پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کہا ؛ میں انڈیا کی حکومت کو پیشکش کر رہا ہوں۔ آپ تحقیقات کروانا چاہتے ہیں کہ کوئی پاکستانی اس میں ملوث تھا تو ہم تیار ہیں۔
علامتی تصویر /فوٹو : @MEAIndia
نئی دہلی: پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے پلوامامیں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہندوستان کو سوچنا چاہیے کی پاکستان کو اس حملے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
بی بی سی اردو کے مطابق ؛ عمران خان نے یہ بات منگل کو پلواما حملے کے معاملے پر پالیسی بیان میں کہی۔انہوں نے کہا،’کوئی احمق ہی اس طرح کے واقعے کو انجام دے گا اپنے آپ کو سبوتاژ کرنے کے لیے۔اگر آپ نے ماضی کے اندر پھنسے رہنا ہے اور جب بھی کشمیر میں کوئی سانحہ ہو تو پاکستان کو ہی ذمہ دار ٹھہرانا ہے۔۔۔ اس طرح تو ہم وپنگ بوائے بنے رہیں گے۔‘
خبر کے مطابق؛ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر ہندوستان اس واقعے میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کرتا ہے تو پاکستان ان کے خلاف کارروائی کرے گا۔ ’میں انڈیا کی حکومت کو پیشکش کر رہا ہوں۔ آپ تحقیقات کروانا چاہتے ہیں کہ کوئی پاکستانی اس میں ملوث تھا تو ہم تیار ہیں۔‘
پاکستانی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’کوئی قابلِ کارروائی خفیہ اطلاعات ہیں کہ پاکستانی ملوث ہیں وہ ہمیں دیں میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ ہم ایکشن لیں گے اور اس لیے نہیں لیں گے ہم پر دباؤ ہے بلکہ اس لیے کہ ایسا کرنے والے ہم سے دشمنی کر رہے ہیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستان پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو اسے ویسا ہی جواب ملے گا۔’اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پاکستان پر حملہ کریں گے تو پاکستان جوابی حملہ کرنے کا سوچے گا نہیں، جوابی حملہ کرے گا۔ پاکستان کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔‘
غور طلب ہے کہ 14 فروری کو کشمیر کے پلوامامیں ہوئے ایک خودکش حملے میں40سے زیادہ سی آر پی ایف کے جوان مارے گئے تھے۔ جیش محمد نے اس حملہ کی ذمہ داری لی تھی۔جبکہ حکومت ہند نے کہا تھا کہ اس حملہ میں پاکستانی حکومت کا ہاتھ ہے، جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا-