ویڈیو میں لوگ پانی کی قلت اور دوسری پریشانیوں کا ذکر کر رہے ہیں ۔ویڈیو میں ایک خاتون کہتی ہیں کہ ہمارے گھر میں تین دن سے بجلی-پانی نہیں ہے۔ہم لوگ ان کو (سشیل مودی)بول- بول کر تھک گئے۔ وہ کھڑکی سے جھانک -جھانک کر ہٹ جا رہے تھے۔
نئی دہلی: پٹنہ میں بارش بند ہونے کے کئی دن کے بعد بھی لوگوں کی پریشانیاں کم نہیں ہوئی ہیں۔بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمارمودی کو انتظامیہ نے بھلے ہی نکال لیا ہو، لیکن ان کے پڑوسی ابھی بھی مدد کے انتظار میں ہیں ۔بہار کے رہنما پپو یادو نے ٹوئٹ کرکے ،نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمارمودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
इतने बेहरम कैसे हो गए डिप्टी CM सुशील मोदी जी? आपके पड़ोसियों का भी उतना ही शासन-प्रशासन, राज्य के संसाधन पर हक है, जितना आपका! आपने उन सबको मरने के लिए क्यों छोड़ दिया?
पटना बेईमान डीएम डिप्टी सीएम को बचा चलते बने! क्या उनके लिए आम नागरिकों की जान की कोई कीमत नहीं। @SushilModi pic.twitter.com/OWQaxucwMT
— Sewak Pappu Yadav (@pappuyadavjapl) October 3, 2019
انہوں نے پٹنہ کے لوگوں کی پریشانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ سے شکایت کی۔انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا،’اتنے بے رحم کیسے ہو گئے ڈپٹی سی ایم سشیل مودی جی؟ آپ کے پڑوسیوں کا حق ریاست کے وسائل پر اتنا ہی ہے ،جتنا کہ آپ کا!آپ نے ان سب کو مر نے کے لئے کیوں چھوڑ دیا؟پٹنہ کے بے ایمان ڈی ایم، ڈپٹی سی ایم کو بچا کر چلتے بنے! کیا ان کے لیے عام شہریوں کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔’
پپو یادو نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی پوسٹ کیا ہے ۔اس دیڈیو میں لوگ پانی کی قلت اور دوسری پریشانیوں کا ذکر کر رہے ہیں ۔ویڈیو میں ایک خاتون کہتی ہیں کہ ہمارے گھر میں تین دن سے بجلی-پانی نہیں ہے۔ہم لوگ ان کو (سشیل مودی)بول- بول کر تھک گئے۔ وہ کھڑکی سے جھانک -جھانک کر ہٹ جا رہے تھے۔
خاتون کہتی ہیں ،وہ (سشیل مودی)ہمارے سامنے ہی رہتے ہیں۔ویڈیو میں ایک لڑکے نے کہا کہ مودی ہم لوگوں کے بغل سے نکل کر بچ کر چلے گئے لیکن ہماری کوئی مدد نہیں کی۔لوگ اپنی فیملی میں چھوٹے -چھوٹے بچوں کی پریشانی کا ذکر کر رہے ہیں۔انہوں نے لگاتار کئی ٹوئٹ کر کے ڈپٹی سی ایم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ، انہوں نے لکھا ہے کہ – ایک اکتوبر کو بہار کے ڈپٹی سی ایم نے 48 گھنٹے میں سارا پانی نکال پٹنہ میں آبی جماؤ ختم کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ آج 4 اکتوبر کو بہار کے ڈپٹی سی ایم کے گھر اور محلے میں ہیں ۔ آپ خود دیکھیے کیا حالت ہے ؟ بہار سرکار کے نمبر دو ہیں ،لیکن زبان کیقیمت دو پیسے کی بھی نہیں ہے کیا؟
1 अक्टूबर को बिहार के उपमुख्यमंत्री ने 48 घंटे में सारा पानी निकाल पटना में जलजमाव खत्म करने का निर्देश दिया था। आज 4 अक्टूबर को बिहार के डिप्टी CM के घर और मुहल्ले में हैं। आप खुद देखिए क्या स्थिति है? बिहार सरकार के नंबर 2 हैं, लेकिन जुबान की कीमत 2 पैसे की भी नहीं है क्या? pic.twitter.com/mkqhfbQgSf
— Sewak Pappu Yadav (@pappuyadavjapl) October 4, 2019
جن ستا کی ایک رپورٹ کے مطابق،وہیں دوسری طرف سیاسی رہنماؤں کے بیچ پٹنہ میں پانی جمع ہونے کے معاملے کو لے کر ایک دوسرے پر الزام تراشیاں جاری ہیں۔اس معاملے میں مرکزی وزیر صحت اویناش کمار چوبے نے پٹنہ کے موجودہ حالات کے لیے افسروں اور اہلکاروں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پٹنہ میں جب27 اور 28 ستمبر کو بارش ہو رہی تھی ا س وقت شہر کے سمپ ہاؤس بند تھے۔ا س وجہ سے بیشتر علاقوں میں پانی بھر گیا۔چوبے نے بہار حکومت کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ حالات خراب ہوتے ہی ریاستی حکومت حرکت میں آ گئی ۔سی ایم نتیش کمار نے خود سیلاب زدہ علاقوں میں جاکر حالات کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ حالات بہترہوتے ہی غیر ذمہ دار افسروں پر کارروائی ہونی چاہیے۔
#WATCH: Bihar Deputy Chief Minister Sushil Modi who was stranded at his residence in Patna, rescued by National and State Disaster Response Forces personnel. #BiharFlood pic.twitter.com/WwdbAcTWy6
— ANI (@ANI) September 30, 2019
غورطلب ہے کہ تین دن بعد سشیل کمار مودی کو پٹنہ کے راجیندر نگر واقع ان کے گھر سے نکالا گیا تھا۔وہ اپنی فیملی کے ساتھ سیلاب میں پھنس گئے تھے۔دریں اثنا مشہور گلورہ شاردا سنہا نے بھی سوشل میڈیا پر مدد کے لیے پوسٹ لکھی تھی ۔بعد میں ان کو این ڈی آر ایف کی ٹیم نے وہاں سے نکالا۔