اندور ضلع کے ایک گاؤں کا ایک معاملہ ہے، جہاں ایک جھگڑے کی وجہ سے 30 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور برہنہ کرکے گاؤں میں گھمایا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں چار خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ خواتین کا تعلق ایس سی کمیونٹی سے ہے۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اندور ضلع کے ایک گاؤں میں جھگڑے کی وجہ سے 30 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر پیٹنے، اس کے کپڑے اتارنے اور پریڈ کرانے کے الزام میں چار خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ ہولی کی تقریبات کے دوران پیش آنے والے اس مبینہ واقعے کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) سنیل مہتہ نے کہا، ‘سوموار کے روز گوتم پورہ تھانہ حلقہ کے بچھورا گاؤں میں چار خواتین نے متاثرہ کو زبردستی اس کےگھر سے باہر نکالا، اس کی پٹائی کی اور سرعام اس کے کپڑے اتار کر اس کی تذلیل کی۔’
انہوں نے بتایا کہ چاروں ملزم خواتین کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے بدھ کو گاؤں کا دورہ کیا اور اب وہاں امن ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ‘تاہم، متاثرہ، توہین کی وجہ سے صدمے میں ہے اور اپنے والدین کے گھر چلی گئی ہے۔’
پولیس افسر نے کہا، ‘ایک ملزم کو شک تھا کہ متاثرہ اپنی ساس کو اس کے خلاف بھڑکا رہی ہے۔ انہیں یہ بھی شبہ ہے کہ متاثرہ لڑکی اپنی ساس کو بتائے بغیر مندسور لے گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ اور ملزم خواتین کا تعلق درج فہرست ذات (ایس سی کمیونٹی) سے ہے۔
ان کے مطابق، گاؤں کے کچھ لوگوں نے اس ذلت آمیز حرکت کا ویڈیو بنا کر اسے پھیلا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور ان کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ملزمین متاثرہ کو گھسیٹ کر گھر سے باہر لے گئے اور اس کے کپڑے اتار دیے۔ واقعہ کے وقت متاثرہ خاتون رحم کی التجا کرتی رہی لیکن ملزم نے ہمدردی کا اظہار نہیں کیا اور انہیں سرعام برہنہ کر دیا۔ وہ اسے اسی حالت میں گاؤں کی عام سڑک سے کچھ دور تک لے گئے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 323 (جان بوجھ کر چوٹ پہنچانا)، 354-اے (جنسی طور پر ہراساں کرنا) اور 452 (غلط طریقے سے روکنا اور حملہ کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔