دہلی میں آڈ-ایون نافذ، حکومت نے لوگوں سے اس پر عمل کر نے کی اپیل کی

اس اسکیم کو چار سے 15 نومبر تک کے لئے نافذ کیا گیا ہے، جو سوموار سے سنیچر صبح آٹھ بجےسے رات آٹھ بجے تک چار پہیہ گاڑیوں پر نافذ ہوگی۔

 اس اسکیم کو چار سے 15 نومبر تک کے لئے نافذ کیا گیا ہے، جو سوموار سے سنیچر صبح آٹھ بجےسے رات آٹھ بجے تک چار پہیہ گاڑیوں پر نافذ ہوگی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی  میں آلودگی پر لگام لگانے کی کوشش کے تحت سوموار صبح آٹھ بجے سے آڈ-ایون منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے لوگوں سے اپیل کی  ہے کہ وہ اپنی فیملی اور بچوں کے لئے اس منصوبے کی پیروی  کریں۔ اس منصوبے کے تحت جن زمروں کی گاڑیوں کو چھوٹ حاصل ہے، ان کو چھوڑ‌کر آج صرف وہی چار پہیہ گاڑیاں سڑکوں پر چلیں‌گی جن کا رجسٹریشن نمبر کا آخری نمبر ایون یعنی جفت ہے۔ اس کے باوجود شہر میں آج صبح ساڑھے سات بجے اے کیو آئی439 تھا، جو سنگین زمرہ میں آتا ہے۔

واضح  ہو کہ اے کیو آئی 0-50 کے درمیان’بہتر ‘، 51-100 کے درمیان ‘ اطمینان بخش ‘، 101-200 کے درمیان ‘ درمیانی ‘، 201-300 کے درمیان ‘ خراب ‘، 301-400 کے درمیان ‘ بےحد خراب ‘، 401-500 کے درمیان ‘ سنگین ‘ اور 500 کے پار ‘بےحد سنگین اورہنگامی’مانا جاتا ہے۔اس منصوبہ کو چار سے 15 نومبر تک کے لئے نافذ کیا گیا ہے، جو سوموار سے سنیچر صبح آٹھ بجےسے رات آٹھ بجے تک چار پہیہ گاڑیوں پر نافذ ہوگی۔اس کے تحت جن گاڑیوں کارجسٹریشن نمبر کا آخری نمبر آڈ یعنی طاق (1،3،5،7،9)ہے ان کو چار، چھے، آٹھ، 12 اور 14 نومبر کو سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 اسی طرح جن گاڑیوں کا رجسٹریشن نمبرکا آخری نمبر ایون یعنی جفت (0،2،4،6،8)ہوگا، ان کو پانچ، سات، نو، 11،13 اور 15 نومبر کوسڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آڈ-ایون اصول کی خلاف ورزی پر 4000 روپے کے جرمانے کا اہتمام ہے۔ دہلی ٹریفک پولیس،محکمہ ٹرانسپورٹ وریونیوکی 600 ٹیموں کو شہر میں منصوبے پر سختی سے پیروی  کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ دوپہیہ اور الکٹرانک گاڑیوں کو اس اسکیم میں چھوٹ دی گئی ہے، لیکن اس بارسی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے یہ چھوٹ نہیں ہے۔

اس کے ساتھ ہی جن گاڑیوں میں صرف خواتین اور ان کے ساتھ 12 سال تک کی عمرکے بچے ہوں‌گے ان کو چھوٹ ہوگی۔ ڈرائیونگ سیٹ پر اگر کوئی خاتون ہے اور گاڑی میں مرد بیٹھا ہوا ہے توبھی چالان ہو سکتا ہے۔دوسری ریاستوں سے آنے والی گاڑیوں پر بھی یہ اصول نافذ ہوگا۔ بچوں کواسکول سے لانے اور لے جانے کے لئے چھوٹ دی گئی ہے۔معذور افراد کی گاڑیوں کو بھی آڈ-ایون میں چھوٹ ہے۔ اس کے علاوہ صدر، وزیراعظم، ایمرجنسی سروس،انفورسمنٹ سروسز کی گاڑیوں سمیت 29 زمروں کی گاڑیوں کو اس سےچھوٹ دی گئی ہے۔

دہلی  کے وزیراعلیٰ اور وزرا کی گاڑیوں کو اس سے چھوٹ نہیں دی گئی ہے۔

 وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے صبح ٹوئٹ کر کے کہا، ‘ نمستے دہلی! آلودگی کم کرنے کے لئے آج سے آڈ-ایون شروع ہو رہا ہے۔ اپنے لئے، اپنے بچوں کی صحت کے لئےاور اپنی فیملی کی سانسوں کے لئے آڈ-ایون پر ضرور عمل کریں۔ کار شیئر کریں۔ اس سےدوستی بڑھے‌گی، رشتے بنیں‌گے، پٹرول بچے‌گا اور آلودگی بھی کم ہوگی۔ ‘غور طلب ہے کہ اس سے پہلے سپریم کورٹ کے ذریعے تشکیل شدہ پینل ماحولیاتی آلودگی (روک تھام اور کنٹرول)اتھارٹی (ای پی سی اے)نے جمعہ  کو دہلی-این سی آر میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے پانچ نومبر تک تمام تعمیراتی کاموں پرپابندی عائد کردی۔

اس کے ساتھ ہی دہلی  حکومت نے پانچ نومبر تک تمام اسکولوں کو بند کرنے کافیصلہ لیا ہے۔

 (خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)