مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں بجرنگ دل کے کارکنوں نے مقامی ہوٹل سے ایک 24 سالہ مسلم نوجوان کو ‘لو جہاد’ کے الزام میں اس وقت پکڑا، جب وہ کمرے میں لڑکی کے ساتھ تھا۔ بعد میں نوجوان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اندور میں بجرنگ دل کے کارکنوں نے ‘لو جہاد’ کا الزام لگاتے ہوئے ایک 24 سالہ نوجوان کو جمعہ کو مقامی ہوٹل سے اس وقت پکڑا ، جب وہ کمرے میں لڑکی کے ساتھ تھا۔ بعد میں کارکنوں نے نوجوان کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ بجرنگ دل کے ایک عہدیدار نے یہ اطلاع دی۔
بجرنگ دل کے مقامی یونٹ کے کنوینر تنو شرما نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان نے اندور شہر کے لسوڑیا تھانہ حلقہ کے تحت ایک ہوٹل میں فرضی شناختی کارڈ کے ساتھ کمرہ بک کیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہ نوجوان ‘لو جہاد’ کے ارادے سے لڑکی کو بہلا پھسلا کر جسمانی استحصال کی غرض سے اس کمرے میں لے گیا تھا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش ویاس نے بتایا کہ نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس کے خلاف الزامات کی جانچ کی جا رہی ہے۔
لسوڑیا پولیس نے محمد آصف کو گرفتار کر کے اغوا کا مقدمہ درج کیا ہے۔
ملزم محمد آصف منگل سٹی (وجئے نگر) میں واقع ایجوکیشنل کال سینٹر میں کام کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہوٹل میں ٹھہرنے والی لڑکی ملزم کے ساتھ کال سینٹر میں کام کرتی ہے۔
ہندو تنظیم کے ارکان نے ہوٹل چلانے والے کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ اسکیم 114 اور اسکیم 78 علاقے میں زیادہ تر ہوٹل غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
غورطلب ہے کہ ‘لو جہاد’ کی اصطلاح دائیں بازو کی تنظیمیں یہ دعویٰ کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں کہ مسلمان مرد دوسرے مذاہب کی خواتین کو اسلام قبول کرنے کے لیے لالچ دیتے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)