ایمرجنسی میں ایک لاکھ روپے تک نکال سکتے ہیں پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈر: آربی آئی

آربی آئی نےمنگل کو بامبے ہائی کورٹ میں کہا کہ شادی،ایجوکیشن اور روزمرہ کی ضروریات کے لیے نکاسی کی حد50 ہزار روپے ہے۔ حالانکہ،ایمرجنسی میں اکاؤنٹ ہولڈرسینٹرل بینک کے ذریعےمقرر کیے گئے ایڈمنسٹریٹو سے مل کر ایک لاکھ روپے تک کی نکاسی کی مانگ کر سکتے ہیں۔

آربی آئی نےمنگل کو بامبے ہائی کورٹ میں کہا کہ شادی،ایجوکیشن اور روزمرہ کی ضروریات کے لیے نکاسی کی حد50 ہزار روپے ہے۔ حالانکہ،ایمرجنسی  میں اکاؤنٹ ہولڈرسینٹرل بینک  کے ذریعےمقرر کیے گئے  ایڈمنسٹریٹو سے مل کر ایک لاکھ روپے تک کی نکاسی کی مانگ کر سکتے ہیں۔

(فوٹو: دی وائر)

(فوٹو: دی وائر)

نئی دہلی: گھوٹالے میں پھنسے پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک(پی ایم سی)کے اکاؤنٹ ہولڈرایمرجنسی میڈیکل ضروریات اور ایسی دوسری ایمرجنسی میں ایک لاکھ روپے طے کی گئی نکاسی کے لیے ریزرو بینک کے ذریعے مقرر کیے گئے  ایڈمنسٹریٹو سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ریزرو بینک نے منگل کوبامبے ہائی کورٹ میں دائر حلف نامہ  میں کہا کہ شادی،ایجوکیشن اور روزمرہ کی ضروریات کے لیےنکاسی کی حد 50 ہزار روپےہے۔حلف نامے  میں کہا گیا کہ بینک اور اس کے اکاؤنٹ ہولڈرس کے مفاد کی حفاظت کے لیے اس طرح کی حد طے کرنا  ضروری تھا۔

ریزرو  بینک کے وکیل وینکٹیش دھونڈ نے جسٹس ایس دھرمادھیکاری اور جسٹس آرآئی چاگلا کی بنچ کو بتایا کہ دقتوں سے جوجھ رہے اکاؤنٹ ہولڈرسینٹرل بینک کے ذریعے مقررایڈمنسٹریٹوسے مل کر ایک لاکھ روپے تک کی نکاسی کی مانگ کر سکتے ہیں۔ بینک نے عدالت کو بتایا کہ پی ایم سی بینک میں بڑے پیمانے پر گڑبڑیاں پائی گئی ہیں۔بنچ اس معاملے پر اگلی شنوائی چار دسمبر کو کرےگی۔

قابل ذکر ہے کہ مالی بدعنوانیوں کے الزامات کے مد نظر ریزرو بینک نے 23 ستمبر کو پی ایم سی بینک پر چھ مہینے کے لئے ریگولیشن سے متعلق  پابندی لگا دی تھی۔ تب اکاؤنٹ ہولڈر کو اکاؤنٹ  سے چھ ماہ میں محض 1000 روپے تک کی نکاسی کی اجازت دی گئی تھی۔سینٹرل بینک کے اس فیصلے کی کافی تنقید ہوئی تھی۔اس کے  بعد سے آر بی آئی کئی باررقم  نکاسی کی حد بڑھا چکا ہے۔ اس دوران اس نے رقم  نکاسی کی حدکو 1000 روپے سے بڑھاکر 10 ہزار روپے، 25 ہزارروپے، 40 ہزار روپےاور پھر اس مہینے کی شروعات میں 50 ہزار روپے کر دیا۔

واضح  ہو کہ پی ایم سی  بینک گھوٹالا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے اب تک اس بینک کےنو اکاؤنٹ ہولڈرس کی موت ہو چکی ہے۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)