کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر کے ذریعے پیپر کپ کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹوئٹ وائرل ہونے پر ریلوے نے کہا کہ اس نے کپ ہٹا لیے ہیں اور ٹھیکے دار کو سزا دی ہے۔حال ہی میں ریلوے اور ایئر انڈیا نے اپنے ٹکٹ اور بورڈنگ پاس پر نریندر مودی کی تصویر شائع کی تھی۔
نئی دہلی:ریلوے ایک بار پھر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات میں گھر گیا،جب مسافروں نے جمعہ کو کہا کہ ان کو جن پیپر کپ میں چائے دی گئی اس پر ‘میں بھی چوکیدار’ لکھا تھا۔ کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر کے ذریعے پیپر کپ کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹوئٹ وائرل ہونے پر ریلوے نے کہا کہ اس نے کپ ہٹا لیے ہیں اور ٹھیکے دار کو سزا دی ہے۔
ریلوے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ٹھیکےدار پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔ ایسا دعویٰ کیا گیا کہ ان کپ میں 2 بار چائے دی گئی۔کپ پر اشتہار این جی او’سنکلپ فاؤنڈیشن’نے دی تھی۔کچھ دن پہلے ریلوے اور ایئر انڈیا نےانتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئےوزیر اعظم مودی کی تصویروں والی ٹکٹ جاری کرنے کا الزام لگا تھا۔ ریلوے نے صفائی دی تھی کہ یہ انجانے میں ہوئی غلطی ہے۔بعد میں ریلوے نے یہ ٹکٹ واپس لے لیے تھے۔
Tea being sold in 'Main Bhi Chowkidar' (I am also a watchman) paper cups in Indian Railways. This photo is from Shatabdi Express.
Does this violate model code of conduct? @SpokespersonECI pic.twitter.com/WQF3RiXzke
— Uzair Hasan Rizvi (@RizviUzair) March 29, 2019
ریلوے ٹکٹ اورایئر انڈیا کے بورڈنگ پاس پر پر وزیر اعظم مودی کی تصویر لگانےپر الیکشن کمیشن نے ضابطہ کی خلاف ورزی کی وجہ سے ریل اور وزارت شہری ہوابازی کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا تھا۔ ایئر انڈیا نے اپنے بورڈنگ پاس پر وائبرنٹ گجرات کا اشتہار دے دیا تھا جس پر نریندر مودی اور گجرات کے وزیر اعلیٰ وجئے روپانی کی تصویریں بھی تھیں۔
ایئر انڈیا کے بعد پرائیویٹ ایئر سروس کمپنی گو ایئر نے بھی ایسے ہی بورڈنگ پاس جاری کر دیے تھے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے نوٹس جاری ہونے کے بعد ایئر انڈیا اور گو ایئر نے یہ بورڈنگ پاس واپس لے لیے تھے۔چائے کے کپ پر ‘میں بھی چوکیدار’ لکھا ہونے کے بارے میں آئی آر سی ٹی سی کے ایک ترجمان نے بتایا،’ان خبروں کی جانچ کی گئی جن میں کہا گیا کہ ‘میں بھی چوکیدار’ لیبل والے کپ میں چائے دی گئی۔یہ آئی آر سی ٹی سی کی بنا پہلے سے منظوری کے کیا گیا۔سپروائزر سے ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے کو لے کر وضاحت مانگی گئی ہے۔’
انھوں نے کہا،’سروس پرووائڈر پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔ اس کے لیے ان کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور حکمراں جماعت کے دوسرے ممبروں نے خود کو چوکیدار بتایا تھا۔ اتنا ہی نہیں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ان کے سبھی وزراء اور بی جے پی رہنماؤں نے ٹوئٹر پر اپنے نام کے آگے چوکیدار جوڑ دیا تھا۔
چوکیدار لفظ کو اپنے نام کے آگے جوڑنے سے ایک دن پہلے مودی نے ٹوئٹ کیا تھا کہ جو لوگ بد عنوانی، گندگی،سماجی برائیوں سے لڑ رہے ہیں ،وہ چوکیدار ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کیا تھا، ‘ آپ کا چوکیدار مستعد کھڑا ہے اور ملک کی خدمت کر رہا ہے۔ لیکن میں اکیلے نہیں ہوں، جو بھی بد عنوانی، گندگی اور سماجی برائیوں کے خلاف لڑ رہا ہے، وہ چوکیدار ہے۔ جو بھی ہندوستان کی ترقی کے لئے سخت محنت کر رہا ہے، وہ چوکیدار ہے۔ آج ہر ہندوستانی کہہ رہا ہے MainBhiChowkidar#۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)