وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بی جے پی کی جن آشیرواد ریلی کو ہری جھنڈی دکھانے سے پہلے ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا استعمال کر کے ہمارے ملک کو توڑنا چاہتا تھا۔ لیکن ہمارے 56 انچ کے سینے والے وزیر اعظم نے ملک کو دکھا دیا ہے کہ فیصلہ کیسے لیا جاتا ہے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت تب تک ممکن نہیں ہے جب تک وہ دہشت گردی کو تعاون دینا اور اس کو بڑھاوا دینا بند نہیں کرتا ہے۔سنگھ نے کہا کہ اگر پاکستان سے بات چیت ہوگی تو صرف پی او کےپر ہوگی۔ اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کی جن آشیرواد ریلی کو ہری جھنڈی دکھانے سے پہلے سنگھ ایک جلسہ کو خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا، ‘ اگر بات چیت (پاکستان کے ساتھ) ہوتی ہے تو یہ پی او کے پر ہوگی نہ کہ کسی دیگر مدعے پر۔ اگر پاکستان کے ساتھ کسی طرح کا مذاکرہ ہونا ہے تو ان کو دہشت گردی کو تعاون کرنا اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا بند کرنا ہوگا۔ ‘ وزیر دفاع نے سوال کیا کہ ہم ان سے کس مدعے پر بات کریں اور کیوں کریں؟
آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ختم کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس قدم سے پڑوسی ملک کمزور ہوا ہے اور یہ ان کے لئے فکر کی وجہ بن گئی ہے۔انہوں نے کہا، ‘ اب وہ (پاکستان) ہر دروازے کو کھٹکھٹا رہا ہے اور خود کو بچانے کے لئے مختلف ممالک سے تعاون مانگ رہا ہے۔ ہم نے کیا جرم کیا ہے؟ ہمیں کیوں دھمکی دی جا رہی ہے؟ بہر حال، دنیا کے سب سے طاقتور ملک امریکہ نے پاکستان کو جھڑک دیا ہے اور اس کو ہندوستان کے ساتھ مذاکرہ شروع کرنے کے لئے کہا ہے۔ ‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے ذریعے ہندوستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ پاکستان دہشت گردی کا استعمال کرکے ہمارے ملک کو توڑنا چاہتا تھا۔ لیکن ہمارے 56 انچ سینے والے وزیر اعظم نے ملک کو دکھا دیا ہے کہ فیصلہ کیسے کیا جاتا ہے۔ پلواما حملے کے بعد ہماری ایئر فورس نے بالاکوٹ پر حملہ کیا تھا۔ ‘
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے حال ہی میں کہا تھا کہ ہندوستان بالاکوٹ سے بھی بڑے حملے کی اسکیم بنا رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے قبول کیا کہ بالاکوٹ میں حوائی حملہ ہوا تھا۔ عمران خان بالاکوٹ حوائی حملے سے انکار کرتے رہے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)