آئی این ایکس میڈیا معاملہ: سپریم کورٹ نے چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کیا

سابق وزیر خزانہ اور کانگریسی رہنما پی چدمبرم کو 21 اگست کی رات کو سی بی آئی نے آئی این ایکس میڈیا معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کے انکار کے کے بعد اب ای ڈی ان کو حراست میں لے سکتی ہے۔

سابق وزیر خزانہ اور کانگریسی رہنما پی چدمبرم کو 21 اگست کی رات کو سی بی آئی نے آئی این ایکس میڈیا معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کے انکار کے کے بعد اب ای ڈی ان کو حراست میں لے سکتی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو جمعرات کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب سپریم کورٹ نے آئی این ایکس میڈیا رشوت خوری معاملے میں ان کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ ای ڈی نے درج کیا ہے۔عدالت نے چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے 20 اگست کے فیصلے کو چیلنج دینے والی کانگریسی رہنما کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی جرم کے معاملوں میں الگ طریقے سے نمٹنا ہوگا کیونکہ یہ ملک کی معیشت کو متاثر کرتے ہیں۔جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ یہ پیشگی ضمانت دینے کے لئے مناسب معاملہ نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ اس وقت چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔

بنچ نے کہا کہ جانچ ایجنسی کو اس معاملے میں اپنی تفتیش کرنے کے لئے کافی آزادی دی جانی ہوگی۔ عدالت نے چدمبرم کی وہ عرضی بھی خارج کر دی جس میں یہ درخواست کی گئی تھی کہ تین تواریخ پر ان سے کی گئی پوچھ تاچھ کی تفصیل پیش کرنے کی ای ڈی کو ہدایت دی جائے۔عدالت نے کہا کہ اس کو مقدمہ کی سماعت شروع ہونے سے پہلے ہی کیس  ڈائری کا مشاہدہ کرنے کا حق ہے لیکن اس نے ای ڈی کے ذریعے مہر بند لفافے میں پیش دستاویزوں کا مشاہدہ کرنے سے گریز کیا ہے کیونکہ اس سے دوسرے ملزمین کا معاملہ متاثر ہو سکتا تھا۔بنچ نے کہا کہ پیشگی ضمانت حاصل کرنے کا حق نہیں ہے اور اس سے انکار کرنے سے آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے۔ حالانکہ، عدالت نے کہا کہ چدمبرم باقاعدہ ضمانت کے لئے متعلقہ عدالت میں عرضی دائر کر سکتے ہیں۔

ایسا مانا جا رہا تھا کہ سپریم کورٹ چدمبرم کی ان عرضیوں  پر بھی ہدایت دے  سکتی ہے، جس میں انہوں نے اپنے خلاف جاری غیر-ضمانتی وارنٹ کو چیلنج کیا تھا اور بعد میں سی بی آئی کے ذریعے درج بد عنوانی کے معاملے میں ٹرائل کورٹ کے ذریعے جاری کسٹوڈیل پوچھ تاچھ کے لئے ریمانڈ  کو چیلنج کیا تھا۔ حالانکہ، چدمبرم نے عرضی واپس لینے کے لئے کہا اور عدالت نے ان کو ایسا کرنے کی اجازت دی۔21 اگست کو چدمبرم کی گرفتاری کے بعد خصوصی عدالت نے پانچ مرحلوں میں ان کو 15 دن کی حراست میں بھیجا تھا، جو کہ جمعرات کو ختم ہو جائے‌گا۔ چدمبرم کو پیشگی ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کے انکار کے اس حکم کے بعد اب ای ڈی ان کو حراست میں لے سکتی ہے۔فی الحال چدمبرم کے مستقبل کا فیصلہ اس ٹرائل کورٹ میں بھی ہوگا جس نے ایئرسیل-میکسس معاہدہ معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعے درج معاملوں میں پیشگی ضمانت کی عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھا ہوا ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اے ایس بوپنا نے ای ڈی معاملے میں چدمبرم کی عرضی پر 29 اگست کو فیصلہ  محفوظ رکھا تھا۔فیصلے  کو محفوظ رکھتے ہوئے، بنچ نے کہا تھا کہ وہ اس سوال پر فیصلہ کرے‌گی کہ ای ڈی کے ذریعے مہر بند لفافہ میں اس کے سامنے رکھے گئے دستاویزوں پر غور کیا جائے یا نہیں۔ جمعرات کو ججوں نے کہا کہ انہوں نے دستاویزوں کو نہیں دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ  ای ڈی کو لوٹا دیا جائے‌گا۔21 اگست کو گرفتار کئے گئے چدمبرم آئی این ایکس میڈیا بد عنوانی معاملے میں جمعرات تک سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ ان کو حراست میں رکھے جانے کی کی مدت ختم ہونے پر خصوصی جج کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے 3 ستمبر کو حکم دیا تھا کہ چدمبرم 5 ستمبر تک سی بی آئی کی حراست میں رہیں‌گے جبکہ جانچ ایجنسی نے زور دےکر کہا تھا کہ اس کو اب حراست میں لےکر پوچھ تاچھ کی ضرورت نہیں ہے۔واضح  ہو کہ چدمبرم کے وزیر خزانہ رہنے کے دوران 2007 میں آئی این ایکس میڈیا گروپ کو غیر ملکی سرمایہ کاری ترقیاتی بورڈ (ایف آئی پی بی) کی منظوری دلانے میں مبینہ بدانتظامی کو لےکر سی بی آئی نے 15 مئی 2017 کو ایک ایف آئی آر درج کیا تھا۔

یہ منظوری 305 کروڑ روپے کے غیر ملکی رقم حاصل کرنے کے لئے دی گئی تھی۔ اس کے بعد ای ڈی نے بھی 2018 میں اس سلسلے میں رشوت خوری کا ایک معاملہ درج کیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)