نریندر مودی نے مجھ سے ذاکر نائیک کی واپسی کے لئے نہیں کہا: ملیشیا کے وزیر اعظم

07:24 PM Sep 17, 2019 | دی وائر اسٹاف

ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے ایک سرکاری نوٹس کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے متنازعہ اسلامک مبلغ ذاکر نائیک کی واپسی کی کوئی گزارش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا شاید اس لئے ہے کہ نائیک ہندوستان کے لئے مسئلہ بن سکتے ہیں۔

ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے منگل کو کہا کہ ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی نے ان سے متنازعہ اسلامک مبلغ ذاکر نائیک کو واپس کرنے کی گزارش نہیں کی ہے۔ واضح ہو کہ، نائیک ہندوستان میں مفرور قرار دیے گئے  ہیں اور انہوں نے ملیشیا میں پناہ لی ہے۔94 سالہ ملیشیائی  وزیر اعظم نے کہا کہ ایسا شاید اس لئے ہے کہ نائیک ہندوستان کے لئے مسئلہ بن سکتے ہیں۔

ہندوستان ٹائمس کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد سے اس مہینے کی شروعات میں ایک اقتصادی پلیٹ فارم  پر روس میں ملاقات کی تھی۔مہاتیر نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے ایک سرکاری نوٹس کے علاوہ مودی نے ان سے نائیک کی واپسی کی کوئی گزارش نہیں کی۔منگل کی صبح کو لالم پور واقع بی ایف ایم ملیشیا ریڈیو اسٹیشن سے بات چیت میں مہاتیر نے کہا، زیادہ تر ملک ان کو نہیں چاہتے۔ میں نے مودی سے ملاقات کی۔ انہوں نے مجھ سے اس شخص کی مانگ نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ملیشیا اس ملک کی تلاش‌کر رہا ہے جہاں 53 سالہ نائیک کو بھیج سکے۔وہیں، مہاتیر نے یہ بات دوبارہ صاف کر دی کہ نسلی تبصرے کی وجہ سے نائیک کو آگے سے ملیشیا میں عوامی طور پر تقریر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے‌گی۔ وہاں نائیک نے کہا تھا کہ چینیوں کو واپس چین بھیج دینا چاہیے۔مہاتیر نے کہا،’وہ اس ملک کا شہری نہیں ہے۔ میری سمجھ سے پچھلی حکومت نے ان کو مستقل شہری کا درجہ دیا تھا۔ ایک مستقل باشندے کو ملک کے نظم و نسق اور سیاست پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس کی خلاف ورزی کی ہے۔ اب ان کو بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ ‘

غور طلب ہے کہ، دہشت گردی سے متعلق سنگین الزامات کے بعد سے نائیک ہندوستان میں وانٹیڈ ہیں۔ ہندوستانی ایجنسیوں نے انسداددہشت گردی سے متعلق قانون کے تحت ان کے این جی او اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر پابندی لگادی ہے۔ممبئی میں پیدا ہوئے پیس ٹی وی کے بانی نائیک ہندوستان سے بھاگنے کے بعد سال 2017 سے ہی ملیشیا میں رہ رہے ہیں۔

پچھلے مہینے پولیس نے قومی سلامتی کو دھیان میں رکھتے ہوئے نائیک کو ملیشیا کے ہر ریاست میں عوامی طورپرتقریر کرنے پر لگادی تھی۔3 اگست کو انہوں نے کہا تھا کہ ملیشیا میں ہندوؤں کو ہندوستان میں اقلیتی مسلمانوں سے 100گنا زیادہ حق ملے ہیں اور پھر بھی وہ ملیشیا کے وزیر اعظم کا نہیں بلکہ ہندوستان کے وزیر اعظم کی حمایت کرتے ہیں۔