پریس کونسل آف انڈیانے صحافی پون جیسوال کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا کام کر رہے ایک صحافی کو اس طرح نشانہ بنانا بالکل غلط ہے۔
نئی دہلی: پریس کونسل آف انڈیا (پی سی آئی) نے اتر پردیش میں مرزاپور کے ایک اسکول میں بچوں کو دوپہر کے کھانے (مڈ-ڈے میل) میں’نمک-روٹی’کھلائے جانے کے معاملہ کو اجاگر کرنے والے صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے پر ریاستی حکومت سے ایک رپورٹ مانگی ہے۔پی سی آئی کے صدر چندرمولی کمار پرساد نے اتر پردیش کے مرزاپور ضلع میں دوپہر کےکھانے کی رپورٹنگ کرنے کو لےکر صحافی پون جیسوال کے خلاف آیف آئی آر درج کئے جانے کی خبروں پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔ صحافی کے خلاف کارروائی کو اپنے علم میں لیتے ہوئے پی سی آئی نے ریاستی حکومت سے معاملے پر ایک رپورٹ طلب کی ہے۔
پی سی آئی نے ایک بیان میں کہا، ‘اس معاملے کی تفتیش کے لئے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔ ‘پریس ایسوسی ایشن نے ریاستی حکومت کی من مانی کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی ذمہ داری نبھا رہے ایک صحافی کو اس طرح سے نشانہ بنانا بالکل غلط ہے۔پریس ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا، ‘دوپہر کے کھانے میں گڑبڑی کوٹھیک کرنے کے بجائے مرزاپور ضلع انتظامیہ نے صحافی کے خلاف مجرمانہ معاملہ درج کر کے میڈیا کو خاموش کرنے کا راستہ چناہے۔ ‘غور طلب ہے کہ گزشتہ سوموار کو ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی تھی اور اس کو پیغام رساں کو ہی نشانہ بنانے کا انوکھا معاملہ بتایا تھا۔
واضح ہو کہ گزشتہ 23 اگست کو مرزاپور کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو نمک اور روٹی کھلائے جانے کا
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔کلاس ایک سے 8ویں تک کی پڑھائی کرنے والے تقریباً 100 طالب علموں کو مڈ-ڈے میل کے طور پر روٹی اور نمک دیا گیا تھا۔ ویڈیو میں بچے اسکول کے برآمدہ میں فرش پر بیٹھے ہیں اور وہ نمک کے ساتھ روٹیاں کھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
وہیں اس معاملے کو لےکر کئی اپوزیشن پارٹیوں نے اتر پردیش کی یوگی حکومت پر حملہ بولا ہے۔آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے یوگی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کمیونٹی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کا بائیکاٹ کیوں نہیں کر رہی ہے؟
انہوں نے کہا، ‘میڈیا کمیونٹی ایک دن کے لئے اترپردیش حکومت کا بائیکاٹ کیوں نہیں کر دیتی ہے؟ ایک دن کے لئے نہیں کر سکتی ہے تو کم سے کم آدھے گھنٹے کے لئے ہی کیوں نہیں کر دیتی ہے؟ ‘اویسی نے صحافیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کسی بھی طرح کی رپورٹنگ کے لئے معاملہ درج کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘برائے مہربانی ہوشیار رہیں۔ یہ کس طرح کی بکواس ہے۔ جمہوریت میں، پریس کو آزاد رہنا چاہیے۔ میں اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ اترردیش حکومت کے قدم کی مذمت ہونی چاہیے اور میں پوری طرح سے سچ دکھانے والے صحافیوں کے ساتھ ہوں۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)