ترومالا تروپتی دیواستھانم بورڈ کا کہنا ہے کہ مندر میں عوام کے درشن کو روکنے کاکوئی منصوبہ نہیں ہے۔ عقیدت مندوں کے کورونا سے متاثر ہونے کے ثبوت نہیں ہیں۔
نئی دہلی:آندھر پردیش واقع ملک کے مشہور ترومالا تروپتی بالاجی مندر کے پجاریوں سمیت 150اسٹاف کو رونا سے متاثر ہیں، لیکن مندر بورڈ کا کہنا ہے کہ عقیدت مند درشن کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، مندر بورڈ کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ مندر کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور عقیدت مند درشن کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔
ترومالا تروپتی دیواستھانم(ٹی ٹی ڈی)بورڈ کے صدروائی وی سباریڈی کا کہنا ہے، ‘مندر میں عوامی درشن کو روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مندوں کے کو رونا سے متاثر ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔’انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مندر کے 14 پجاریوں سمیت 140اسٹاف کو رونا متاثر پائے گئے ہیں۔
ریڈی نے کہا،‘کو رونا متاثرین میں سے 70 لوگ پوری طرح سے ٹھیک ہو گئے ہیں۔ کو رونا وائرس سے متاثرزیادہ تر لوگ آندھرا پردیش پولیس سے ہیں، جو مندر کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے صرف ایک میں کو رونا کے شدید علامات دکھائی دیے ہیں۔’ریڈی نے کہا، ‘ترومالا مندر کو بندکرنے کی ہماراکوئی منصوبہ نہیں ہے۔بزرگ پجاریوں کو ڈیوٹی پر نہیں لگایا جائےگا۔ پجاریوں اور اسٹاف سے الگ الگ قیام کی گزارش کی جائےگی۔’
@ysjagan 15 out of 50 archakas carona +ve quarantined. Still 25 results awaited. TTD EO and AEO refuse to stop darshans. Obediently following anti hereditary archaka and anti brahmin policy of TDP and CBN. Disaster if this continues. Please take action.
— Ramana Dikshitulu (@DrDikshitulu) July 16, 2020
مندر کے مین پجاری رمنا دکشت لو نے کو رونا متاثرپجاریوں اور اسٹاف کو لےکرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘مندر کے کو رونا متاثر50 پجاریوں میں سے 15 کو کورنٹائن کیا گیا ہے۔ ابھی بھی 25 اسٹاف کی کو رونا رپورٹ کا انتظار ہے۔ ٹی ٹی ڈی کے ایگزیکٹو آفیسر اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو آفیسر نے درشن کو روکنے سے انکار کر دیا ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘تیلگو دیشم پارٹی اور چندر بابو نائیڈو کی برہمن مخالف پالیسیوں پر عمل کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ جاری رہتا ہے تو آفت ممکن ہے۔ برائے مہربانی کارروائی کریں۔’ریڈی نے کہا کہ مندر کے مین پجاری کو سوشل میڈیا پر اپنے خیالات رکھنے کے بجائے انہیں ٹی ٹی ڈی بورڈ کو دینا چاہیے تھے۔
بتا دیں کہ رمنا دکشت لو کو ریٹائرمنٹ کی عمر پار کرنے کے بعد 2018 میں مندر مین پجاری کے عہدے سے ہٹا دیا گیاتھا۔ انہوں نے ٹی ٹی ڈی پر مالیاتی بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ریڈی کو مئی 2019 میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے اقتدارمیں آنے کے بعد مندر کے صلاح کار کے طور پر خدمات دینے کے لیے انہیں مین پجاری مقررکیا گیا تھا۔
اس سے پہلے دنیا کے سب سے امیر مندر ٹرسٹ میں سے ایک تروملا تروپتی دیواستھانم(ٹی ٹی ڈی)نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن میں اسے 400 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے، جس کی وجہ سے اسے اسٹاف کی تنخواہ دینے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔معلوم ہو کہ مرکزی حکومت کی ان لاک اسکیم کے مطابق مندر بورڈ نے اس کو11 جون سے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔