کانگریسی رہنما اور سابق مرکزی وزیر جئے پال ریڈی کے انتقال پر منعقد دعائیہ تقریب میں بی جے پی کے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ اس وقت ایسے رہنماؤں کی ضرورت ہے جو اصولوں کی بنیاد پر وزیراعظم سے بحث کر سکیں اور بنا کسی تشویش کے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔
مرلی منوہر جوشی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: بی جے پی کے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ ملک کو ایسے رہنماؤں کی ضرورت ہے جو وزیر اعظم سے نڈر ہو کر اصولوں پر بحث کر سکیں اور بنا کسی تشویش کے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛کانگریسی رہنما اور سابق مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی کے لیے منگل کو منعقد دعائیہ تقریب میں جوشی نے یہ بیان دیا۔
انھوں نے اس موقع پر کہا ،’میں ایسا سمجھتا ہوں ہوں کہ آج کل ایسی قیادت کی بہت ضرورت ہے جو اصولوں کے ساتھ بے باکی کے ساتھ اور بنا اس بات کی فکر کیے ہوئے کہ وزیر اعظم ناراض ہوں گے یا خوش ہوں گے،اپنی بات صاف صاف کہتے ہیں، ان سے بحث کرتے ہیں۔’
غور طلب ہے کہ ایس جئے پال ریڈی کا 28 جولائی کو حیدر آباد میں انتقال ہو گیا تھا۔1990 کی دہائی میں ریڈی کے ساتھ اپنے تعلقات کو یاد کرتے ہوئے جوشی نے کہا ،’وہ (ریڈی)آخری وقت تک بولڈ ہو کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہے،انھوں نے ہر سطح پر، ہر فورم پر اپنی رائے رکھی پھر چاہے وہ فورم کے ممبر ہوں،جنتا پارٹی کے ممبر ہوں یا کانگریس کے پارٹی کے ممبر ہوں۔ انھوں نے مدعوں سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔’
جوشی نے کہا کہ اندر کمار گجرال حکومت میں ریڈی کے وزیر بننے کے بعد وہ وزیراعظم کے سامنے فورم کے خیالات کو رکھنے کے لیے تیار ہو گئے اور جب ان کی رائے مانگی گئی تو انھوں نے بنا کسی ہچکچاہٹ کے واضح لفظوں میں کہا کہ وہ فورم کی تجویز سے متفق ہیں۔اتفاق سے جوشی 1991 سے 1993 کے بیچ بی جے پی کے صدر تھے، اس وقت انھوں نے کنیا کماری سے کشمیر تک ایک ایکتا یاترا نکالی تھی۔ اس وقت نریندر مودی یاترا کے کنوینر تھے۔
اس دوران پروگرام میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، نائب صدر وینکیا نائڈو، سی پی ایم رہنما سیتا رام یچوری، ڈی راجا،کانگریسی رہنما ابھیشیک منو سنگھوی اور کئی پارٹیوں کے رہنما بھی موجود تھے۔