ہیرا بین کے پسماندگان میں ان کے پانچ بیٹے – وزیر اعظم مودی اور ان کے بھائی سوما بھائی، امرت بھائی، پرہلاد بھائی اور پنکج بھائی- اور بیٹی وسنتی بین ہیں۔ ان کی آخری رسومات جمعہ کی صبح گاندھی نگر کےایک شمشان گھاٹ میں وزیر اعظم مودی، ان کے بھائیوں اور خاندان کے دیگر افراد کی موجودگی میں ادا کی گئیں۔
اس سال 18 جون کو ماں ہیرا بین مودی کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی ان سے ملنے گاندھی نگر پہنچے تھے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ ہیرا بین کا جمعہ کی صبح احمد آبادکے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ 100 سال کی تھیں۔
ہیرا بین کو صحت کے کچھ مسائل کی وجہ سے بدھ کی صبح احمد آباد کے یو این مہتہ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اینڈ ریسرچ سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہیرا بین کی موت کی اطلاع اسپتال کی طرف سے جاری کردہ بلیٹن میں دی گئی۔
اسپتال نے اپنے بلیٹن میں کہا، ‘ہیرا بین مودی کا انتقال 30 دسمبر 2022 کو صبح 3:30 بجے یو این مہتہ ہارٹ اسپتال میں علاج کے دوران ہوا’۔
ہیرا بین کے پسماندگان میں ان کے پانچ بیٹے- وزیر اعظم مودی اور ان کے بھائی سوما بھائی، امرت بھائی، پرہلاد بھائی اور پنکج بھائی – اور بیٹی وسنتی بین ہیں۔ ان کی آخری رسومات گاندھی نگر کے ایک شمشان گھاٹ میں صبح تقریباً 9:30 بجے وزیر اعظم مودی، ان کے بھائیوں اور خاندان کے دیگر افراد کی موجودگی میں ادا کی گئیں۔
علی الصبح ہیرا بین کی موت کے بعد وزیر اعظم گاندھی نگر کے مضافاتی علاقے رائے سن گاؤں میں اپنے بھائی پنکج مودی کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں ان کی والدہ کا جسد خاکی رکھا گیا تھا۔
وزیر اعظم مودی صبح احمد آباد ایئرپورٹ پہنچے اور وہاں سے سیدھے اپنے چھوٹے بھائی کے گھر گئے۔ انہوں نے اپنی والدہ کے جسد خاکی پر گلپوشی کی اور ان کوخراج عقیدت پیش کیا۔
بعد ازاں وزیر اعظم مودی اور ان کے بھائی آخری رسومات کے لیےجسد خاکی کو ایک وین میں شمشان گھاٹ لے گئے۔ اس سے پہلےانہوں نے کچھ دوری تک ان کی ارتھی کو کندھا دیا۔ ہیرا بین کی آخری رسومات گاندھی نگر کے سیکٹر 30 میں واقع شمشان گھاٹ میں ادا کی گئیں۔
اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے اپنی ماں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا۔
انھوں نے کہا، جب میں ان کی 100ویں سالگرہ پر ان سے ملا تو انھوں نے ایک بات کہی تھی، جو ہمیشہ یاد رہتی ہے کہ کام کرو عقل سےاور زندگی گزارو پاکیزگی سے۔’
وزیر اعظم مودی بدھ (28 دسمبر) کی دوپہر کو اپنی والدہ کی بیماری کی خبر ملنے کے بعد دہلی سے احمد آباد پہنچے تھے اور یہاں اسپتال میں اپنی والدہ سے ملاقات کی تھی۔
انہوں نے ماں کی صحت کے حوالے سے ڈاکٹروں سے بات بھی کی تھی۔ ڈاکٹروں نے مودی کو بتایا تھاکہ ان کی والدہ کی حالت مستحکم ہے جس کے بعد مودی دہلی روانہ ہوگئے تھے۔
جمعہ کو گاندھی نگر میں اپنی ماں ہیرا بین کی آخری رسومات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کی ارتھی کو کندھا دیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
ہیرا بین گاندھی نگر شہر کے قریب رائےسن گاؤں میں وزیر اعظم مودی کے چھوٹے بھائی پنکج مودی کے ساتھ رہتی تھیں۔ انہیں ہیرا با بھی کہا جاتا تھا۔ وزیر اعظم جب بھی گجرات جاتے تھے، وہ رائسن جا کر اپنی والدہ سے ضرورملتے تھے۔
ہیرابا مودی کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر
وزیر اعظم نریندر مودی نے لکھا تھا،
ماں – یہ لغت میں کوئی دوسرا لفظ نہیں ہے۔ یہ جذبات کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے – محبت، صبر، اعتماد اور بہت کچھ۔ پوری دنیا میں چاہے کسی بھی ملک یا علاقے کے بچے ہوں ان کو اپنی ماؤں سے خصوصی محبت ہوتی ہے۔ ایک ماں نہ صرف اپنے بچوں کو جنم دیتی ہے بلکہ ان کے ذہن، ان کی شخصیت اور ان کے اعتماد کو بھی تشکیل دیتی ہے۔ اور ایسا کرتے ہوئے، مائیں بے لوث ہو کر اپنی ذاتی ضروریات اور خواہشات کو قربان کر دیتی ہیں۔
آج، مجھے یہ بتاتے ہوئے بے حد خوشی اور فخر محسوس کر رہا ہوں کہ میری والدہ شری متی ہیرا بااپنے 100ویں سال میں داخل ہو رہی ہیں۔ یہ ان کی پیدائش کا صد سالہ سال ہونے جا رہا ہے۔ اگر میرے والد زندہ ہوتے تو وہ بھی گزشتہ ہفتے اپنی 100ویں سالگرہ مناتے۔ 2022 ایک خاص سال ہے، کیونکہ میری والدہ کا صد سالہ سال شروع ہو رہا ہے اور میرے والد نے اپنا صد سالہ سال مکمل کر لیا ہوگا۔
میری والدہ وِس نگر، مہسانہ، گجرات میں پیدا ہوئیں، جو میرے آبائی شہر وڈ نگر کے بہت قریب ہے۔ انہیں ماں کی ممتا نہیں ملی۔ انہوں نے چھوٹی عمر میں میری دادی کو ہسپانوی فلو کی وبا کی وجہ سے کھو دیا۔ انہیں میری دادی کا چہرہ یا ان کی گود کا سکون بھی یاد نہیں۔
انہوں نے اپنا پورا بچپن اپنی ماں کے بغیر گزارا۔ وہ اپنی ماں سے نخرے نہیں دکھا سکتی تھی، جیسا کہ ہم سب دکھاتے ہیں۔ وہ ہم سب کی طرح اپنی ماں کی گود میں آرام نہیں کر سکتی تھی۔ وہ اسکول جا کر لکھنا پڑھنا بھی نہیں سیکھ سکتی تھی، ان کا بچپن غربت اور محرومی میں گزرا۔
بی جے پی قائدین سمیت اپوزیشن لیڈروں نے تعزیت کا اظہار کیا
وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ کے انتقال پر بی جے پی سمیت اپوزیشن کے مختلف رہنماؤں نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹ کیا، ‘وزیراعظم نریندر مودی کی والدہ ہیرا با کے انتقال کی خبر جان کر بہت دکھ ہوا۔ ماں انسان کی زندگی کی پہلی دوست اور استاد ہوتی ہے، جس کا جانا بلاشبہ دنیا کا سب سے بڑا دکھ ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہیرا با کو خاندان کی پرورش کے لیے جس جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا وہ سب کے لیے ایک رول ماڈل ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا، ‘ان کی قربانی اور تپسیا کی زندگی ہمیشہ ہماری یادوں میں رہے گی۔ پوری قوم دکھ کی اس گھڑی میں وزیر اعظم مودی اور ان کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے۔
ہیرا با کی موت پر تعزیت کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ماں کی موت زندگی میں ایک خلا پیدا کرتی ہے جسے پر کرنا ناممکن ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا، ‘میں وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ ہیرا با کے انتقال سے بہت غمزدہ ہوں۔ ماں کی موت زندگی میں ایسا خلا پیدا کر دیتی ہے جسے پر کرنا ناممکن ہے۔ میں غم کی اس گھڑی میں وزیر اعظم اور ان کے پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سڑک اور ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ جدوجہد سے بھری مشکل زندگی میں ہیرا بین نے اپنے خاندان کو ایسی قدریں دیں جنہوں نے ملک کو مودی جیسا لیڈر دیا۔
انہوں نے کہا کہ سادگی اور ممتا سے بھری ہیرا بین کی تصویر ہمیشہ ہمارے ذہنوں میں رہے گی۔
اس کے ساتھ ہی، کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے اور پارٹی کے کئی دوسرے لیڈروں نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ کے انتقال پر غم کا اظہار کیا اور خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
کھڑگے نے ٹوئٹ کیا، ‘شری متی ہیرا بین مودی کے انتقال کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا۔ نریندر مودی جی کے تئیں گہری تعزیت۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہم پورے خاندان کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا، ‘وزیراعظم نریندر مودی کی والدہ شری متی ہیرا با کے انتقال کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ اس مشکل وقت میں، میں ان کے اور ان کے خاندان کے ساتھ اپنی گہری تعزیت اور محبت کا اظہار کرتا ہوں۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، ‘وزیراعظم نریندر مودی کی والدہ کے انتقال کی افسوسناک خبر ملی۔ بھگوان ان کی روح کو اپنے قدموں میں جگہ دے اور مودی جی اور ان کے تمام اہل خانہ کو دکھ کے ان لمحات میں ہمت دے۔ اوم شانتی!’
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا، ‘نریندر بھائی، آپ کی والدہ کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ زندگی میں اس خلا کو کوئی پر نہیں کر سکتا۔ ان کی روح کو سکون ملے۔’
تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا، ‘پیارے وزیر اعظم نریندر مودی، ہم سب جانتے ہیں کہ آپ کا پیاری ماں ہیرابا کے ساتھ آپ کاجذباتی رشتہ تھا۔ اپنی ماں کو کھونے کا غم کسی کے لیے بھی برداشت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ مجھے آپ کے نقصان پر بہت دکھ اور افسوس ہے۔ کوئی لفظ اسے بیان نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا، ‘غم کی اس گھڑی میں میری تعزیت۔ آپ کو ان یادوں میں سکون اور آرام ملے جو آپ نے اپنی ماں کے ساتھ شیئر کی ہیں۔
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا، ‘وزیراعظم نریندر مودی کی والدہ شری متی ہیرا بین مودی کا انتقال ہو گیا۔ بہت افسوسناک ، ان کی روح کو سکون ملے۔ سوگوار خاندانوں سے میری تعزیت۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا، ‘وزیراعظم نریندر مودی کی والدہ شری متی ہیرا بین کے انتقال کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ ان کے پورے خاندان سے میری گہری تعزیت۔ قدرت انہیں اور ان کے تمام چاہنے والوں کو یہ دکھ برداشت کرنے کی طاقت دے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)