منی پور اسمبلی انتخاب: وزیر اعلیٰ نے کہا –بی جے پی اب نیشنل پیپلز پارٹی کی مدد نہیں لے سکتی

منی پور اسمبلی انتخاب میں اب تک موصولہ اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی نے 15 سیٹیوں پر جیت حاصل کی ہے اور چودہ سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ رجحانات سے واضح ہوگیاہے کہ بی جے پی ایک بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے۔ ہینگانگ سے جیتنے کے بعد وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے کہا کہ بی جے پی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار ہے، لیکن این پی پی کی مدد نہیں لے سکتی۔

منی پور اسمبلی انتخاب میں اب تک موصولہ اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی نے 15 سیٹیوں پر جیت حاصل کی ہے اور چودہ سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ رجحانات سے واضح ہوگیاہے کہ بی جے پی ایک بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے۔ ہینگانگ سے جیتنے کے بعد وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے کہا کہ بی جے پی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار ہے، لیکن این پی پی کی مدد نہیں لے سکتی۔

علامتی تصویر

علامتی تصویر

نئی دہلی: منی پور اسمبلی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی جمعرات کو صبح 8 بجے سخت حفاظتی انتظامات اور کووڈ-19 پروٹوکول کے ساتھ شروع ہوئی۔ ریاست میں 60 اسمبلی سیٹوں کے لیے دو مرحلوں میں 28 فروری اور 5 مارچ کو ووٹنگ ہوئی تھی۔

حکمراں جماعت بی جے پی اتحاد انتہا پسندی سے متاثرہ منی پور میں اقتدار میں واپسی کرتی نظرآ رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، بی جے پی نے 15 سیٹیں جیتی ہیں اور 14 پر آگے ہے، جو ریاست میں واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کا اشارہ دیتی ہے۔ دریں اثنا، جے ڈی (یو) نے 5 سیٹیں جیتی ہیں اور کانگریس اور این پی ایف نے تین تین سیٹیں جیتی ہیں۔

وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے اپنے قریبی حریف کانگریس کے پی شرت چندر سنگھ کو 18271 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔

دریں اثنا، انتخابی نتائج پر وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے کہا، ہم حکومت بنانے کا دعویٰ کرنے میں وقت لیں گے، نتائج آنے دیں۔ ہمارے قومی رہنما وزیر اعلیٰ کے چہرے پر فیصلہ کریں گے، ہم پی ایم مودی کے سب کا ساتھ سب کا وکاس کے فارمولے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

نتیش کمار کی جنتا دل (یو) نے تین سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور تین سیٹوں پر آگے ہے۔ کانگریس اور نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے دو دو نشستیں جیتی ہیں، جبکہ دو آزاد امیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ ککی پیپلز الائنس نے ایک سیٹ جیت لی ہےجبکہ دوسری سیٹ پر آگے ہے۔ کانگریس دو سیٹوں پر آگے ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، آزاد ایم ایل اے نشی کانت سپام، جو ریاست کے امیر ترین امیدوار بھی ہیں، نے کیشم تھونگ سیٹ پر 183 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ سپام کو 8650 ووٹ ملے جبکہ ان کے حریف ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (اٹھاوالے) کے امیدوار مہیشور تھونااوجم کو 8467 ووٹ ملے۔

بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔

منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ اوکرام ایبوبی سنگھ نے تھوبل سیٹ سے بی جے پی کے امیدوارایل بسنت سنگھ کو 2543 ووٹوں سے ہرایا۔

الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، سابق وزیر اعلیٰ کو 15085 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی امیدوار کو 12542 ووٹ ملے۔ شیوسینا کے کونسام مشیل سنگھ تیسرے نمبر پر رہے اور انہیں 1622 ووٹ ملے۔

اس کے مطابق، کانگریس امیدوار کو 51 فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ بی جے پی امیدوار کو 42.4 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

منی پور اسمبلی کی تمام 60 سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے شروع ہوئی اور ابھی تک جاری ہے۔ کل 51 نشستوں سے متعلق نتائج یا رجحانات شام تک دستیاب تھے۔

بی جے پی نے سال 2017 میں صرف 21 سیٹیں جیت کر این پی پی اور این پی ایف کی مدد سے حکومت بنائی تھی۔ حالاں کہ، بھگوا پارٹی نے بعد میں اپنی تعداد بڑھا کر 28 کرلی تھی۔