آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کا محدود عالمی نقطہ نظر ہندوستان کے لئے بحران پیدا کر سکتا ہے۔ یہ ملک ہمارے معماروں نہرو، گاندھی کے خیالات اور آئین کی بنیاد پر کھڑا ہے۔
نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی)کے سابق گورنر رگھو رام راجن کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کامحدود عالمی نظریہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک کے لئے مسئلہ بن سکتا ہے۔دی ویک کو دیے انٹرویو میں رگھو رام راجن نے کہا کہ آر ایس ایس کا محدود عالمی نقطہ نظر ہندوستان میں بحران پیدا کر سکتا ہے۔ یہ ملک ہماری معماروں نہرو، گاندھی کے خیالات اور آئین کی بنیاد پر کھڑا ہے۔راجن نے کہا،میں مانتا ہوں کہ آر ایس ایس کا محدودنظریہ عالمی برادری کے ساتھ ہندوستان کے رشتوں کو زیادہ آزادی نہیں دیتا۔ میرے خیال سے یہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک کے لئے مسئلہ کھڑا کرنے والا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے ہیں۔ ‘
انہوں نے کہا کہ یہ آر ایس ایس کا مقصد ہے، جس سے وہ متفق نہیں ہیں۔راجن نے کہا، حالاں کہ آر ایس ایس نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی جیسی عظیم شخصیت کو بنایا۔ ہر تنظیم میں اچھے لوگ ہوتے ہیں، آر ایس ایس میں بھی اٹل بہاری واجپائی جیسے ایک بہت ہی قابل احترام اور قابل تعریف شخص رہے، جو ایک اچھے رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ اچھے انسان بھی تھے۔ ‘راجن اپنی تیسری کتاب ‘دی تھرڈ پلر’ کو پرموٹ کرنے کے لئے ہندوستان آئے ہیں۔ اس کتاب کا اجرا منگل کو ہوا تھا۔ راجن کا کہنا ہے کہ یہ کتاب آر ایس ایس جیسی تنظیموں کے مقاصد کے خلاف ہے۔
رگھو رام راجن ایک بار پھر اس وقت موضوع بحث تھے، جب کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی نے رگھو رام راجن سے صلاح کرنے کے بعد ہی کم از کم آمدنی گارنٹی اسکیم کا خاکہ پیش کیا ہے۔ ایسی افواہیں ہیں کہ انتخاب میں اپوزیشن کے جیتنے کی صورت میں رگھو رام راجن کو وزیر خزانہ بنایا جا سکتا ہے۔ستمبر 2013 میں آر بی آئی کے گورنر کاعہدہ سنبھالنے سے پہلے رگھو رام راجن بین الاقوامی کرنسی فنڈ (آئی ایم ایف)کے چیف اکانومسٹ تھے۔