نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔این بی ڈی ایس اے نے یہ کہتے ہوئے کہ اس نشریات میں غیرجانبداری کا فقدان تھا، چینل سے اس کی ویب سائٹ سمیت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارموں سے اس ویڈیو کو ہٹا نےکوکہا ہے۔
نئی دہلی: نیوز براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی (این بی ڈی ایس اے) کا کہنا ہے کہ 30 نومبر 2020 کو زی نیوز کی نشریات میں جے این یو کی سابق اسٹوڈنٹ شہلا رشید کے خلاف معروضیت کا فقدان تھا اور اس کے ذریعے صرف یکطرفہ اسٹوری پیش کی گئی تھی۔
لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق، اس کے ساتھ ہی این بی ڈی ایس اے نے زی نیوز کی ویب سائٹ، ان کے یوٹیوب چینل اور دیگر تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارموں سے اس کے ویڈیو ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔
News Broadcasting and Digital Standards Authority directs #ZeeNews to remove the links of a program aired on November 30, 2020,against JNU Scholar #ShehlaRashid observing that the program lacked “impartiality, objectivity and neutrality” and that it was “one-sided”. pic.twitter.com/UFG8adwg2M
— Live Law (@LiveLawIndia) April 5, 2022
شہلا رشید نے 30 نومبر 2020 کو رات 11 بجے کی اس نشریات کے خلاف این بی ڈی ایس اے میں شکایت درج کرائی تھی۔ اس نشریات میں شہلا کے والد کا انٹرویو دکھایا گیاتھا، جس میں انہوں نے شہلا، اس کی بہن اور ماں پر ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کےالزامات لگائے تھے۔
الزام لگایا گیا تھاکہ شہلا دہشت گردانہ فنڈنگ سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اس دوران پروگرام کے اینکر نے خود دعویٰ کیا کہ شہلا رشید ‘دہشت گردانہ فنڈنگ جیسی ملک دشمن سرگرمیوں’ میں ملوث ہے۔
گزشتہ 31 مارچ کے این بی ڈی ایس اےکےحکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پروگرام میں انٹرویودینے والے (شہلا کے والد) کے ذریعے شہلا پر لگائے گئے الزامات کو نشر کرتے ہوئے چینل نے صرف یکطرفہ موقف کو پیش کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ،براڈکاسٹر نے پروگرام ٹیلی کاسٹ کرنے سے پہلے شکایت گزار (شہلا) سے اس کاموقف جاننے کے لیے رابطہ نہیں کیا، بلکہ براڈکاسٹر نے ان الزامات کی تردید کا محض حوالہ دے کران کا رخ پیش کرنے سے گریز کیا۔ کسی بھی صورت میں سوشل میڈیا پوسٹ پر دستیاب شکایت کنندہ کا بیان ہدایات کی تعمیل کے لیے کافی نہیں ہے۔
این بی ڈی ایس اے کے صدر جسٹس (ریٹائرڈ) اے کے سیکری نے کہا، شکایت گزار (شہلا) کے والد کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے پروگرام میں جے این یو سے متعلق مناظر سے کوئی تعلق نہیں ہیں۔ پروگرام سے ایسا لگ رہا تھا کہ شہلا ملک دشمن سرگرمیوں میں شامل رہی ہے۔
زی نیوز کو ایک وارننگ جاری کرتے ہوئےاس آرڈر میں کہا گیا،اتھارٹی کو لگتا ہے کہ اس طرح کے عمومی بیانات ضابطہ اخلاق اور نشریاتی معیارات اور رپورٹنگ میں انصاف کےرہنما اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ براڈکاسٹر کو مستقبل میں اپنی کسی بھی نشریات میں کوئی بھی الزام والے بیان نشر کرنے سے پہلے محتاط رہنا چاہیے۔
این بی ڈی ایس اے نے زی نیوز کو ہدایت دی ہے کہ وہ مستقبل میں ایسے کسی بھی پروگرام کو ٹیلی کاسٹ کرنے سے پہلے احتیاط برتیں اور مستقبل میں ایسی خلاف ورزیاں نہ دہرائیں۔