ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں صدر جمہوریہ سکریٹریٹ نے صرف یہ جانکاری دی ہے کہ وزیر اعظم کی حلف برداری کی تقریب میں صرف ساؤنڈ سسٹم اور بجلی کے آلات پر 32 لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے۔
نئی دہلی: 30 مئی 2019 کو ہوئی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں ہوئے کل خرچ کا بیورہ حکومت کے پاس نہیں ہے۔ حالانکہ تقریباً 32 لاکھ روپے صرف ساؤنڈ سسٹم اور بجلی کے آلات کے کرائے پر خرچ دئے گئے۔یہ جانکاری صدر جمہوریہ سکریٹریٹ نے ٹرانس پیرینسی انٹرنیشنل انڈیا کے ذریعے دائر آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں دی۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق، ساؤنڈ سسٹم اور بجلی کےآلات پر جو 31.92 لاکھ روپیے خرچ کئے گئے اس میں سے 1179750 روپے عارضی لائٹ سسٹم کے انتظام، مسٹ پیڈسٹل پنکھے، ہوا کے پنکھے اور ڈی جے سیٹ کے لئے خرچ کئے گئے۔وہیں، 1863744 روپے آڈیو سسٹم، عارضی لائٹنگ، کار کالنگ سسٹم، ویڈیو وال اور یو پی ایس سسٹم کے لئے اور 148680 روپے ایلٹو شیم (کھانا گرم کرنے کے آلات) کے کرائے پر خرچ کئے گئے۔
نریندر مودی نے 30 مئی کو دوسری بار وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس موقع پر راشٹرپتی بھون میں منعقد تقریب کو ہندوستان کی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی حلف برداری کی تقریب بتایا گیا، جس میں 8000 سے زیادہ مہمانوں نے شرکت کی تھی۔آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق، 30 مئی 2019 کو منعقد ہوئی وزیر اعظم نریندر مودی کی اس حلف برداری کی تقریب میں 26 مئی 2014 میں منعقد حلف برداری کے مقابلے ڈیڑھ گنا زیادہ لوگ شامل ہوئے۔
جہاں 2014 میں ہوئی تقریب میں 6404 لوگ شامل ہوئے تھے، وہیں 2019 کی تقریب میں 9633 مہمانوں نے شرکت کی۔ حکومت نے یہ بھی بتایا کہ 30 مئی کو منعقد ہوئی تقریب کے کل خرچ کی تفصیل ان کے پاس موجود نہیں ہے۔چیف انفارمیشن افسر نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ اس طرح کا خرچ وغیرہ سالانہ بجٹ سے مختلف ذیلی محکمہ کو مختص کیا جاتا ہے، اس لئے تقریب میں ہوئے اخراجات کی تفصیل دینا ممکن نہیں ہے۔
صدر جمہوریہ سکریٹریٹ نے اسی طرح کا جواب سال 2014 میں بھی آر ٹی آئی کارکن رمیش ورما کی درخواست پر دیا تھا۔ تب سکریٹریٹ نے بتایا تھا کہ نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں صرف ٹینٹ، اسٹیج، فرنیچر اور دیگر سامانوں پر 17.60 لاکھ روپے کا خرچ آیا تھا۔ٹرانس پیرینسی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رماناتھ جھا نے بتایا، ‘ ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی حلف برداری کی تقریب سب سے مہنگی بھی رہی۔ ٹرانس پیرینسی انٹرنیشنل انڈیا نے عوامی پیسوں کے اخراجات اور ان کے انکشاف میں شفافیت دکھانے کے لئے یہ آر ٹی آئی داخل کی تھی۔ ‘
انہوں نے آگے کہا، ‘ ہندوستانی اپنے وزیر اعظم کی حلف برداری کے لئے کوئی بھی رقم خرچکر سکتے ہیں لیکن عوامی معاملوں میں شفافیت اور ان کے انکشاف بےحد ضروری ہوتے ہیں۔ دنیا شفافیت کی طرف بڑھ رہی ہے اور اس طرح کی ہائی پروفائل تقریب کے اخراجات کے بارے میں جانکاری کو عام کئے جانے کی مانگ غلط نہیں ہے۔ ‘
انہوں نے یہ بھی کہا، ‘ حالانکہ اس طرح کی حلف برداری کی تقریبات کے اخراجات پر دنیا بھر میں بحث ہو رہی ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ کے 45ویں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں سات ارب سے زیادہ روپے (107 ملین ڈالر) خرچ کئے گئے۔ حالانکہ، امریکہ میں ایسے پروگراموں کے لیے زیادہ تر رقم چندے کے ذریعے سے جمع کی جاتی ہے۔