سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب شرما کے بھائی کے وکیل نے کورٹ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا اور کہا کہ منگل کو عدالت کے حکم کے باوجود بی جے پی کارکن کو جیل سے رہا نہیں کیا گیا۔
سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا میم شیئر کرنے کی وجہ سے بی جے پی کارکن پرینکا شرما کی گرفتاری کو سپریم کورٹ نے پہلی نظرمیں من مانی قرار دیا ہے۔
لائیو لا کی خبر کے مطابق عدالت نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب شرما کے بھائی کے وکیل نے کورٹ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا اور کہا کہ منگل کو عدالت کے حکم کے باوجود بی جے پی کارکن کو جیل سے رہا نہیں کیا گیا۔حالانکہ، مغربی بنگال حکومت کی طرف سے پیش وکیل نے جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کو بتایا کہ پرینکا شرما کو بدھ صبح تقریباً 9:40 بجے جیل سے رہا کیا گیا ہے۔
اس پر بنچ نے کہا، ‘یہ ٹھیک نہیں ہے۔ پہلے تو گرفتاری پہلی نظر میں من مانی تھی۔ ‘ کورٹ نے اس بات کو لےکر افسروں کو وارننگ دی کہ اگر شرما کو رہا نہیں کیا جاتا ہے تو ان کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی کی جائےگی۔اس کے بعد بنچ نے پرینکا شرما کے بھائی راجب شرما کی طرف سے پیش ہوئی وکیل سےکہا کہ وہ پتہ لگائیں کی پرینکا شرما کو رہا کیا گیا ہے کہ نہیں۔ کچھ منٹ بعد وکیل نے کورٹ کو بتایا کہ ان کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ گزشتہ منگل کو
سپریم کورٹ نے ممتا بنرجی کا میم شیئر کرنے کی وجہ سے گرفتار ہوئیں بی جے پی کارکن پرینکا شرما کو ضمانت دے دی تھی اور کہا تھا کہ وہ رہائی کے وقت میم شیئر کرنے پر ایک معافی نامہ لکھکر دیںگی۔