سو سے زائد حامیان حقوق نسواں نے ونیش کو لکھا – تم ہاری نہیں ہو، تم تو ہماری ہیرو ہو

پیرس اولمپک میں خواتین کی 50 کلوگرام ریسلنگ کیٹیگری کے گولڈ میڈل مقابلے سے ٹھیک پہلے ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حامیان حقوق نسواں نے انہیں خط لکھ کر کہا ہے کہ میڈل ملنا، نہیں ملنا کامیابی کا پیمانہ نہیں ہے، کامیابی اور جیت کا پیمانہ تمہاری استقامت اور تمہاری ہمت ہے۔

پیرس اولمپک میں خواتین کی 50 کلوگرام ریسلنگ کیٹیگری کے گولڈ میڈل مقابلے سے ٹھیک پہلے ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حامیان حقوق نسواں نے انہیں خط لکھ کر کہا ہے کہ میڈل ملنا، نہیں ملنا کامیابی کا پیمانہ نہیں ہے، کامیابی اور جیت کا پیمانہ تمہاری استقامت اور تمہاری ہمت ہے۔

پہلوان ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ :  Facebook/@phogat.vinesh)

پہلوان ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ :  Facebook/@phogat.vinesh)

نئی دہلی: ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ کا 2024 کے پیرس اولمپک کا سفر بدھ کو غیر متوقع  حالات میں ختم ہو گیا، جہاں گولڈ میڈل کے لیے ہونے والے فائنل سے ٹھیک پہلےونیش کو اس لیے  نااہل قرار دے دیا گیا کہ وہ 50 کلوگرام زمرے کے مقابلے کی صبح وزن کے زمرے کے طے شدہ معیار پر کھری  نہیں اتر سکیں۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ ونیش کا وزن مقررہ حد سے تقریباً 100 گرام زیادہ تھا۔ بتایا گیا ہے کہ پھوگاٹ کا وزن منگل کے مقابلوں کے لیے وزن کے طے شدہ پیمانے کے مطابق تھا ،لیکن قواعد کے مطابق ،پہلوانوں کو مقابلے کے دونوں دن اپنے وزن کے زمرے میں ہی رہنا ہوتا ہے۔

مقابلے کے قواعد کے مطابق، پھوگاٹ چاندی کے تمغے کے لیے بھی اہل نہیں ہوں گی اور 50 کلوگرام کے مقابلے میں گولڈ میڈل اور سلور میڈل فاتح ہی حصہ لیں گے۔

اس واقعہ کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور شہریوں سمیت دنیا بھر سے ونیش کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا  اورانہیں  حوصلہ دیا گیا۔ اس سلسلے میں 114 حامیان حقوق نسواں نے ونیش کو کھلا خط لکھا ہے۔

§

ڈیئر وینش،

مبارک ہو!!

تم ہاری نہیں ہو، تم تو  ہماری  ہیرو ہو اورہیرو ہی  رہو گی۔ کل تم نے پیرس میں کرکے دکھا دیا کہ اصل میں تم  کیا ہو۔ تمہاری مہارت کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، اور تمہارے لیے کوئی بلندی زیادہ نہیں ہے۔

نااہل قرار دیے جانے  سے مایوس نہ ہونا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وزن کا خیال رکھنے کی ذمہ داری تمہاری نہیں تھی۔ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ اس میں غلطی کہاں سرزد ہوئی اور کس سے ہوئی ہے۔ ہم تمہیں  نااہل قرار دیے جانے کے خلاف اپنے احتجاج کا اظہار کرتے ہیں اور کہنا چاہتے  ہیں کہ اس وقت غمگین بالکل نہ ہونا۔

تم اونچی اڑان بھرتی  رہو گی، امید مت چھوڑنا۔ تم  ہماری  ہیرو ہو اور ہیرو ہی رہو گی۔

پیرس سے لوٹ کر جب آؤ گی تو ہم سب جنتر منتر پر ایک بار پھر ملیں گے اورپھرجشن منائیں گےتمہاری کامیابی کا۔

میڈل ملنا،نہیں ملناکامیابی کا پیمانہ نہیں ہے۔ کامیابی اور جیت  کا پیمانہ تمہاری استقامت  اور ہمت ہے۔

ہندوستان اور دنیا بھر کے عدل  پسند اور حقوق نسواں کے علمبردارتمہارے ساتھ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

ہم ہیں۔

( مکمل خط اور دستخط کنندگان کے نام پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔ )