ماروتی سوزوکی کے چیئر مین آرسی بھارگو نے کہا کہ حکومت کو اس بارے میں مثبت قدم اٹھانا چاہیے۔ وہیں، آٹو سیکٹر میں بحران کو دیکھتے ہوئے ٹی وی ایس گروپ نے اپنی مینوفیکچرنگ یونٹ کو دو دن اور ہیرو موٹوکارپ نے چار دن کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی دہلی: آٹوسیکٹر میں جاری بحران کی وجہ سے ملک کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی ماروتی سوزوکی انڈیاکے تین ہزار سے زیادہ عارضی ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ ماروتی سوزوکی کے چیئر مین آرسی بھارگو نے کہا،’گاڑی صنعت میں نرمی کو دیکھتے ہوئے عارضی ملازمین کے معاہدے کو نہیں بڑھایا گیا، جبکہ مستقل ملازمین پر اس کا اثر نہیں پڑا ہے۔ ‘بھارگو نے کہا کہ یہ کاروبار کا حصہ ہے، جب مانگ بڑھتی ہے تو معاہدے پر زیادہ ملازمین کی بھرتی کی جاتی ہے اور جب مانگ گھٹتی ہے تو ان کی تعداد کم کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا،’ ماروتی سوزوکی سے جڑے تقریباً3000 عارضی ملازمین کی نوکری چلی گئی ہے۔ ‘
گاڑی شعبہ معیشت میں فروخت، خدمات، بیمہ، لائسنس، مالی امداد، ڈرائیور، پیٹرول پمپ، نقل وحمل سے جڑی نوکریاں فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی کےفروخت میں تھوڑی سی گراوٹ سے نوکریوں پر بڑے پیمانے پر اثر پڑےگا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا فروخت کے معاملے میں تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں صورتِ حال میں اصلاح کی امید ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ہمیں بھروسہ ہے کہ مالی سال 2021 میں یہ سیکٹر کافی مضبوطی سے ابھرےگا، تب تک بی ایس-چھ امیشن نارمس نافذ ہو جائےگا۔
انہوں نے تہواروں کے موسم میں فروخت میں اضافہ کے سوال پر کہا، ‘ اچھے مانسون کی وجہ سے دیہی علاقوں میں فروخت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ‘بھارگو نے کہا کہ حکومت کو مثبت قدم اٹھانا چاہیے، جس سے صورت حال کی اصلاح میں مدد ملےگی۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں چھوٹ دینے اور مؤثر قدم اٹھانے کو لےکر حکومت کو فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا،’نجی طور پر ہم دیکھتے ہیں کہ جی ایس ٹی سے ایکو فرینڈلی کاروں کو فائدہ ہوتا ہے۔ حکومت نے الیکٹرانک گاڑیوں پر جی ایس ٹی میں کٹوتی کی ہے لیکن ہائبرڈ گاڑیوں کو بھی جی ایس ٹی سے چھوٹ دی جانی چاہیے۔ سی این جی گاڑیوں پر بھی ٹیکس میں کٹوتی کی جانی چاہیے۔ ‘
اس کے علاوہ ٹی وی ایس گروپ کے لئے گاڑیوں کے کل پُرزے بنانے والی کمپنی سندرم-کلیٹن لمیٹڈ(ایس سی ایل)نے آٹو سیکٹر میں بحران کو دیکھتے ہوئے کام کاج دو دن کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمپنی نے جاری بیان میں کہا تھا کہ گاڑی شعبے میں سستی کی وجہ سے 16 اگست اور 17 اگست کو کام کاج بند رہےگا۔اس سے پہلے ملک کی سب سے بڑی دوپہیہ گاڑی بنانے والی کمپنی ہیرو موٹوکارپ نے بھی چار دن کے لئے مینوفیکچرنگ یونٹ بند کرنے کی جانکاری دی تھی۔
ہیرو موٹوکارپ نے 15 سے 18 اگست تک کمپنی کے کارخانہ بند رہنے کا اعلان کیا تھا۔غور طلب ہے کہ اس سے پہلے جولائی مہینے میں گاڑی کے فروخت میں 19 سال کے سب سے بڑی گراوٹ درج کی گئی تھی۔ہندوستانی گاڑی بنانے والی کی تنظیم’سیام‘ کی رپورٹ کے مطابق، ملک میں کل گاڑی کی فروخت جولائی میں 18.71 فیصد گرکر 1825148 گاڑی رہی جو جولائی 2018 میں 2245223 گاڑی تھی۔یہ دسمبر 2000 کے بعد گاڑی کےفروخت میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ اس دوران گاڑی بازار میں 21.81 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)