باہر کیے گئے لوگوں کی نئی فہرست میں جن لوگوں کے نام شامل ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام گزشتہ سال 30 جولائی کو جاری این آر سی کے مسودہ میں شامل تھے، لیکن بعد میں وہ اس کے اہل نہیں پائے گئے۔
نئی دہلی: آسام حکومت نے این آر سی مسودہ کے باہر کیے گئے لوگوں کی نئی (Exclusion) فہرست جاری کی ہے، جس میں 102462 لوگوں کو باہر کیا گیا ہے۔
امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق، ایڈیشنل ڈرافٹ لسٹ میں جن لوگوں کے نام ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام گزشتہ سال 30 جولائی کو جاری این آر سی کے مسودہ میں شامل تھے لیکن بعد میں وہ اس کے لئے اہل نہیں پائے گئے۔
آسام کی سربانند سونووال حکومت نے 102462 لوگوں کی ایڈیشنل ڈرافٹ لسٹ جاری کی ہے۔ اس سے پہلے این آر سی کا آخری مسودہ جاری ہونے پر گزشتہ سال سیاسی افراتفری دیکھنے کو ملی تھی۔ اس میں ریاست کے 40 لاکھ لوگوں کے نام نہیں تھے۔این ار سی کے اسٹیٹ کنوینر کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق، یہ فہرست (شہریوں کی نامزدگی اور قومی شناختی کارڈکا مدعا) ضابطہ 2003 کے حصہ پانچ کے اہتماموں کے مطابق شائع کی گئی ہے۔
اس بارے میں جمعہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق، فہرست میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو دعوے اور اعتراضات کے حل کے لئے ہو رہی شنوائی کے دوران نااہل پائے گئے تھے۔ جن لوگوں کو اس فہرست سے باہر رکھا گیا ہے، ان کو ذاتی طور پر ان کے رہائشی پتے پر دئے جانے والے خط (ایل او آئی) کے ذریعے سے مطلع کیا جائےگا۔ ایسے لوگوں کو 11 جولائی کو نامزد این آر سی سروس سینٹر پر اپنا دعوی درج کرنے کا موقع ملےگا۔
حکومت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 31 جولائی کو این آر سی کی آخری اشاعت سے پہلے ان کے دعووں کو سلجھایا جائےگا۔ پریونشن لسٹ کو نامزد این آر سیسروس سینٹر میں ڈپٹی کمشنر / ایس ڈی او (سول / سرکل افسر) کے دفتر میں شائع کیا جائےگا، جہاں گاؤں یا وارڈ کے لئے ایڈیشنل لسٹ موجود ہوگی۔ یہ آن لائن بھی دستیاب ہوگا۔
غور طلب ہے کہ 30 جولائی 2018 کو شائع این آر سی کے مسودہ میں کل 3.29 کروڑ درخواستوں میں سے 2.9 کروڑ لوگوں کا نام شامل تھا، جبکہ 40 لاکھ لوگوں کو باہر کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ کی نگرانی میں آسام میں این آر سی کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کی آخری فہرست 31 جولائی کو جاری ہونے والی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)