ان تینوں اکانومسٹ کو عالمی غریبی کم کرنے کی سمت میں کی گئی ان کی تحقیق کے لیے نوبل ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ابھیجیت بنرجی نے کولکاتہ یونیورسٹی،جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی سے پڑھائی کی ہے۔
نئی دہلی: ہندنژاد امریکی اکانومسٹ ابھیجیت بنرجی ، ایستھر ڈوفلو اور مائیکل کریمر نے اس سال کا اکانومکس کا نوبل ایوارڈ جیتا ہے۔ ان تینون اکانومسٹ کو ‘ غریبی کو کم کرنےکے لیے ان کے ریسرچ ورک ‘ کے لیے یہ ایوارڈ ملا ہے۔نوبل اکیڈمی نے کہا،ان ایوارڈ پانے والے اکانومسٹ کے ذریعہ کی گئی تحقیق نے غریبی سے لڑنے کی ہماری اہلیت میں کافی اصلاح کی ہے۔ صرف دو دہائی میں، ان کے نئےتجربے پر مبنی اپروچ نے ڈیولپمنٹ اکانومکس کو بدل دیا ہے، جو اب تحقیق کا ایک وسیع شعبہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس انعام کے ساتھ دی جانے والی نو لاکھ پندرہ ہزار امریکی ڈالر کی رقم، تینوں ایوارڈ یافتگان میں تقسیم کی جائے گی۔
BREAKING NEWS:
The 2019 Sveriges Riksbank Prize in Economic Sciences in Memory of Alfred Nobel has been awarded to Abhijit Banerjee, Esther Duflo and Michael Kremer “for their experimental approach to alleviating global poverty.”#NobelPrize pic.twitter.com/SuJfPoRe2N— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 14, 2019
ابھیجیت بنرجی نے کولکاتہ یونیورسٹی ،جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی سے پڑھائی کی ہے۔انہوں نے سال 1988 میں ہارورڈ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔اس وقت بنرجی میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(ایم آئی ٹی) میں فورڈ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پروفیسر ہیں۔ 2003 میں انہوں نے عبدالطیف جمیل پاورٹی ایکشن لیب ( جے -پی اے ایل) کی بنیاد رکھی تھی۔بنرجی کو امریکن اکیڈمی آف آرٹس اینڈ سائنسز کا فیلو بھی چنا گیا تھا۔
This year’s Laureates have introduced a new approach to obtaining reliable answers about the best ways to fight global poverty. It divides this issue into smaller, more manageable questions – for example, the most effective interventions for improving child health.#NobelPrize pic.twitter.com/faQTTZhJqI
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 14, 2019
انہوں نے اقوام متحد ہ کے جنرل سکریٹری کے’ 2015 کے بعد کے ڈیولپمنٹ ایجنڈے’ پر مشہور شخصیات کے اعلیٰ سطحی پینل میں بھی کام کیا ہے۔ ابھیجیت بنرجی نے ‘وہاٹ دی اکانومی نیڈس ناؤ’ (2019) ،’پوور اکانومکس'(2011)،میکنگ اینڈ ورک'(2007) جیسی کئی کتابوں کولکھا ہے۔
دیگر انعامات کے برعکس،اکانومکس کے لیے نوبل انعام کی شروعات اس کے بانی الفریڈ نوبل کے ذریعہ نہیں کی گئی تھی۔ اس کوسویڈش سینٹرل بینک Sveriges Riksbank کے ذریعہ 1968 میں بنایا گیا اور پہلے جیتنے والے کو ایک سال بعد چنا گیا تھا۔ اکانومک کے نوبل ایوارڈ کو سرکاری طور پر ‘بینک آف سویڈین پرائز ان اکانومک سائنسز ان میموری آف الفریڈ نوبل’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
غور طلب ہے کہ اکانومکس کے پرائز کے اعلان کے ساتھ ہی رواں برس کے نوبل انعامات کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے۔ یہ انعامات رواں برس دس دسمبر کو سویڈن اور ناروے کے مختلف مقامات پر منعقد ہونے والی تقریبات میں دیے جائیں گے۔