راہل گاندھی نے کہا، میں اب کانگریس صدر نہیں، نیا رہنما چنے پارٹی

کانگریس کے صدر عہدے سے استعفیٰ کو لے کرمہینے بھر سے چل رہی کشمکش اور قیاس آرائی کو ختم کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پارٹی کی ترقی کے لیے جواب دہی طے ہونا اہم ہے۔ پارٹی کو جلد سے جلد نیا پارٹی صدر چننا چاہیے۔

کانگریس کے صدر عہدے سے استعفیٰ کو لے کرمہینے بھر سے چل رہی کشمکش اور قیاس آرائی کو ختم کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پارٹی کی ترقی کے لیے جواب دہی طے ہونا اہم ہے۔ پارٹی کو جلد سے جلد نیا پارٹی صدر چننا چاہیے۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

نئی دہلی: لوک سبھا انتخاب کے بعد سے اپنے استعفیٰ کو لے کر بنی کشمکش اور قیاس آرائی کو ختم کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اپنے استعفیٰ کا رسمی طور پر اعلان کر دیا اور کہا کہ انھوں نے پارٹی کے ‘مستقبل کی ترقی’کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔کانگریس کے قومی صدر کے عہدے سے استعفیٰ کے لیے چل رہی کشمکش کے درمیان راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ وہ اب کانگریس کے قومی صدر نہیں ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ میں اب پارٹی صدر نہیں ہوں اور پارٹی کو اس کے بارے میں جلد ہی فیصلہ لینا چاہیے۔

انھوں نے کہا،’پارٹی کو بغیر تاخیر کیے نئے پارٹی صدر کے بارے میں سوچنا چاہیے۔میں اس پروسیس میں کہیں نہیں ہوں۔میں پہلے ہی استعفیٰ دے چکا ہوں،میں اب پارٹی صدر نہیں ہوں۔کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کو جلد سے جلد میٹنگ کر اس بارے میں فیصلہ لینا چاہیے۔’

غور طلب ہے کہ لوک سبھا انتخاب میں کانگریس کی خراب کارکردگی کی اخلاقی  ذمہ داری لیتے ہوئے 25 مئی کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں راہل گاندھی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔حالانکہ اس کو ورکنگ کمیٹی کے ذریعے نا منظور کر دیا گیا تھا۔

بدھ کو میڈیا میں ان کا بیان آنے کے کچھ وقت بعد راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپناپورا بیان شیئر کیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)