مسجد کے آس پاس کی دکانوں کو بھی لوٹا گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ لوٹ پاٹ کرنے والے لوگ ان کے علاقے کے نہیں تھے۔
نئی دہلی: دہلی کے اشوک نگر میں منگل کو دوپہر میں ایک مسجد کو آگ لگا دی گئی۔ ‘جئے شری رام’ اور ‘ہندوؤں کا ہندستان’ کا نعرہ لگاتے ہوئے ایک بھیڑ نے مسجد کو گھیر لیا اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا لگا دیا۔
مسجد کے آس پاس کی دکانوں کو لوٹا گیا جس میں ایک جوتے چپل کی دکان بھی شامل ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ لوٹ پاٹ کرنے والے لوگ ان کے علاقےکے نہیں تھے۔ اس علاقے میں زیادہ تر ہندو ہیں، لیکن کچھ مسلمان بھی ہیں۔ آگ لگنے کے بعد آگ بجھانے کے لیے کچھ اہلکار پہنچے تھے، لیکن یہاں پر پولیس نہیں تھی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ پولیس نے علاقے سے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو نکال لیا ہے۔
گزشتہ اتوار سے ہی دہلی میں تشدد اورجھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بی جے پی رہنماکپل مشرا نے اتوار کو دہلی پولیس کو الٹی میٹم دیا تھا کہ شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں کے ذریعے بند کی گئی سڑک کو خالی کرایا جائے نہیں تو وہ پولیس کی بھی نہیں سنیں گے۔
اس کے اگلے دن ہی دو گروپ کے بیچ جھڑپ ہوئی اور شرپسندوں نے دکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی اور پبلک پراپرٹی کو کافی نقصان پہنچایا۔
اس تشدد میں اب تک 10 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جس میں دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹبل رتن لال بھی شامل ہیں۔ کئی علاقوں میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پولیس سی اےاے کی حمایت کرنے والوں کا ساتھ دے رہی ہے اور پتھربازی میں مددکر رہی ہے۔