ہماری پارٹی مضبوط تھی تو بی ایس پی کو آدھی سیٹیں کیوں دی گئیں: ملائم سنگھ

ملائم سنگھ یادو نے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے گٹھ بندھن کو لے کر اکھلیش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر آدھی سیٹیں بی ایس پی کو دی گئیں۔ ایس پی کے ہی لوگ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔

ملائم سنگھ یادو نے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے گٹھ بندھن کو لے کر اکھلیش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آخر کس بنیاد پر آدھی سیٹیں بی ایس پی کو دی گئیں۔ ایس پی کے ہی لوگ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے رہنما ملائم سنگھ یادو نے بہو جن سماج پارٹی (بی ایس پی)کے ساتھ ایس پی کے گٹھ بندھن کو لے کر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اتر پردیش میں ایس پی،بی ایس پی کے اتحاد کو لے کر  کہا کہ بی ایس پی کو آدھی سیٹیں دینے کی بنیاد کیا ہے؟

 این ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق؛ملائم سنگھ نے جمعرات کو ایس پی ہیڈ کوارٹر میں کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا،’پارٹی کو کون کمزور کر رہا ہے؟ ہمارے لوگ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔ ہماری پارٹی بہت مضبوط  تھی۔ ہم نے 3 بار اکیلے اپنے دم پر سرکار بنائی ۔ میں تینوں بار وزیر اعلیٰ رہا۔ میں وزیر دفاع بھی رہا۔’

انھوں نے کہا ،’ اکھلیش نے مایاوتی کے ساتھ آدھی سیٹوں پر گٹھ بندھن کر لیا۔ مجھ سے بنا پوچھے ہی بی ایس پی سے گٹھ بندھن کر لیا گیا۔ آدھی سیٹیں دینے کی بنیاد کیا ہے؟ اب ہمارے پاس صرف آدھی سیٹیں رہ گئیں ہیں۔ ہماری پارٹی کہیں زیادہ دم دار ہے۔’ملائم نے لوک سبھا میں انتخاب لڑنے کی منشا رکھنے والے لوگوں سے ان کے پاس آکر ٹکٹ مانگنے کی بھی بات کہی۔انھوں نے کہا،’اکھلیش ٹکٹ دیں گے لیکن میں اس کو بدل سکتا ہوں۔’

ملائم سنگھ نے کہا،’ امید واروں کے نام کا اعلان جلد کیا جانا چاہیےتاکہ وہ زمینی سطح پر کام شروع کر سکیں۔ آپ میں سے کتنے لوگوں نے ٹکٹ کے لیے مجھ سے رابطہ کیا ہے؟ کسی نے نہیں۔تو آپ کو ٹکٹ کیسے ملے گا؟ اکھلیش ٹکٹ دے گا لیکن میں اس کو بدل سکتا ہوں۔’انھوں نے اپنے بھائی شیو پال یادو کا بھی ذکر کیا،جنھوں نے ایس پی سے الگ ہوکر نئی پارٹی پرگتی شیل سماجوادی پارٹی -لوہیا بنائی۔

ملائم نے کہا کہ پارٹی کو انتخاب میں خواتین اور ٹکٹ دیے جانے چاہیے۔ اکھلیش نے اس مہینے کی شروعات میں دی وائر کے پروگرام ‘دی وائر ڈائیلاگس’ میں بھی خواتین کو ٹکٹ دیے جانے کی بات کہی تھی۔

غور طلب ہے کہ اس سال 12 جنوری کو اکھلیش اور مایاوتی  نےاپنے اتحاد کا اعلان کیا تھا۔اس موقع پر دونوں پارٹیوں نے واضح کیا تھا کہ آئندہ لوک سبھا انتخاب میں وہ  اتر پردیش کی 80 میں سے38-38 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔اس وقت پارٹی نے کہا تھا کہ دو سیٹیں چھوٹی پارٹیوں کے لیے چھوڑی  گئی ہیں جبکہ امیٹھی اور رائے بریلی کی دو سیٹیں کانگریس پارٹی کے لیے چھوڑنا طے کیا گیا ہے۔

جمعرات کو سیٹ بٹوارے کے فیصلے میں ترمیم کا اعلان کیا گیا کہ 37 سیٹوں پر ایس پی اور 38 سیٹوں پر بی ایس پی اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی ۔ اس مہینے کی شروعات میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اور لوک سبھا ایم پی ملائم سنگھ یادو نے لوک سبھا میں کہا تھا  کہ ان کی خواہش ہے کہ نریندر مودی ایک بار پھر سے ملک کے وزیر اعظم بنیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)