2015 کے کمبھ میلے کے مقدس غسل کے لیے گوداوری ندی کا پانی چھوڑنے کو غیر قانونی ٹھہرایا ہے۔18 فروری کو اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ یہ 2003 کی ریاستی آبی پالیسی کی خلاف ورزی تھی۔
ٹائمس آف انڈیا کے مطابق، بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے ریاست کو دی گئی اپنی ہدایت میں مزید کہا کہ وہ سائنسی طریقہ اپناتے ہوئےجل یکت شیور ابھینا(Jalyukta Shivar Abhiyan) اور آر آر پی(river rejuvenation programme) میں ترمیم کرے۔عدالت نے یہ فیصلہ اورنگ آباد کے اکانومسٹ ایچ ایم دیسرڈہ کے ذریعے دائر عرضی پر کیا ہے ۔ وہ پانی چھوڑنے کے مدعے کو لے کر عدالت میں گئے تھے۔
اس عرضی میں دیسرڈہ نے مہاراشٹر حکومت کی Jalyukta Shivar Abhiyan(جے ایس اے)کو لے کر اپنائے گئے غیر سائنسی طریقے کو بھی چیلنج کیا تھا۔ دیسرڈہ کی عرضی کے بارے میں اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ریاست نے ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی تھی۔ جسٹس ای ایس اوکا اور ایم ایس سونک کی بنچ نے کہا،’ کمیٹی نے عرضی گزاروں کے اعتراضات پر غور کیا ہے اور ان میں سے کم سے کم دو کو منظور کیا ہے۔ پہلا تو یہ کہ ridge to valleyکے اصول کو اپنانے کی ضرورت جبکہ دوسرا یہ کہ اسکیم کے لیے گاؤں کی اسکیم یونٹ نہیں ہونی چاہیے۔’
عرضی کا نپٹارا کرتے ہوئے عدالت نے ریاست کو حکم دیا کہ وہ اگلے 4 مہینوں کے اندر کمیٹی کی سفارشوں پر غور کرے اور ان کو نافذ کرنے کو لے کر فیصلہ کرے۔