عمان کی جوخہ الحارثی مین بُکر انٹرنیشنل پرائز جیتنے والی عربی زبان کی پہلی مصنفہ بن گئی ہیں۔
نئی دہلی : عمانی مصنفہ جوخہ الحارثی نے اپنے ناول Celestial Bodies کے لیے2019 کا مین بُکر پرائز جیت لیا ہے ، ایوارڈ جیوری نے اس کا اعلان منگل کو کیا ۔ان کے ناول میں عمان کے ایک گاؤں میں رہنے والی تین بہنوں کی کہانی ہے ۔ جوخہ کا ناول بنیادی طو رپر عربی میں شائع ہوا تھا۔اس ناول میں ماضی کے غلامانہ عہد کے بارے میں بتایا گیاہے ،اوراس میں ایک صحرائی دنیا کے علاوہ تین ایسی بہنوں کی کہانی ہے جو اپنے آگے نئی دنیا کی پیچیدگیوں سے نبرد آزما ہیں۔عمانی مصنفہ کے اس ناول نے گزشتہ سال پولینڈ سے تعلق رکھنے والی فاتح اولگا ٹوکرزک سمیت جنوبی امریکہ اور فائنل لسٹ میں پہنچنے والے یورپ کے 5 قلمکاروں سے سبقت حاصل کی تھی۔
We’re delighted to announce our #MBI2019 winner is Celestial Bodies by Jokha Alharthi, translated by Marilyn Booth and published by Sandstone Press. Read more here: https://t.co/rWHBRXwDOy pic.twitter.com/SfJr2Yg98u
— Man Booker Prize (@ManBookerPrize) May 21, 2019
قابل ذکر ہے کہ یہ پرائز انگریزی میں فکشن کے مین بُکر پرائز کے برابر ہے اور کسی بھی زبان میں شائع ہونے والا ناول جس کا ترجمہ انگریزی میں ہو چکا ہو، اس مقابلے میں حصہ لینے کا اہل ہے۔عمانی مصنفہ جوخہ پرائز میں ملنے والی 50 ہزار پاؤنڈز کی رقم ان کی کتاب کو انگریزی میں ترجمہ کرنے والی امریکی پروفیسر مارلن بوتھ کے ساتھ شیئر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔غور طلب ہے کہ مؤرخ اور براڈ کاسٹر بیٹانی ہیوز نے لندن میں منعقد ایک تقریب میں جوخہ کوانعام دیا۔جوخہ نے اپنے ناول کے بارے میں اظہا رخیال کرتے ہوئے کہا،اس کی کہانی ہمیں بڑی سادگی سے ایک تخیلاتی دنیا میں لے جاتی ہے اور ہمارے مشترکہ ماضی سے جڑے تکلیف دہ حالات اور واقعات پر پیچیدہ سوالات اٹھاتی ہے۔
انہوں نے کتاب کے انگریزی ترجمہ کے بارے میں کہا،کہانی کا ترجمہ اصل متن کے عین مطابق ہے۔ اس کے علاوہ اس میں روز مرہ کی زبان عمدہ استعمال کیا گیا ہے۔مین بکر گروپ کے چیف ایگزیکٹو لیوک ایلس نے کہا کہ مین بکر انٹرنیشنل پرائز بین الاقوامی مصنفین کے کام کی پذیرائی کرتا ہے اور حالیہ کچھ سالوں میں فکشن کے تراجم کو ایوارڈ دے کر اس پرائز نے دنیا بھر میں فکشن کی حوصلہ افزائی میں بیش قیمتی رول ادا کیا ہے۔
(ڈی ڈبلیو کے ان پٹ کے ساتھ)