تین بار نیشنل ایوارڈ جیت چکیں71سالہ سروج خان نے 80 اور90 کی دہائی میں اپنا سب سے بہترین کام شری دیوی اور مادھوری دکشت کے ساتھ کیا۔ شری دیوی کے ساتھ انہوں نے ‘ہوا ہوائی’ اور مادھوری کے لیے انہوں نے ‘ایک دو تین’، ‘تما تما لوگے’، ‘دھک دھک کرنے لگا’، ‘ڈولا رے ڈولا’ جیسے کئی ہٹ نغموں کی کوریوگرافی کی تھی۔
سروج خان۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@MsKajalAggarwal)
نئی دہلی: معروف کوریوگرافر سروج خان کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ وہ 71 سال کی تھیں۔ تین بار نیشنل ایوارڈ جیت چکیں خان پچھلے کچھ وقت سے بیمار چل رہی تھیں۔سانس لینے میں تکلیف کے بعد انہیں گزشتہ سنیچرکو ممبئی میں باندرہ کے گرو نانک اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ وہاں ان کی کووڈ 19 کی جانچ بھی کی گئی، جس کی رپورٹ میں کوروناکی تصدیق نہیں ہوئی۔
ان کے رشتہ دار منیش جگوانی نے کہا، ‘جمعرات کی دیر رات تقریباً ڈھائی بجے دل کا دورہ پڑنے سے ان کا اسپتال میں انتقال ہو گیا۔’ملاڈ واقع ایک قبرستان میں جمعہ کی صبح ہی انہیں سپرد خاک کیا گیا۔ان کی بیٹی سکینہ خان نے کہا، ‘صبح تقریباً سات بجے انہیں سپرد خاک کیا گیا۔ تین دن بعد ایک دعائیہ کا اہتمام کیا جائےگا۔’
سروج خان نے اپنے چار دہائی کی کریئر میں 2000 سے زیادہ نغموں کی کوریوگرافی کی۔ خان نے 80 سے 90 کی دہائی میں اپنا سب سے بہترین کام شری دیوی اور مادھوری دکشت کے ساتھ کیا۔خان کی فیملی تقسیم کے بعد ہندوستان آ گئی تھی۔ انہوں نے بطور چائلڈ ایکٹر اپنے فلمی کریئر کی شروعات کی تھی، لیکن بعد میں وہ ‘بیک گراؤنڈ ڈانسر’ کے طور پر کام کرنے لگیں۔
سروج خان کا نام پہلے نرملا تھا، لیکن اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے اپنا نام بدل لیا تھا۔ کوریوگرافر بی سوہن لال سے رقص سیکھتے ہوئے 13 سال کی عمر میں ہی خان نے ان سے شادی کر لی تھی۔ اس وقت سوہن لال کی عمر 41 سال تھی اور ان کی یہ دوسری شادی تھی۔
خان نے 1974 میں فلم ‘گیتا میرا نام’سے اپنے کوریوگرافی کریئر کی شروعات کی لیکن انہیں پہچان 1987 میں شری دیوی کےنغمہ‘ہوا ہوائی’ سے ملی۔ اس کے بعد سروج خان نے پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور ایک کے بعد ایک ہٹ گانے دیتی گئیں۔شری دیوی کے لیے فلم ‘نگینہ’ اور ‘چاندنی’ کے نغموں کے لیے کی گئی ان کی کوریوگرافی نے کافی داد حاصل کی، لیکن انہیں سب سے زیادہ مقبولیت مادھوری دکشت کے لیے کوریوگراف کیے گانوں سے ملی۔
مادھوری کے لیے انہوں نے ‘ایک دو تین’، ‘تما تما لوگے’، ‘دھک دھک کرنے لگا’، ‘چولی کے پیچھے کیا ہے’، ‘ڈولا رے ڈولا’ جیسے کئی ہٹ نغموں کی کوریوگرافی کی۔سروج خان نے بازی گر، مہرہ، ڈر، دل والے دلہنیا لے جا ئیں گے، تال، ویر زارا، پردیس، ڈان، ساوریا، لگان، تنو ویڈس منو ریٹرنس، منی کرنیکاوغیرہ فلموں کے لیے بھی کام کیا ہے۔
دیوداس، جب وی میٹ، گرو، کھل نایک، چالباز کے لیے انہیں ایوارڈ بھی ملے تھے۔ انہوں نے نچ بلیے، استادوں کا استاد، بوگی ووگی اور جھلک دکھلا جا جیسے ڈانس ریئلٹی شو کو جج بھی کیا ہے۔خان نے آخری بار 2019 میں آئی فلم ‘کلنک’ میں مادھوری دکشت کے لیے ہی گیت ‘تباہ ہو گئے’ کی کوریوگرافی کی تھی۔
سال 2018 میں کاسٹنگ کاؤچ سے جڑے ایک بیان کو لےکر
سروج خان تنازعوں سے گھر گئی تھیں۔ جنسی استحصال کے خلاف شروع ہوئی‘می ٹو’مہم کے مد نظر سروج خان نےخواتین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ کاسٹنگ کاؤچ کسی کے لیے بھی کوئی نئی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا تھا، ‘یہ چلا آ رہا ہے بابا آدم کے زمانہ سے۔ ہر لڑکی کے اوپر کوئی نہ کوئی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ سرکار کے لوگ بھی کرتے ہیں۔ تم فلم انڈسٹری کے پیچھے کیوں پڑے ہو؟ وہ کم سے کم روٹی تو دیتی ہے، ریپ کرکے چھوڑ تو نہیں دیتی۔’وہ یہیں نہیں رکیں تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ لڑکی کے اوپرمنحصر کرتا ہے کہ وہ اپنے ساتھ کیا ہونے دینا چاہتی ہے۔ اگر اس کے پاس ہنر ہے تو وہ اپنے آپ کو کیوں بیچےگی۔
سروج خان نے کہا تھا، ‘یہ لڑکی کے اوپر ہے کہ تم کیا کرنا چاہتی ہو۔ تم اس کے ہاتھ میں نہیں آنا چاہتی ہو تو نہیں آؤگی۔ تمہارے پاس آرٹ ہے تو تم کیوں بیچوگی اپنے آپ کو؟ فلم انڈسٹری کو کچھ مت کہنا۔ وہ ہمارا مائی باپ ہے۔’بالی وڈ ہستیوں نے ان کے انتقال پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ مادھوری دکشت نے اپنے رقص کو بہتر بنانے کے لیے سروج خان کوسہرا دیا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کر کہا، ‘اپنے دوست اور استاد سروج خان کے انتقال سے ٹوٹ گئی ہوں۔ رقص میں میری پوری صلاحیت تک پہنچنے میں میری مدد کرنے کے لیے میں ہمیشہ ان کی شکرگزار رہوں گی۔ دنیا نے ایک باکمال ہنر کو کھو دیا ہے۔ میں آپ کو یاد کروں گی۔ دل سےاہل خانہ کے لیے میری تعزیت۔’
اکشے کمار نے لکھا، ‘صبح صبح مشہور کوریوگرافر سروج خان جی کے انتقال کی افسوسناک خبر ملی۔ انہوں نے ڈانس کو اتنی آسان صورت دی تھی، جیسے ہر کوئی ڈانس کر سکتا ہے۔ فلمی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان۔ بھگوان ان کی روح کوسکون دے۔’
کاجل اگروال نے کہا ہے، ‘ہر آرٹسٹ کا خواب ہوتا ہے کہ وہ آپ کی نگرانی میں ناچے۔ آپ کو ہمیشہ یاد کیا جائےگا۔’
فلم ‘فنا’ میں خان کے ساتھ کام کرنے والے ہدایت کار کنال کوہلی نے انہیں یاد کرتے ہوئے کہا، ‘انہوں نے ہمیشہ لوگوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی۔ کبھی اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ کون بڑا ستارا ہے اور کون نہیں۔ ہمیشہ سب کے لیے بریانی لاتی تھیں اور سب کو پیار سے کھلاتی تھیں۔ ان سبھی یادوں کے لیے ماسٹر جی شکریہ۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)