پنجاب حکومت نے ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے کی حد 50 سے گھٹاکر 20 کر دی ہے۔ اس سے پہلے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے تین دیگر لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ملک میں تقریباً 170 لوگوں کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
نئی دہلی: پنجاب کے ضلع نواں شہر کے ایک ہاسپٹل میں جان گنوانے والے 72 سالہ شخص کورونا وائرس کی جانچ میں متاثر پائے گئے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس کے خطرہ کے مدنظر پنجاب حکومت نے جمعہ 20 مارچ کی آدھی رات سے پبلک ٹرانسپورٹ خدمات معطل کرنے کا جمعرات کو اعلان کیا۔مرکزی وزارت سحت نے ملک میں کورونا وائرس سےچوتھی موت ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
ہاسپٹل کے سینئر افسر نے جمعرات کو بتایا کہ یہ شخص دو ہفتہ پہلے اٹلی ہوتے ہوئے جرمنی سے لوٹا تھا اور سینے میں بہت تیز درد اٹھنے کے بعد ہاسپٹل میں بھرتی ہوا تھا۔پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پی جی آئی ایم ای آر)کے ڈائریکٹر جگت رام نے بتایا کہ متوفی ذیابیطس اور ہائی بلڈپریشر سے بھی متاثر تھا اور جانچ کے لئے بھیجے گئے اس کے نمونوں میں کورونا وائرس انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ بدھ کو بنگا کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں اس کی موت ہو گئی تھی۔
ضلع کے سول سرجن پرساد بھاٹیا نے بتایا کہ یہ شخص سات مارچ کو اٹلی ہوتے ہوئے جرمنی سے لوٹا تھا۔بھاٹیا نے بتایا کہ بانگا باشندہ بدھ کو سینے میں تیز درد کی شکایت کے ساتھ ہیلتھ سینٹر میں بھرتی ہوا اور فوراً ہی بیہوش ہو گیا۔ اسی دن بعد میں اس کی موت ہو گئی۔پی جی آئی ایم ای آر کے ڈائریکٹر جگت رام نے جمعرات کو بتایا، ‘ نواں شہر کا 72 سالہ شخص جانچ میں متاثر پایا گیا۔ ‘ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ رپورٹ بدھ کی رات آئی۔
ریاست کے چیف سکریٹری (صحت) انوراگ اگروال نے تصدیق کی کہ بانگا باشندہ جانچ میں متاثر پایا گیا۔مرکزی وزارت صحت کے مطابق، ملک کے مختلف حصوں سے 18 نئے معاملے سامنے آنے کے بعد کورونا وائرس کے کل معاملوں کی تعداد جمعرات کو تقریباً 170 پر پہنچ گئی۔پنجاب میں اس سے پہلے ایک اور معاملے کی تصدیق ہوئی تھی۔
معلوم ہو کہ اس سے پہلے کورونا وائرس کے انفیکشن سے ملک میں تین دیگر لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ملک میں کورونا وائرس سے موت کا سب سے پہلا معاملہ کرناٹک میں ہی سامنے آیا ہے۔کرناٹک میں کلبرگی کے رہنے والے 76 سالہ ایک بزرگ کی موت کورونا وائرس کے انفیکشن سے ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ یہ شخص سعودی عرب سے لوٹا تھا۔ ان کی موت گزشتہ 10 مارچ کی رات کو ہوئی۔
اس کے علاوہ قومی راجدھانی دہلی میں بھی گزشتہ 13 مارچ کو 68 سالہ ایک خاتون کی موت ہو گئی۔ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد ان کو رام منوہر لوہیا ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا تھا۔اس بزرگ خاتون کو اپنے بیٹے کے رابطہ میں آنے سے کورونا کا انفیکشن ہوا تھا۔ خاتون کا بیٹا جاپان، جنیوا اور اٹلی سے ہوتا ہوا دہلی لوٹا تھا۔ ان کو ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کا بھی مسئلہ تھا۔
اس کے علاوہ گزشتہ17 مارچ کو کورونا وائرس کے انفیکشن سے 63 سالہ ایک آدمی کی موت ہو گئی تھی۔ ان کو ہائی بلڈ پریشر اور دل سے متعلق دقتیں تھیں۔
پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے 20 سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگانے کے علاوہ جمعہ کی نصف رات سے پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کو معطل کرنے کا جمعرات کو اعلان کیا۔حکومت نے ریاست بھر میں شادی کی تقریبات ، ہوٹل ، ریستوراں ، بینکویٹ اور کھانا کھانے کے مقامات کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہوم ڈلیوری اور کھانا پیک کراکر لے جانے والی خدمات جاری رہیںگی۔
مقامی بلدیاتی وزیر برہم موہندر نے یہاں کہا، ‘ پبلک ٹرانسپورٹ بسیں، ٹیمپو اور آٹو رکشہ جمعہ کی نصف رات سے بند کر دیے جائیںگے۔ ‘کورونا وائرس کی صورت حال کے تجزیہ کے لئے روزانہ پنجاب حکومت کے ذریعے تشکیل شدہ سات رکنی وزر اءگروپ کے اجلاس میں یہ فیصلے لئے گئے۔وزر اءگروپ نے لوگوں کے جمع ہونے کی حد 20 تک کر دی ہے۔ پہلے یہ حد 50 لوگوں کی تھی۔
وزیر نے کہا کہ سرکاری دفتروں میں عام لوگوں کا داخلہ بھی ممنوع رہےگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسکول تعلیمی بورڈ کی 10ویں اور 12بارہویں کلاسوں کے امتحانات 31 مارچ تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کو اپنے-اپنے تھانے کو چھوڑکر نہ جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیر نے کہا، ‘ حکومت کسی بھی حالت سے نپٹنے کے لئے تیار ہے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں علیحدگی وارڈ کی تعداد بڑھائی جائےگی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)