اڑیسہ کے گورنر گنیشی لال نے وزیراعلیٰ نوین پٹنایک کے ساتھ ان کے 11 ایم ایل اے کو کابینہ وزیر اور 9 کو ریاستی وزیر کا حلف دلایا۔ پٹنایک نے اڑیسہ میں لگاتار پانچویں بار وزیراعلیٰ بننے کا ریکارڈ بنایا ہے۔
نئی دہلی : بیجو جنتا دل کے صدر نوین پٹنایک نے بدھ کو لگاتار پانچویں بار اڑیسہ کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ پٹنایک نے اڑیسہ میں لگاتار پانچویں بار وزیراعلیٰ بننے کا ریکارڈ بنایا ہے۔پٹنایک کو اڑیسہ کے گورنر گنیشی لال نے راجدھانی بھونیشور کے ایڈکو نمائشی میدان میں منعقد ایک شاندار تقریب میں حلف دلایا۔
Bhubaneswar: Naveen Patnaik takes oath as the Chief Minister of Odisha. This is his 5th consecutive term as the Chief Minister. pic.twitter.com/Wnagx75v76
— ANI (@ANI) May 29, 2019
اس کے ساتھ ہی گورنر گنیشی لال نے وزیراعلیٰ نوین پٹنایک کے 11 ایم ایل اے کوکابینہ وزیر اور 9کو ریاستی وزیر کا حلف دلایا۔حال ہی میں لوک سبھا انتخاب کے ساتھ ہی اڑیسہ میں مکمل ہوئے اسمبلی انتخاب میں بیجو جنتا دل نے 147 رکنی اسمبلی میں 112 سیٹیں جیتی ہیں۔ بیجو جنتا دل 2000 سے اڑیسہ میں اقتدار میں ہے۔پہلی بار نوین پٹنایک نے ایک کھلے عوامی میدان میں حلف لیا۔ سال 2000، 2004، 2009 اور 2014 میں انہوں نے راج بھون میں حلف لیا تھا۔حلف بردار ی کی تقریب میں نوین پٹنایک کے بڑے بھائی اور صنعت کار پریم پٹنایک، بہن اور مشہور مصنفہ گیتا مہتہ اور صنعتی دنیا سے لےکر مختلف شعبوں کی مشہور ہستیاں موجود تھیں۔ بیجو جنتا دل کے حامیوں اور زمین سے جڑے کارکنان نے بھی تقریب میں حصہ لیا۔
Bhubaneswar: Gita Mehta, prominent Indian writer and sister of Naveen Patnaik also present at the swearing in ceremony of Naveen Patnaik. pic.twitter.com/tk0dx7uBit
— ANI (@ANI) May 29, 2019
پٹنایک کی نئی کابینہ میں پرمانند نایک، ٹکنی ساہو، سمیر داس، نوکشور داس، پدمنی دیان، رگھونندن داس، دویہ شنکر مشرا، جگناتھ سڑاکا، جیوتی پرکاش پانگرہی اور تشارکانتی بہرا کے طور پر دس نئے چہرے ہوںگے۔رنیندر پرتاپ سوین، وکرم کیشری اروکھا، پرفل ملک، نرنجن پجاری، پدمنابھ بہرا، پرتاپ جینا، ارون کمار ساہو، سودام مرانڈی، سشانت سنگھ، نوکشور داس اور ٹکنی ساہو کو کابینہ وزیر بنایا گیا ہے۔وہیں اشوک چندر پانڈا،سمیر رنجن داس، جیوتی پرکاش روشنی پانگرہی، دویہ شنکر مشرا، پریمانند نایک، رگھونند داس، پدمنی دیان، تشارکانتی بہرا اور جگناتھ سڑاکا ریاستی وزیر ہوںگے۔
Bhubaneswar: Ranendra Pratap Swain(pic 1) and Arun Kumar Sahu take oath as ministers in Odisha Government pic.twitter.com/66LC2m99a0
— ANI (@ANI) May 29, 2019
ذرائع کے مطابق سینئر ایم ایل اے اور سابق وزیر ایس این پاترو کو اڑیسہ اسمبلی کا نیا صدر تقرر کئے جانے کا امکان ہے۔ وہیں پرمیلا ملک کو سرکاری چیف وہپ بنایا جا سکتا ہے۔حلف لینے کے بعد وزیراعلیٰ نے اپنے ایم ایل اے سے کہا،’جب تک آپ لوگوں کے فائدے کو ترجیح دیںگے تب تک سیاست میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ لوگ مجھ سے اکثر پوچھتے ہیں کہ بی جے ڈی کی مسلسل کامیابی کا راز کیا ہے اور میں ہمیشہ ان دو پوائنٹس کو دھیان میں رکھتا ہوں کہ لوگوں کو دھیان میں رکھیں اور لوگوں کے لئے کام کریں۔ ‘پٹنایک نے کہا، ‘ہمیشہ ایک معمولی زندگی بسر کیجیے۔ جب آپ آسان ہوتے ہیں تو لوگ آپ کے قریب ہوتے ہیں۔ ‘
اڑیسہ اسمبلی کے 67 ایم ایل اے پر چل رہے ہیں مجرمانہ معاملے : رپورٹ
ایک رپورٹ کے مطابق اڑیسہ اسمبلی کے نومنتخب ایم ایل اے میں سے تقریباً آدھے کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں، جو 2014 کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے۔اڑیسہ الیکشن واچ (او ای ڈبلیو) اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پچھلے انتخاب میں، کل اسمبلی ممبروں میں سے 52 (35 فیصد) ایم ایل اے کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہونے کا پتہ چلا تھا۔اڑیسہ الیکشن واچ کے ریاستی کنوینر رنجن کمار موہنتی نے کہا کہ ایم ایل اے کے ذریعے دئے گئے حلف نامہ کے مطابق، نئے ایوان میں 67 ایم ایل اے مجرمانہ معاملوں کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں سے 49 پر ان کے خلاف اغوا، قتل اور قتل کی کوشش جیسے سنگین الزام لگے ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘2014 کے انتخابات میں، کل ایم ایل اے میں سے 52 ایم ایل اے (35 فیصد) پر مجرمانہ معاملے درج تھے۔ اس بار یہ تعداد 67 (46 فیصد) ہے۔ ‘رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوین پٹنایک کی قیادت والی بیجو جنتا دل میں مجرمانہ معاملوں والے نو منتخب ایم ایل اے کی تعداد زیادہ ہے۔بیجو جنتا دل کے 112 ایم ایل اے میں سے کم سے کم 46 ایم ایل اے نے انتخاب کے دوران حلف نامہ میں مجرمانہ معاملوں کا ذکر کیا ہے، جن میں سے 33 پر سنگین مجرمانہ الزام ہے۔بی جے پی کے چنے گئے 33 ایم ایل اے میں سے 14 پر مجرمانہ معاملے چل رہے ہیں، جن میں سے 10 کے خلاف سنگین الزام درج ہے۔اسی طرح، نومنتخب کانگریس ایم ایل اے کے حلف نامہ سے پتہ چلتا ہے کہ اسمبلی کے لئے چنے گئے ان کے نو میں سے چھے ایم ایل اے کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)