سینئر وکیل پرشانت بھوشن انڈیا اگینسٹ کرپشن کے کورممبر تھے،جنہیں سال 2015 میں مبینہ طور پرتنظیم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے یوگیندریادو کے ساتھ پارٹی سے باہرکر دیا گیا تھا۔
نئی دہلی:عام آدمی پارٹی(عآپ)کے بانی ممبروں میں سے ایک اورسینئر وکیل پرشانت بھوشن کا کہنا ہے کہ انڈیا اگینسٹ کرپشن (آئی اےسی)تحریک کوبی جے پی اورآر ایس ایس کی حمایت حاصل تھی ، تاکہ یو پی اےسرکار کو گرایا جا سکے۔بھوشن آئی اےسی کے کورممبر تھے،جنہیں سال 2015 میں مبینہ طورپرتنظیم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے یوگیندر یادو کے ساتھ پارٹی سے باہر کر دیا گیا تھا۔ بعد میں یوگیندر یادو نے سوراج ابھیان نام کی تنظیم بنائی۔
آگے چل کر یہ تحریک(آئی اےسی)دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کا پاینیر بنی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، بھوشن نے ایک پرائیویٹ نیوز چینل کو دیےانٹرویو میں کہا، ‘مجھے دو باتوں کا افسوس ہے۔ پہلا، میں یہ نہیں دیکھ پایا کہ یہ تحریک کافی حد تک بی جے پی اور سنگھ کےسیاسی مقاصد کے لیے کانگریس کی سرکار گرانے اور انہیں اقتدار میں لانے کے لیے ان کے ذریعے حمایت یافتہ تھی۔’
انہوں نے کہا، ‘مجھے آج اس (آر ایس ایس- بی جےپی کےرول)پر کوئی شک نہیں ہے۔ وہ (انا ہزارے)شاید اس بارے میں نہیں جانتے ہوں گے۔اروند اس سے واقف تھے۔ مجھے اس پر بےحد کم شک ہے۔ دوسرا، افسوس یہ ہے کہ مجھے اروند (کیجریوال)کا کردار پہلے بہت سمجھ میں نہیں آیا۔ مجھے یہ دیر سے سمجھ میں آیا اور تب تک ہم نے ایک اور راکشس پیدا کر دیا تھا۔’
معلوم ہو کہ اروند کیجریوال کی تنظیم انڈیا اگینسٹ کرپشن اور انا ہزارے نے ساتھ مل کر پانچ اپریل2011 کو جنتر منتر سے بدعنوانی کے خلاف تحریک کی شروعات کی تھی۔اس کی کور کمیٹی میں اروند کیجریوال، منیش سسودیا، کرن بیدی، سنتوش ہیگڑے، پرشانت بھوشن، یوگیندر یادو اور کمار وشواس جیسے نام شامل تھے۔