جیل انتظامیہ نے انہیں تلاش کے لیے دہلی پولیس سے مدد مانگی ہے۔ دہلی کی تہاڑ، منڈولی، روہنی جیل سے سزا یافتہ قیدیوں میں 1072 نےخودسپردگی کر دی اور 112 قیدیوں نے اب تک خودسپردگی نہیں کی ہے۔ وہیں عبوری ضمانت پر رہا کیے گئے 5556 انڈر ٹرائل قیدیوں میں سے تقریباً 2200 ہی واپس لوٹے ہیں۔
تہاڑ جیل دہلی۔ (فوٹو: رائٹرس)
نئی دہلی: پچھلے سال کووڈ 19کے بیچ پیرول پر رہاکے گئے تہاڑ جیل کے 6740 قیدیوں میں سے 3468 لوگ ‘غائب’ چل رہے ہیں۔ جیل انتظامیہ نے انہیں تلاش کرنے کے لیے دہلی پولیس سے مدد مانگی ہے۔جیلوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کو روکنے کے لیے سزایافتہ اور انڈر ٹرائل قیدیوں جو کہ ایچ آئی وی، کینسر، کڈنی،دمہ، ٹی بی جیسی بیماریوں سے جوجھ رہے تھے، کو پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ذرائع نے بتایا ہے کہ جیل سے چھوڑے گئے لوگوں میں سے 1184 سزایافتہ قیدیوں کو تہاڑ، منڈولی، روہنی جیل سے چھوڑا گیا تھا۔ پہلے انہیں آٹھ ہفتوں کے لیے چھوڑا گیا تھا، لیکن بعد میں اس کی توسیع کر دی گئی تھی۔ ان قیدیوں کو سات فروری اور چھ مارچ کے بیچ سرینڈر کرنا تھا، لیکن اس میں سے 112 غائب ہیں۔اہل خانہ نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ یہ لوگ گھر پر نہیں ہیں۔
اسی طرح عبوری ضمانت پر رہا کیے گئے 5556 انڈر ٹرائل قیدیوں میں سے تقریباً 2200 ہی واپس لوٹے ہیں۔
معلوم ہو کہ کووڈ 19کے مد نظرجیلوں کو خالی کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے مشورےپر تمام صوبوں نے اعلی سطحی کمیٹی بنائی تھی، جس نے سزا یافتہ اورانڈر ٹرائل قیدیوں کو رہا کرنے کے سلسلے میں گائیڈ لائن جاری کیا تھا۔
‘غائب’ قیدیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گوئل نے کہا، ‘ہم نے دہلی پولیس کے ساتھ ایسے قیدیوں کی فہرست شیئرکی ہے۔ کچھ لوگ سرینڈر کر رہے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگوں نے عدالت سے ضمانت لے لی ہو، اس کے بارے میں پتہ لگایا جا رہا ہے۔’
ان تین جیل احاطوں میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے 60 سے زیادہ قیدیوں اور 11 ملازمین کا علاج چل رہا ہے۔حکام نے گزشتہ بدھ کو اس بارے میں بتایا۔ڈائریکٹر جنرل(جیل)سندیپ گوئل نے بتایا،‘اب تک کل 190 قیدی متاثر ہوئے ہیں۔’
حکام کے ذریعے شیئر کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق، بدھ(14 اپریل)تک دہلی کی جیلوں کے زیر علاج مریضوں کی تعداد78 ہے۔ ان میں جیل کے 11ملازم شامل ہیں۔
گوئل نے کہا،‘انفیکشن کے 190معاملوں میں سے 121 قیدی ٹھیک ہو چکے ہیں، جبکہ دو کی موت ہو گئی۔ فی الحال 67زیر علاج مریض ہیں۔ جیل کے 304اہلکار اب تک متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 293ٹھیک ہو چکے ہیں اور 11 کاعلاج چل رہا ہے۔’
انہوں نے کہا کہ منڈولی جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور تہاڑ جیل کے دو ڈاکٹروں سمیت11اہلکار متاثر ہوئے ہیں۔روہنی جیل میں انفیکشن کا پہلا معاملہ پچھلے سال 13مئی کو آیا تھا۔ منڈولی جیل میں15جون اور چار جولائی کو ایک ایک قیدی کی موت ہو گئی تھی۔ دونوں قیدی بزرگ تھے۔
حکام نے کہا تھا کہ پچھلے سال مارچ میں وبا کی شروعات کے بعد سے جیل محکمہ محتاط ہے اور ملازمین سے صاف صفائی بنائے رکھنے اور مناسب دوری پر عمل کرنے کو باربار کہا گیا۔ جیل احاطوں کے اندر قیدیوں میں بھی بیداری پھیلائی گئی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)