نئی دلی ریلوے اسٹیشن بھگدڑ میں 18 افراد ہلاک، متعدد زخمی، ریلوے نے کیا معاوضے کا اعلان

02:57 PM Feb 18, 2025 | دی وائر اسٹاف

شمالی ریلوے کے ترجمان ہمانشو اپادھیائے نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 14 پر پٹنہ کی طرف جانے والی مگدھ ایکسپریس اور پلیٹ فارم نمبر 15 پر جموں کی طرف جانے والی اتر سمپرک کرانتی کھڑی تھی۔ فی الحال اس حادثے کی تحقیقات ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کر رہی ہے۔

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے بعد کی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@Umm_e_meerann)

نئی دہلی: نئی دلی ریلوے اسٹیشن پر سنیچر کی رات (15 فروری) کو ہوئی بھگدڑ میں اب تک 18 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس واقعے میں کئی لوگ  زخمی بھی ہیں، جن کا دہلی کے اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق،  حادثے سے متاثرہ افراد کے لیے انڈین ریلوے کی جانب سےمعاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انڈین ریلوے نے مہلوکین کے اہل خانہ  کو 10 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو ڈھائی لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو ایک لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

اس واقعہ کے بارے میں شمالی ریلوے کے ترجمان ہمانشو اپادھیائے نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا،’جس وقت یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا،اس وقت  پٹنہ کی طرف جانے والی مگدھ ایکسپریس نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 14 پر کھڑی تھی اور جموں کی طرف جانے والی اتر سمپرک کرانتی پلیٹ فارم نمبر 15 پر کھڑی تھی۔ اسی دوران، فٹ اوور برج سے پلیٹ فارم نمبر 14 اور 15 پر آنے  والی سیڑھیوں پر مسافروں کے پھسل کر گرنے سے ،ان کے پیچھے کے کئی مسافر اس کی زد میں آ گئے اور یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ اس حادثے کی تحقیقات ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کر رہی ہے۔’

معلوم ہو کہ اس سے قبل ڈی سی پی ریلوے کے پی ایس ملہوترا نے بتایا کہ ان لوگوں کو بھیڑ کا اندازہ تھا، لیکن یہ سب یکایک  ہوگیا۔ اس معاملے کی تحقیقات کے بعد ہی بھگدڑ کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا، ‘ہم نے بھیڑ کا اندازہ لگایا تھا۔ لیکن دو ٹرینوں کی تاخیر اور وہاں بڑی تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہو گئی۔ ریلوے حقائق جاننے کا کام کرے گا۔’

خبروں  کے مطابق ، دہلی پولیس نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر مچی بھگدڑ کی تحقیقات شروع کر دی ہے، جس کے تحت سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کرکے یہ پتہ لگایا جائے  کہ بھگدڑ کی وجہ کیا تھی۔

وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر ریلوے اشونی وشنو نے اس واقعہ پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس  پر ایک پوسٹ میں پی ایم مودی نے لکھا، ‘میں نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ سے دکھی ہوں۔ میری ہمدردی ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے عزیزوں  کو کھو دیا۔ ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ انتظامیہ بھگدڑ سے متاثرہ افراد کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔’

وہیں، وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، ‘نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر حادثے کے بارے میں ریلوے کے وزیر اشونی وشنو جی اور دیگر متعلقہ حکام سے بات کی۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی پولیس کمشنر سے بات کی اور ہر کسی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔ میں اس حادثے میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ زخمیوں کو ہر ممکن علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ میں ان  کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔’

ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے ایکس  پر لکھا، ‘نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کی المناک واردات سے گہرا صدمہ پہنچا۔ میری تعزیت ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ پوری ٹیم حادثے سے متاثرہ افراد کی مدد کر رہی ہے۔’

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ایک المناک حادثہ پیش آیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے دہلی پولیس کمشنر سے بات کی ہے اور ان سے صورتحال کو سنبھالنے کو کہا ہے۔

وہیں،اپوزیشن نے اس واقعہ کو لے کر حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ‘یہ واقعہ ایک بار پھر ریلوے کی ناکامی اور حکومت کی بے حسی کو اجاگر کرتا ہے۔ پریاگ راج جانے والے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے اسٹیشن پر بہتر انتظامات کیے جانے چاہیے تھے۔ حکومت اور انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بدانتظامی اور لاپرواہی  کی وجہ سے کسی کو اپنی جان نہ  گنوانی پڑے۔’

کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی نے ایکس  پر لکھا، ‘نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھیڑ کی وجہ سے بھگدڑ میں خواتین اور بچوں سمیت کئی لوگوں کی موت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ایشور ان کی آتما کو شانتی دے۔ سوگوار خاندان سے میری گہری تعزیت۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں۔’

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا، ‘یہ بہت افسوسناک ہے کہ پریاگ راج مہا کمبھ میں جانے کے لیے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھاری بھیڑ کے درمیان ریلوے کی سنگین لاپرواہی کی وجہ سے بھگدڑ میں کافی  لوگوں کی موت اور کئی زخمی ہو گئے۔ متاثرین سے میری گہری تعزیت۔ حکومت مجرموں کے خلاف کارروائی کرے اور متاثرین کی بھرپور مدد بھی کرے۔’

راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو نے بھی اس واقعہ پر حکومت سے سوال کیا ہے اور بھگدڑ کے لیے حکومت کی بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے بھی اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔