مدھیہ پردیش کے دیو اس ضلع کا معاملہ۔صوبے میں یہ اس طرح کا دوسرا معاملہ ہے۔گزشتہ 21 اگست کو اندور شہر میں بھی ایک مسلم چوڑی فروش تسلیم علی کے ساتھ بے رحمی سے مارپیٹ کی گئی تھی۔ حالانکہ علی کو گزشتہ25 اگست کو پاکسو ایکٹ کے تحت ایک 13 سالہ لڑکی کو چوڑیاں بیچتے وقت غیر مناسب طریقے سے چھونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
متاثرہ شخص ظہیر خان۔ (فوٹو: ویڈیوگریب)
نئی دہلی:مدھیہ پردیش کے دیو اس ضلع میں دو لوگوں نے سڑک پر ٹوسٹ بیچنے والے 45سالہ مسلمان کی مبینہ طور پر اس لیے پٹائی کر دی، کیونکہ وہ اپنی پہچان ثابت کرنے کے لیے انہیں آدھار کارڈ نہیں دکھا سکے تھے۔ پولیس نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔
محض چار دن پہلے مدھیہ پردیش کے اندور میں بھی مسلم چوڑی فروش کے ساتھ بے رحمی سے
مارپیٹ کی گئی تھی۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(دیہی)سوریہ کانت شرما نے بتایا کہ بدھ(25 اگست)کی دوپہر کو املتاج گاؤں کے رہنے والے ظہیرخان سے دو نامعلوم لوگوں نے آدھار کارڈ دکھانے کو کہا۔ظہیر نے کہا کہ ان کے پاس کارڈ نہیں ہے تو ان لوگوں نے ان کے ساتھ گالی گلوچ کی اور انہیں مبینہ طور پر لاٹھی، بیلٹ سے پیٹا۔
شرما نے بتایا کہ ملزمین کی پہچان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ خان نے بدھ کی شام کو ہاٹ پپلیا تھانے میں شکایت درج کروائی تھی۔
خان نے
انڈیا ٹو ڈے کو بتایا،‘دونوں بورلی گاؤں کے رہنے والے ہیں اور میں نے انہیں پہلے بھی گاؤں میں دیکھا ہے۔ میں انہیں ان کے چہرے سے پہچانتا ہوں اور انہوں نے مجھے پھر سے گاؤں میں داخل نہ ہونے کی وارننگ دی ہے۔’
اس معاملے کو لےکر آئی پی سی کی دفعہ294(گالی گلوچ کرنا)، 323(چوٹ پہنچانا)، 506(مجرمانہ طور پر دھمکی)اور 34 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
معلوم ہو کہ گزشتہ اتوار (22 اگست)کو اسی طرح کا ایک معاملہ سامنے آیا تھا، جہاں رکشا بندھن کے موقع پر اندور میں پھیری لگاکر چوڑی بیچ رہے 25سالہ
تسلیم علی کو پانچ چھ لوگوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر نام پوچھ کر بے رحمی سے پیٹا تھا۔ علی اتر پردیش کے ہردوئی ضلع کے رہنے والے ہیں۔
واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے پر مہنگامہ آرائی کے بعد شامل لوگوں کے خلاف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے اور دیگر سنگین الزامات میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس میں سے چار لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
حالانکہ خود تسلیم علی کو گزشتہ بدھ(25 اگست)کو پاکسو ایکٹ کے تحت ایک13سالہ لڑکی کو چوڑیاں بیچتے وقت نامناسب طریقے سے چھونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیگ سے الگ الگ ناموں کے دو آدھار کارڈ ضبط کیے گئے ہیں۔