دہلی کے کووڈ کیئر سینٹر میں نابالغ کا جنسی استحصال، دو ملزم گرفتار: پولیس

جنوبی دہلی کےکووڈ کیئرسینٹرمیں15جولائی کویہ واقعہ رونماہوا۔الزام ہے کہ ایک ملزم نے ٹوائلٹ میں نابالغ لڑکی کا جنسی استحصال کیا، جبکہ ایک دوسرے شخص نے اس کا ویڈیو بنایا تھا۔

جنوبی دہلی کےکووڈ کیئرسینٹرمیں15جولائی کویہ واقعہ رونماہوا۔الزام ہے کہ ایک ملزم نے ٹوائلٹ میں نابالغ لڑکی کا جنسی استحصال کیا، جبکہ ایک دوسرے شخص نے اس  کا ویڈیو بنایا تھا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:جنوبی دہلی کے ایک کووڈ کیئر سینٹر میں بھرتی14سالہ نابالغ لڑکی کے مبینہ جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، کووڈ کیئر سینٹر میں ہی بھرتی ایک اور مریض نے 15 جولائی کو اس واردات کو انجام دیا۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو بنانے والے ایک دوسرے شخص کو بھی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔متاثرہ اور ملزم دونوں ہی کوروناکےمریض ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس کووڈ کیئر سینٹر کی حفاظت کی  ذمہ داری سنبھال رہی ہند-تبت بارڈرپولیس(آئی ٹی بی پی)نے اس کی شکایت کی ہے۔متاثرہ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ 15 جولائی کی رات سینٹر کے ٹوائلٹ میں19 سال کے ایک مریض نے اس کا جنسی استحصال کیا۔متاثرہ نے ایک دوسرے مریض پر فون سے اس واقعہ کا ویڈیو بنانے کا بھی الزام لگایا۔

جنوبی ضلع کے ایڈیشنل ڈی ایس پی پرویندر سنگھ نے کہا، ‘ہم نے پاکسو ایکٹ اور آئی پی سی کی دفعہ376 کے تحت دو لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے لیکن وہ صحت یاب  ہونے تک ادارہ جاتی نگرانی  میں ہی رہےگا۔ ہم معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔’

پولیس سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ  اپنی  فیملی کے ایک دوسرے ممبر کے ساتھ اس مہینے کی شروعات میں یہاں بھرتی ہوئی تھی۔ ملزم بھی لگ بھگ اسی دن بھرتی ہوا تھا۔ جس شخص پر لڑکی کےجنسی استحصال کا الزام ہے، وہ بھی اپنے فیملی ممبر کے ساتھ یہاں بھرتی ہوا تھا۔اس واقعہ کے بعدمتاثرہ نے سینٹر میں اپنی فیملی کے ممبر کو اس کی جانکاری دی، جس نے آئی ٹی بی پی ڈاکٹروں کو اس کی اطلاع دی۔ اس کے بعد پولیس کو بلایا گیا۔

کووڈ کیئر سینٹر کے ایک اسٹاف نے بتایا،‘لڑکی دیر رات ٹوائلٹ گئی تھی۔ ہمیں شک ہے کہ ملزم اس واقعہ کو انجام دینے کے لیے ہی وہاں گیا۔ یہاں مردوں اورخواتین کے لیے الگ الگ ٹوائلٹ ہیں۔ ہم معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔ یہاں سینٹر میں کئی خواتین  ہیں، جن کی حفاظت  کی ذمہ داری ہماری ہے۔خواتین کے لیے سینٹر میں الگ سے یونٹ ہے۔ فی الحال متاثرہ کی کاؤنسلنگ کی جا رہی ہے اور وہ سینٹر میں اپنی فیملی کے ممبر کے ساتھ ہے۔’

وہیں،ملزمین کو ایمس لے جایا گیا ہے لیکن پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمین کی کورونا رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد ہی انہیں جیل بھیجا جائےگا۔رپورٹ کے مطابق، اس کووڈ سینٹر کی ذمہ داری آئی ٹی بی پی کے پاس ہے، جس نے اپنے ڈاکٹر بھی تعینات کیے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ذمہ داری طے کرنے کے لیے کوئی جانچ کی جائےگی، آئی ٹی بی پی کے ایک ترجمان  نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔

ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئرافسر نے کہا، ‘ہم نے سب کے لیے بندوبست کیے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ آئی ٹی بی پی کے جوانوں پر یہاں کی سکیورٹی  کا ذمہ ہے۔ ایس ایچ او کو شکایت کی گئی اور ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس اپنی رپورٹ سونپےگی اور اس کے بعدعدالتی  کارروائی شروع ہوگی۔’