مہا راشٹر اورنگ آباد میں ٹرین سے کٹ کر 16 مزدوروں کی موت

یہ واقعہ اورنگ آباد میں بدناپور اور کرماڈ کے بیچ ہوا۔ سبھی مزدور اورنگ آباد سے مدھیہ پردیش جانے والی ٹرین پکڑنے کے لیے پیدل جا رہے تھے اور تھک کر ریل پٹریوں پر ہی سو گئے تھے۔

یہ واقعہ اورنگ آباد میں بدناپور اور کرماڈ کے بیچ ہوا۔ سبھی مزدور اورنگ آباد سے مدھیہ پردیش جانے والی ٹرین پکڑنے کے لیے پیدل جا رہے تھے اور تھک کر ریل پٹریوں پر ہی سو گئے تھے۔

اورنگ آباد ضلع میں ریلوے ٹریک پر ہوئی مزدوروں کی موت کے بعد جانچ کرتی پولیس۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

اورنگ آباد ضلع میں ریلوے ٹریک پر ہوئی مزدوروں کی موت کے بعد جانچ کرتی پولیس۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں جمعہ کو علی الصبح ایک مال گاڑی کی چپیٹ میں آنے سے 16 مہاجر مزدوروں کی موت ہو گئی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ان میں سے 14 مزدوروں کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ دو نے بعد میں دم توڑ دیا۔یہ مہاجر مزدور اپنی آبائی ریاست مدھیہ پردیش لوٹنے کے لیے شرمک اسپیشل ٹرین میں سوار ہونے کے لیے مہاراشٹر کے جالنا سے بھساول جا رہے تھے کہ وہ تھک کر ریل کی پٹریوں پر ہی سو گئے۔

یہ معاملہ ناندیڑ ڈویژن میں بدناپور سے کرماڈ ریلوے اسٹیشنوں کے بیچ ہوئی۔اورنگ آباد(دیہی)کے انسپکٹر سنتوش کھیت مال کا کہنا ہے کہ تھکان کی وجہ سے مزدور ریلوے ٹریک پر ہی سو گئے تھے۔انہوں نے بتایا،20 مزدور جالنا سے بھساول جا رہے تھے۔ وہ لگ بھگ 45 کیلومیٹر چلنے کے بعد آرام کرنے کے لیے رک گئے اور ریلوے ٹریک پر ہی سو گئے۔جمعہ کو علی الصبح لگ بھگ 5:15 بجے ایک مال گاڑی نے انہیں کچل دیا۔’

یہ خالی مال گاڑی حیدرآباد کے پاس چیرلاپلی اسٹیشن سے ناسک میں منماڑ کے پاس پنےواڈی اسٹیشن جا رہی تھی۔ ٹرین کے موٹر مین نے ٹرین روکنے کی کوشش کی لیکن وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔ساؤتھ سینٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر راکیش نے بتایا،‘ٹرین کے لوکو پائلٹ نے ٹریک پر کچھ لوگوں کو دیکھا۔اس نے ہارن بجایا اور ٹرین روکنے کی کوشش  کی لیکن وہ ایسا نہیں کر پایا۔’

انہوں نے بتایا کہ ریلوے سکیورٹی کمشنر ایس سی آر کے تحت جانچ کے آرڈردیےگئے ہیں۔

وزارت ریل نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘جمعہ کو علی الصبح ریلوے ٹریک پر کچھ مزدوروں کے دکھنے کے بعد مال گاڑی کے لوکو پائلٹ نے ٹرین روکنے کی کوشش کی لیکن پربھنی منماڑ اسٹیشنوں کے بیچ بدناپور اور کرماڈ اسٹیشنوں کے بیچ ریل گاڑی نے مزدوروں کو کچل دیا۔ زخمیوں کو اورنگ آباد سول اسپتال لے جایا گیا۔ جانچ کے آرڈر دیےگئے ہیں۔’

اس حادثےمیں ایک شخص شدیدطورپرزخمی ہوا ہے اور اس کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ ریلوے ٹریک سے دور سو رہے مزدور اس حادثے میں بال بال بچ گئے۔ریلوے ٹریک پر مزدوروں کی لاش کے ساتھ روٹیاں بھی بکھری ہوئی تھیں، جو انہوں نے کھانے کے لیے اپنے پاس رکھی تھیں۔

اس حادثے پر رنج کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ریل حادثے میں لوگوں کے مارے جانے سے صدمے میں ہوں۔وزیر ریل پیوش گوئل سے بات کی ہے اور وہ صورتحال پر قریب سے نظر رکھ رہے ہیں۔ ہرممکن  مدد فراہم  کرائی جا رہی ہے۔’

وہیں، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ  شیوراج سنگھ چوہان نے اورنگ آباد کے حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والے مزدوروں کے اہل خانہ کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا،‘اورنگ آباد میں ہوئے ریل حادثے سے دل  پر ایسا اثرہوا ہے کہ میں اس کو لفظوں  میں اظہارنہیں کر سکتا۔

ریاستی سرکار کی طرف سے ہر ایک مرنے والے مزدور کے اہل خانہ کو پانچ پانچ لاکھ دیےجا ئیں گے اور زخمیوں  کے علاج کامکمل انتظام کیا جائے گا۔’مدھیہ پردیش سرکار ایک خصوصی  جہاز اور ٹیم اورنگ آباد بھیج رہی ہے۔ یہ ٹیم زخمی  مزدوروں کے علاج  سمیت مرنے والے مزدوروں کا مناسب انتظام کرےگی۔