میٹا نے دی وائر کی جانب سے عام کیے گئے شواہد کے بارے میں بے بنیاد دعوے کیے ہیں، شاید اس توقع کے ساتھ کہ ہم آگے کی جانکاری جمع کرنے اور شائع کرنے کو پابندہوں گے اور وہ آسانی سے ہمارے ذرائع کے بارے میں جان سکیں گے۔ لیکن ہم یہ کھیل کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔
سوموار، 17 اکتوبر 2022
نئی دہلی: میٹا تنازعہ کے سلسلے میں دی وائر کی پہلی رپورٹ پر میٹا کا ردعمل ہمیں زیادہ سے زیادہ معلومات شیئر کرنے کے اکسانے کے لیے تھا، انہیں امیدتھی کہ وہ ہمارے ذرائع کی شناخت میں ان کی مدد کریں گے۔
اپنی طرف سے، ہم نے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرنے اور ذرائع کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اور اس عمل نے یقینی طور پر نہ صرف ہمارے ذرائع، جنہوں نے ہماری طرف سے خطرہ مول لیا ہے، پر دباؤ ڈالا ہے بلکہ ان لوگوں پر بھی دباؤ ڈالا ہے جن سے ہم نے بعض معلومات اور معلومات کی تصدیق، انہیں ویریفائی کرنے میں مدد لی تھی– اور جن کے ساتھ ہمارے صحافی وسیع پیمانے پر جڑے ہوئے ہیں۔
اس عرصے میں دی وائر کی جانب سے فراہم کردہ ہر ثبوت کو میٹا نے ‘من گھڑت’ کہتے ہوئے خارج کردیا، بھلے ہی کمپنی اب تک انسٹاگرام اکاؤنٹ کرنج آرکیوسٹ کی یوگی آدتیہ ناتھ کے مندر کے بارے میں کی گئی اصل پوسٹ کو ہٹانے سے متعلق واقعے کی رپورٹ شیئرکرنے جیساعامیانہ قدم اٹھانے میں بھی ناکام رہی- اور نہ ہی اس نے ‘نیوڈٹی’ کی غلط بنیادوں پر ہٹائی گئی پوسٹ کو ری اسٹور(بحال) کیا ہے ۔
افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ ہفتے کے تنازعہ نے دی وائر کے اہم انکشافات کو پس پشت ڈال دیا ہے – کہ میٹا کا کراس چیک پروگرام ہندوستان میں بھی ایکٹو ہے اور اس میں حکمران جماعت کا کم از کم ایک نمائندہ شامل ہے، جس کو سوشل میڈیا پوسٹ کے سلسلے میں ایسےخصوصی اختیارات حاصل ہیں، جو ‘کمیونٹی گائیڈ لائن’ کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
اگرچہ میٹا ہمارے دعوے کہ کراس چیک کے تحت ملے اختیارات میں پوسٹ ہٹانے کی طاقت شامل ہے، کی تردید کر رہا ہے، لیکن ان کےآفیشیلی قبول کیے گئےخصوصی اختیارات بذات خود ایک ایسے نظام کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو جمہوریت کے لیے خراب ہے۔
اب ایک بار پھر، میٹا نے دی وائر کی جانب سے عام کیے گئے شواہد کے بارے میں بے بنیاد دعوے کیے ہیں، شاید اس توقع کے ساتھ کہ ہم آگے کی جانکاری تلاش کرنے اور اس کوشائع کرنے کو مجبور ہوں گے جس کے باعث وہ آسانی سے ذرائع کے بارے میں جان سکیں ۔ لیکن ہم اس سے آگے یہ کھیل کھیلنےکو تیار نہیں ہیں۔
ہم اپنے ذرائع ، جن کی پہچان اور میٹا میں ان کی پوزیشن سے ہم واقف ہیں، پر اپنے یقین کی بات کا اعادہ کرتے ہیں۔ انسٹاگرام والی رپورٹ سے پہلے بھی ہمارے رپورٹرس کے ان کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں۔ میٹا کا یہ کہنا ہے کہ جو ذرائع ایک دوسرے کو نہیں جانتے ، انہوں نے دی وائر کو ‘دھوکہ دینے’ کے لیےساتھ مل کر کام کیا ہے ، مضحکہ خیز ہے۔
آگے بھی ہم باہمی اتفاق کے مطابق ، میٹا سے متعلق رپورٹس کو لے کراپنے ذرائع کے ساتھ کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بلاشبہ، ہم اب بھی سرکردہ ماہرین کے ساتھ اینڈی سٹون کے ای میل کی آزادانہ توثیق کے لیے ایک شفاف طریقہ فروغ دینے — اور اس کے لیے اپنے سورس کی رضامندی حاصل کرنے — کی کوشش رہے ہیں کیونکہ اس میں ایک ایسے دستاویز کا اشتراک شامل ہو گا جو ان کی پہچان جو ظاہر کر سکتا ہے۔
(انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)