اس نئے ہیلتھ سسٹم میں ان کو شامل نہیں کیا جائےگا جو آیوشمان بھارت یوجنا کے دائرے میں ہیں۔ حال میں شروع اس اسکیم کے دائرے میں کل آبادی کا 40 فیصد آتا ہے۔ یہ وہ غریب لوگ ہیں جو خود سے ہیلتھ اسکیم لینے کی حالت میں نہیں ہیں۔
نئی دہلی: حکومت اب متوسط طبقہ کے لئے ہیلتھ سسٹم تیار کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یہ سسٹم ان لوگوں کے لئے ہوگا جو اب تک کسی پبلک ہیلتھ سسٹم کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ نیتی آیوگ نے سوموار کو اس کا خاکہ جاری کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس نئے ہیلتھ سسٹم میں ان کو شامل نہیں کیا جائےگا جو آیوشمان بھارت یوجنا کے دائرے میں ہیں۔ حال ہی میں شروع اس اسکیم کے دائرے میں کل آبادی کا 40 فیصد آتا ہے۔ یہ وہ غریب لوگ ہیں جو خود سے صحت اسکیم لینے کی حالت میں نہیں ہیں۔
نیتی آیوگ نے ‘ ہیلتھ سسٹم فار اے نیو انڈیا: بلڈنگ بلاکس ‘ کے عنوان سے رپورٹ جاری کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے نائب صدر راجیو کمار نے جاری کی۔ اس موقع پر بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے معاون-صدر بل گیٹس بھی موجود تھے۔
Health System for a New India encapsulates the findings and recommendations, as part of a broader effort to contribute to the national dialogue on #HealthForAll.
En route to Universal Health Coverage!
Read the report, here: https://t.co/58048bBM7J pic.twitter.com/ywCk0MJr5z
— NITI Aayog (@NITIAayog) November 18, 2019
نیتی آیوگ کے صلاح کار (صحت) آلوک کمار نے کہا کہ رپورٹ کا مقصد درمیانی سے طویل مدت کے لئے متوسط طبقہ سے جڑے لوگوں کے لئے ہیلتھ سسٹم کا خاکہ تیار کرنا ہے۔ اس میں متوسط طبقہ پر غور کیا گیا ہے کیونکہ غریبوں کے لئے پہلے ہی آیوشمان بھارت یوجنا شروع کی جا چکی ہے جبکہ جو لوگ معاشی طور پر مضبوط ہیں وہ طبی اخراجات برداشت کرنے کے اہل ہیں۔
کمار نے کہا، ‘ تقریباً 50 فیصد آبادی ابھی بھی کسی پبلک ہیلتھ سسٹم سے جڑی نہیں ہے۔ ان کے لئے ان سے معمولی رقم لےکر ایسا سسٹم تیار کرنے کا خیال ہے جو متوسط طبقہ کی صحت کی ضروریات کو پورا کر سکے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ متوسط طبقہ میں آنے والے لوگوں کو اگر ملک میں بہتر صحت سہولت سسٹم کی تعمیر کے لئے 200 یا 300 روپے دینے پڑتے ہیں، تو ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ یہ اسکیم عملی لگ رہی ہے۔
اس موقع پر بل گیٹس نے کہا کہ نوجوان آبادی کی وجہ سے ہندوستان کا مستقبل کافی روشن ہے۔ انہوں نے نشان زد کیا کہ کسی بھی ملک کا انسانی سرمایہ وہاں کے شہریوں کی صحت، تعلیم اور پرورش پر کی گئی کل سرمایہ کاری کا جوڑ ہے۔ نیتی آیوگ کے نائب صدر راجیو کمار نے کہا، ‘ ہمارا نقطہ نظر صحت مند ہندوستان کا ہے اور سبھی کے لئے معیاری صحت کے لئے ہمیں ہیلتھ سروس کے ہر مورچے پر ہیلتھ سروس کے ڈیلیوری سسٹم میں پرائیویٹ اور پبلک دونوں سطحوں پر وسیع تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ‘
اس رپورٹ میں مستقبل کے ہیلتھ سسٹم کے پانچ اہم سیکٹر کو نشان زد کیا گیا ہے۔ پبلک ہیلتھ کا نامکمل ایجنڈہ پورا کرنا، بڑی بیمہ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرکے نجی خرچ کو گھٹانا، سروس شیئرنگ کو آپس میں جوڑنا، ہیلتھ سروس کا بہتر خریدار بنانے کے لئے شہریوں کو خودمختار بنانا اور ڈیجیٹل ہیلتھ کی طاقت کا فائدہ پانا ان میں شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (آیوشمان بھارت) کے تحت کل آبادی کا 40 فیصد نیچے کے طبقوں کو 5 لاکھ روپے تک کا بیمہ کور مہیا کرایا جا رہا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)