لکھنؤ سے دہلی جانے ولی پہلی نجی سیمی ہائی اسپیڈ’تیجس ایکسپریس’ کو گزشتہ جمعہ کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
نئی دہلی: پہلی نجی سیمی ہائی اسپیڈ ٹرین’تیجس ایکسپریس’ کی مختلف ریل یونینوں نے مخالفت کرنی شروع کر دی ہے۔ریلوے یونینوں نے ملک کی پہلی نجی ٹرین آئی آر سی ٹی سی کی تیجس ایکسپریس کے خلاف گزشتہ جمعہ کو مظاہرہ کیا۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ سے اس ٹرین کو روانہ کیا ۔ آ ل انڈیا ریلوے مینس فیڈریشن(اے آئی آر ایف) نے کہا کہ وہ پہلی’نجی’ ٹرین تیجس اور 150 دیگر ٹرینوں کو نجی شعبوں کو دینے کے خلاف یوم احتجاج منا رہا ہے۔جمعہ کو تیجس ایکسپریس کی شروعات کو ‘بلیک ڈے’ بتاتے ہوئے ریلوے ایسوسی یشن کے ممبر ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے نئی دہلی میں ڈویژن ریلوے آفس کے سامنے اکٹھا ہوئے۔
تیجس ایکسپریس لکھنؤ سے دہلی کی دوری تقریباً 6 گھنٹے 15 منٹ میں طے کرے گی۔یہ بیچ میں صرف کانپور اور غازی آبادرکے گی۔ٹرین لکھنؤ سے صبح 6:10 پر روانہ ہوگی اور نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر دوپہر 12:25 پر پہنچے گی۔واپسی میں یہ ٹرین دہلی سے 3:35 کو روانہ ہوگی اور رات 10:05 کو لکھنؤ پہنچے گی۔ٹرین کمرشیل سفر سنیچر سے شروع کرے گی۔ٹرین منگل کو چھوڑ کر ہفتہ میں 6 دن چلے گی۔دینک جاگرن کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر جیسے ہی تیجس ایکسپریس پہنچی ریل کے ملازمین نے مظاہرہ شروع کر دیا۔پرائیوٹ کیے جانے کی مخالفت میں ریل ملازم پوسٹر -بینر لے کر نعرے بازی کر رہے تھے۔
اس کے علاوہ غازی آباد ریلوے اسٹیشن پر اس کی مخالفت میں نارتھ ریلوے مزدور یونین کے افسروں نے تیجس ایکسپریس کو آٹھ منٹ تک روکے رکھا۔یونین کے افسروں نے ٹرین کے آگے ٹریک پر کھڑے ہو کر جم کر نعرے بازی کی۔لکھنؤ سے نئی دہلی کے بیچ جمعہ کو شروع ہوئی تیجس ایکسپریس کے خلاف تحریک شروع کرتے ہوئے نارتھ سینٹرل ریلوے مینس یونین کے مقامی صدر شبی اللہ نے کہاہے کہ ریل ملازم سرمایہ داروں کی گاڑی کی پر زور مخالفت کریں گے۔
الہ آباد جنکشن پر جمعہ کی شام یونین کے کے ساتھ حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے شبی اللہ نے کہا،’ریلوے بورڈ چیئر مین نے 150 جوڑی گاڑیوں کو پرائیویٹ کرنے کی بات کہی ہے۔ہم ریل ملازم دن رات 45-50 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت میں کام کرتے ہیں اور ہمیں ہی ریل کی خدمات سے محروم کیا جا رہا ہے۔’انہوں نے کہا،’ریل ملازم اور ان کی فیملی اب پلیٹ فارم پر اپنی گاڑی آنے کا انتظار کرے گی۔ہم بنیا اور سرمایہ داروں کی گاڑی نہیں چلنے دیں گے۔ہم نے کل ہند سطح پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا ہے۔’
انہوں نے کہا ،’اتر پردیش حکومت نے بھی ریل ملازمین کے ساتھ غداری کی ہے۔اس نے دفعہ 144 لگا کر ریل ملازمین کو اسٹیشن میں نہیں گھسنے دیا۔’شبی اللہ نے دعویٰ کیا کہ ساری گاڑیوں کو روک کر وندے بھارت ایکسپریس کو نکالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا ،’اس کےخلاف افسرکھل کر بول نہیں پاتے کیونکہ ان کو ترقی کی چاہت ہوتی ہےلیکن وہ بھی پریشان ہیں۔’قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں تیجس ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھا کر دہلی کے لیے روانہ کیا۔
یہ ٹرین پوری طرح سے آئی آر سی ٹی سی کے ذریعہ چلائی جا رہی ہے۔اس موقع پر یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا ،’میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ریل پیوش گوئل کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے سب سے بڑی ریاست سے دہلی کے لیے پہلی کارپوریٹ ٹرین چلائی۔’
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق،پریمیم سہولیات سے آراستہ تیجس ایکسپریس کو مسافروں کے آرام کا خیال رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ریل میں جہاز کی طرح تفریح اور معلومات کے لیے ہر سیٹ کے لیے ایل سی ڈی اسکرین لگائی گئی ہے۔تیجس کو ریلوے کے افسروں نے ‘پٹریوں پر پلین’ کا نام دیا تھا۔ٹرین میں وائی-فائی کے علاوہ موبائل چارجنگ پوائنٹ اور پڑھنے کے لیے نجی لائٹ کی سہولت ہوگی۔ساتھ ہی ٹرین میں ماڈیولر بایو ٹوائلٹ اور سینسر ٹیپ (پانی کی ٹوٹی) بھی لگائی گئی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)