کانگریس کے صدر عہدے سے استعفیٰ کو لے کرمہینے بھر سے چل رہی کشمکش اور قیاس آرائی کو ختم کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پارٹی کی ترقی کے لیے جواب دہی طے ہونا اہم ہے۔ پارٹی کو جلد سے جلد نیا پارٹی صدر چننا چاہیے۔
نئی دہلی: لوک سبھا انتخاب کے بعد سے اپنے استعفیٰ کو لے کر بنی کشمکش اور قیاس آرائی کو ختم کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اپنے استعفیٰ کا رسمی طور پر اعلان کر دیا اور کہا کہ انھوں نے پارٹی کے ‘مستقبل کی ترقی’کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔کانگریس کے قومی صدر کے عہدے سے استعفیٰ کے لیے چل رہی کشمکش کے درمیان راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ وہ اب کانگریس کے قومی صدر نہیں ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ میں اب پارٹی صدر نہیں ہوں اور پارٹی کو اس کے بارے میں جلد ہی فیصلہ لینا چاہیے۔
Rahul Gandhi: Party should decide on the new president quickly without further delay, I'm nowhere in this process. I have already submitted my resignation and I am no longer the party president. CWC should convene a meeting at the earliest and decide. pic.twitter.com/pvImuPq2rj
— ANI (@ANI) July 3, 2019
انھوں نے کہا،’پارٹی کو بغیر تاخیر کیے نئے پارٹی صدر کے بارے میں سوچنا چاہیے۔میں اس پروسیس میں کہیں نہیں ہوں۔میں پہلے ہی استعفیٰ دے چکا ہوں،میں اب پارٹی صدر نہیں ہوں۔کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کو جلد سے جلد میٹنگ کر اس بارے میں فیصلہ لینا چاہیے۔’
غور طلب ہے کہ لوک سبھا انتخاب میں کانگریس کی خراب کارکردگی کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے 25 مئی کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں راہل گاندھی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔حالانکہ اس کو ورکنگ کمیٹی کے ذریعے نا منظور کر دیا گیا تھا۔
It is an honour for me to serve the Congress Party, whose values and ideals have served as the lifeblood of our beautiful nation.
I owe the country and my organisation a debt of tremendous gratitude and love.
Jai Hind pic.twitter.com/WWGYt5YG4V
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 3, 2019
بدھ کو میڈیا میں ان کا بیان آنے کے کچھ وقت بعد راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپناپورا بیان شیئر کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)