مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ملزم ایم پی پرگیہ ٹھاکر دفاعی امور کی پارلیامانی کمیٹی کی ممبر نامزد

لوک سبھا انتخابی تشہیر کے دوران مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ملزم بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو دیش بھکت بتایا تھا۔ اس پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس بیان کے لیے وہ پرگیہ ٹھاکر کو کبھی بھی من سے معاف نہیں کر پائیں گے۔

لوک سبھا انتخابی تشہیر کے دوران مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ملزم بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو دیش بھکت بتایا تھا۔ اس پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس بیان کے لیے وہ پرگیہ ٹھاکر کو کبھی بھی من سے معاف نہیں کر پائیں گے۔

پرگیہ سنگھ ٹھاکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

پرگیہ سنگھ ٹھاکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ملزم بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو وزارت دفاع کی پارلیامانی صلاح کارکمیٹی کا ممبر نامزد کیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق،ٹھاکر کو جس 21 رکنی پارلیامانی صلاح کار کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے اس کی صدارت وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کریں گے۔ بھوپال سے ایم پی بننے والی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریسی رہنما دگوجئے سنگھ کو اس سال مئی میں ہوئے لوک سبھا الیکشن میں ہرایا تھا۔ الیکشن میں اترنے کو انھوں نے جھوٹے دہشت گردانہ مقدموں کے خلاف ستیہ گرہ کہا تھا۔

انتخابی تشہیر کی مہم کے دوران وہ تب تنازعہ میں  آگئی تھیں جب انھوں نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو دیش بھکت بتاتے ہوئے ان کی تعریف کی تھی۔ حالانکہ پارٹی کے دباؤ میں انھوں نے اپنا بیان واپس لے لیا۔اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے ان کے اس تبصرے کو سماج کے لیے نقصاندہ  بتایا تھا۔

انھوں نے کہا تھا،’گاندھی اور گوڈسے کے تعلق سے یہ بیان بہت خراب ہے ، ہر طرح سے لائق نفرت ہے ، تنقید کے قابل ہے ، مہذب سماج میں ایسی باتیں نہیں کی جاتیں ، ایسے لفظ استعمال نہیں کیے جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ ، آگے سے ایسا کہنے والوں کو 100 بار سوچنا پڑے گا ، انہوں نے بھلے ہی معافی مانگ لی ہو لیکن میں ان کو دل سے کبھی معاف نہیں کرپاؤں گا۔’

اس وقت دی وائر نے ایک رپورٹ کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹھاکر پر وزیراعظم کے سخت تبصرے کے باوجود ،بی جے پی گوڈسے کی تعریف کرنے والے رہنماؤں کے تئیں رحم دل رہی ہے۔بی جے پی نے کہا تھا کہ اس کے انضباطی پینل نے ٹھاکر کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے۔ دی پرنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق،پارٹی کا انضباطی پینل اپنے کئی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے سے ہچک رہا ہے۔

بتا دیں کہ مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں ٹھاکر کو اپریل 2017 میں بامبے ہائی کورٹ نے صحت وجوہات کی بنا پر ضمانت دے دی تھی۔غور طلب ہے کہ مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے پاس ہوئے دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔اس معاملے میں ان کے علاوہ لفٹننٹ کرنل پرساد پروہت اور دیگر 6 ملزم ہیں۔

فی الحال ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کئی دفعات میں شنوائی چل رہی ہے۔ اس معاملے میں این آئی اے نے میڈیا رپورٹنگ پر پوری طرح سے پابندی لگانے کی مانگ کی تھی ۔حالانکہ ایک اسپیشل کورٹ نے اس کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔